چشتیاں ، چشتیاں کے گائوں 200مرادمیں پانچ ماہ قبل ہلاک ہونے والے تین مرد و خواتین کی قبرکشائی کا حکم

رپورٹ کے مطابق پانچ ماہ قبل ایک ہی خاندان کے چار افراد یکے بعد دیگرے زہریلا کھانا کھانے سے جاں بحق ہو گئے تھے

جمعرات 20 اپریل 2017 21:11

چشتیاں (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)علاقہ مجسٹریٹ درجہ اول عبدالمعنم کی عدالت نے چشتیاں کے گائوں 200مرادمیں پانچ ماہ قبل ہلاک ہونے والے تین مرد و خواتین کی قبرکشائی کا حکم دے دیا ہے ۔ پولیس رپورٹ کے مطابق پانچ ماہ قبل مذکورہ گائوں کے رہائشی ایک ہی خاندان کے چار افراد یکے بعد دیگرے زہریلا کھانا کھانے سے جاں بحق ہو گئے تھے اور گائوں مذکورہ کے رہائشی مدعی مقدمہ محمد سجاد کے مطابق وہ فیصل آباد میں محنت مزدوری کے لیے گیا ہوا تھا کہ اس کا والد نذیراحمد ، بھائی محمد نواز، بھابھی منیراں بی بی ، بھائی صدام حسین اور ہمشیرہ اقراء نذیرشام کا کھانا کھانے سے بیمار ہو گئے ہیں۔

جن کو پرائیویٹ ہسپتال میں علاج کے لیے لے جایا گیا ۔

(جاری ہے)

مگر اس کی بھابھی منیراں بی بی وفات پا گئی ۔جسے تجہیز و تکفین کے بعد دفن کر دیا گیا ۔ بعد میں اس کا والد نذیراحمد اوربھائی صدام حسین بھی دم توڑ گئے۔بعد ازاں اس کی ہمشیرہ اقراء نذیر بھی دم توڑ گئی ۔ پولیس کے شک گزرنے پراقراء نذیرکا پوسٹمارٹم کروانے کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی ۔

پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد پتا چلا کہ اقراء نذیر کو نشہ آور چیز دی گئی تھی جس پر تھانہ ڈاہرانوالہ پولیس نے مقتول نذیرا حمد کے بیٹے محمدسجاد کی درخواست پرمقدمہ نمبر 106/17 بجرم 302 مورخہ 18-03-17 کوبرخلاف ملزم نوید اقبال جٹ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے ۔دریں اثناء مدعی مقدمہ کی درخواست پر علاقہ مجسٹریٹ نے جمعہ کے روز تین مقتولین نذیراحمد ، مسماة منیرا ں بی بی اور صدام حسین کی قبر کشائی کاحکم دے دیا۔

متعلقہ عنوان :