برطانیہ کی تاریخ کا طویل ترین مقدمہ،متاثرین کو انصاف مل گیا

برطانوی باشندے نے بیوی کے ساتھ مل کر کئی افراد کو 17 ملین پائونڈ کی جائیدادوں سے محروم کر دیا تھا

جمعرات 18 مئی 2017 14:07

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مئی ء)برطانیہ کی تاریخ کے طویل ترین مقدمے میں متاثرین کو انصاف مل گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابقبرطانوی باشندے ایڈوین میکلارین نے اپنی بیوی کے ساتھ مل کر کئی افراد کو 17 ملین پائونڈ کی جائیدادوں سے محروم کر دیا ۔

(جاری ہے)

وہ جائیدادوں کی خرید و فروخت کا کام تو پہلے ہی کرتا تھا مگر پھر اس کی نیت خراب ہو گئی اور اس نے لوگوں کے اپنے پاس موجود کاغذات کی مدد سے ان کی جائیدادیں ہتھیانا شروع کر دیں ،اس جوڑے پر برطانیہ کی تاریخ کا طویل ترین مقدمہ چلا اور کئی سال بعد بالآخر اسے جائیدادیں اصل مالکان کے سپرد کرنا پڑ گئیں۔

52 سالہ ایڈوین میکلارین جائیدادوں کا کاروبار کرتا تھا۔ایڈوین نے جائیدادیں ہتھیانے کے لیے لوگوں کے جعلی دستخط کرنے شروع کر دئیے۔ اس کام میں اس کی بیوی لارین بھی شریک تھی۔ یہ مقدمہ لگ بھگ 320 دن چلا۔ ہائیکورٹ نے درجنوں مرتبہ مقدمے کی سماعت کی ،اب دونوں کو مجرم قراردے دیا گیا ہے۔ پولیس کے تفتیشی سپرنٹنڈنٹ اینڈی لاسن نے طوالت کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ انتہائی پیچیدہ اور فراڈ سے متعلق تھا۔ تفتیش میں بہت سی رکاوٹیں حائل تھیں۔

متعلقہ عنوان :