حقائق اور شواہد کی روشنی میں مریم نواز کو نوازشریف کی زیرکفالت کہنا ممکن نہیں،جسٹس عظمت سعید

جمعرات 20 اپریل 2017 21:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء) پانامہ کیس کے تفصیلی فیصلے میں جسٹس عظمت سعید نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کیخلاف الزامات ثابت نہ ہوسکے اور حقائق سامنے لانے کیلئے کچھ مشکوک حالات کی تحقیقات کی ضرورت ہے، جسٹس عظمت سعیدنے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 184(3)کے تحت عدالت کے پاس کیس کی تحقیقات کا اختیار نہیں،اس حوالے سے ملک ریاض اور ارسلان افتخار کی مثال موجود ہے جسٹس عظمت سعید نے کہا ہے کہ جب معاملہ اعلیٰ شخصیت کا ہو تو شفاف تحقیقات کیلئے اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے ایسی صورت میں عدالت تحقیقات پر نظر رکھتی ہے۔

اس حوالے سے بھی بھارتی سپریم کورٹ کے حوالہ کیس کی مثال موجود ہے،جبکہ پاکستان میں حج کرپشن کیس میں بھی ایسے ہی فیصلے آئے، جسٹس عظمت سعیدنے کہا ہے کہ پاناما کیس میں میڈیا اور عوام نے توقع سے زیادہ دلچسپی دکھائی، بدقسمتی ہرشام غلط فیصلے اور تجزیے کئے جاتے رہے تاہم ہم قانون سے ہٹ کرمقبول فیصلے نہیں دے سکتے، ہم فیصلے خوف اور طرف داری سے ہٹ کر قانون کے مطابق دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

جب غلط تبصروں سے روکنے کی کوشش کی گئی تو مزاحمت ہوئی،جسٹس عظمت سعید نے فیصلہ میں اصغر خان کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ صرف الزامات پرکسی کو نااہل قرار دینا قانونی طور پر ناممکن ہے جبکہ درخواست گزاروں نے حسین نوازکے انٹرویوز کی بنیاد پر وزیراعظم کی نااہلی مانگی۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا ہے کہ قانونی نظام میں ہرشخص صرف اپنی بات اور عمل کا ذمہ دار ہوتا ہے،: حقائق اور شواہد کی روشنی میں مریم نواز کو نوازشریف کی زیرکفالت کہنا ممکن نہیں۔ عدالت کی اس رائے کے بعد مریم نواز کے سیاسی مستقبل پر چھائے بادل ہٹ گئے ہیں۔