اسرائیل کے سامنے جھکنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بھوک ہڑتال کو منطقی انجام تک جاری رکھیں گے، مروان البرغوثی

بھوک ہڑتال سلب شدہ حقوق کے حصول کا آئینی حق ہے، دشمن پر ثابت کرینگے فلسطینی اسیران کی ثابت قدمی کو دنیا کوئی طاقت نہیں توڑ سکتی،فلسطینی اسیر رہنماء کا عالمی پارلیمانی اداروں کے نام مکتوب ارسال

منگل 25 اپریل 2017 20:49

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اپریل ء) اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنیوالے اسیران کے قائد اور تحریک فتح کے مرکزی رہنما مروان البرغوثی نے کہا ہے کہ وہ بھوک ہڑتال کو منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ اطلاعات کے مطابق بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیر رہنما مروان البرغوثی نے عالمی پارلیمانی اداروں کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں بھوک ہڑتال کی وجووہات کا ذکر کرنے کیساتھ دنیا کو بتایا ہے کہ فلسطینی اسیران بھوک ہڑتال پر کیوں مجبور ہوئے ہیں۔

اپنے مکتوب میں انہوں نے عالمی پارلیمانوں کو لکھا کہ جب میرا مکتوب آپ تک پہنچے گا اس وقت اسرائیل اپنی فوج کے ذریعے فلسطینی اسیران کو دباؤ میں لانے اور دیگر مکروہ حربے استعمال کررہا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھوک ہڑتال اپنے سلب شدہ حقوق کے حصول کا ایک آئینی حق ہے۔ صہیونی حکام نے اسیران کے عالمی سطح پر مسلمہ حقوق سلب کرنا شروع کررکھے ہیں۔

اس لیے اسیران اپنے حقوق کے حصول کے لیے خالی پیٹ کی جنگ پر مجبور ہوئے ہیں۔تحریک فتح کے مرکزی اسیر رہنما اور رکن پارلیمنٹ مروان البرغوثی کی طرف سے یہ مکتوب یورپی پارلیمنٹ، عرب پارلیمان اور دنیا کے دوسرے ممالک کی پارلیمنٹ کو ارسال کیا گیا ہے۔انہوں نے اسیران پر زور دیا ہے کہ وہ دشمن پر ثابت کردیں کہ فلسطینی اسیران کی ثابت قدمی کو دنیا کوئی طاقت نہیں توڑ سکتی۔

انہوں نے کہا کہ بھوک ہڑتال کی مشکلات کے باوجود تمام اسیران کے حوصلے بلند ہیں اور ہم بھوک ہڑتال کو اس کے انجام تک پہنچائیں گے۔اسرائیل جب تک ہمارے مطابات تسلیم نہیں کریگا ہم اس وقت تک ہڑتال معطل نہیں کریں گے۔مکتوب میں البرغوثی نے صہیونی زندانوں کی کیفیات کے بارے میں بھی عالمی برادری کو آگاہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نہ خاموش ہوں ، نہ ہمت ہاریں گے اور نہ ہی دشمن کی شرائط پر سرتسلیم خم کریں گے۔ اسرائیل طاقت کے ذریعے اسیران کے حقوق کو دبا سکتا ہے نہ ہی طاقت کے ذریعے ان کی بھوک ہڑتال کوختم کرسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :