ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران سے معاہدے پر نظرثانی کا حکم

جمعرات 20 اپریل 2017 15:19

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایجنسیوں کو ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر طے پائے والے سمجھوتے پر نظر ثانی کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ثابت کیا جائے کہ آیا ایران کے ساتھ طے پایا معاہدہ اور تہران پر پابندیوں کا خاتمہ امریکا کے مفاد میں ہے یا نہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ نے ایک محتاط قدم اٹھاتے ہوئے خفیہ ایجنسیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ 90 دن کے اندر اندر ایران کے جوہری پروگرام پر معاہدے کے بارے میں رپورٹ پیش کریں کہ آیا یہ معاہدہ اور اس کے نتیجے میں ایران پر اقتصادی پابندیوں میں نرمی سے امریکا کی قومی سلامتی کو نقصان تو نہیں پہنچ رہا ہے۔

(جاری ہے)

صحافیوں کی جانب سے صدارتی ترجمان شان سپائسر سے پوچھا گیا کہ کیا صدر ٹرمپ یہ سمجھتے ہیں کہ ایران نے جوہری معاہدے کی شرائط کی پابندی نہیں کی تو ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ محتاط انداز میں اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی ایک محتاط اورموجودہ معاہدے پر نظرثانی کا حکم بھی ایک نپا تلا اقدام ہے۔قبل ازیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے بیلسٹک میزائل تجربے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانیوں کو امریکا کے ساتھ خوف ناک معاہدہ کرنے پر شکر گذار ہونا چاہیے۔اپنے ایک دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ایران تباہی کے دھانے پر پہنچ چکا تھا مگر امریکا نے ایران کے ساتھ ڈیڑھ ارب ڈالر کا معاہدہ کر کے ایران کو تباہی سے بچا لیا۔

متعلقہ عنوان :