اقوام متحدہ کا روہنگیائی مسلمان مہاجرین کے ساتھ بھارتی رویے پر اظہار تشویش

کسی بھی مہاجرکو اس کے ملک میں امن قائم ہونے تک واپس نہیں بھیجا جاسکتا، سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹریش

بدھ 16 اگست 2017 13:39

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اگست ء) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹریش نے بھارت کی جانب سے روہنگیائی مسلمان مہاجرین کو ڈی پورٹ کرنے کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب کوئی بھی شخص کسی دوسرے ملک میں ایک دفعہ مہاجر رجسٹر ہوتا ہے تو اسے امن قائم ہونے تک اس ملک میں واپس نہیں بھیجا جاسکتا ۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے مرکز میں انتونیو گوٹریش کے نائب ترجمان فرحان حق نے میڈیا سے معمول کی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہاجرین کے ساتھ سلوک کے حوالے سے ہمارے تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک دفعہ مہاجر کے طور پر رجسٹر ہوتا ہے تو انھیں اس ملک میں واپس نہیں بھیجا جاسکتا جب تک ان کے لیے وہاں پر ظلم کا خطرہ موجود ہو۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بدھسٹ ملک میانمار سے ہزاروں روہنگیا مسلمان 1990 کی دہائی سے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کررہے ہیں جبکہ بڑی تعداد ایک غیرمحفوظ سرحد سے بھارت بھی پہنچتی ہے اور بھارت نے اعلان کیا تھا کہ روہنگیا مسلمانوں کو ڈی پورٹ کر دیا جائے گا ۔

ترجمان کے مطابق یواین ایچ سی آر اس معاملے کو بھارت کی حکومت کے ساتھ اٹھائے گا اور بھارت کو مہاجرین کے حوالے سے اقوام متحدہ کی پوزیشن کی یاد دہانی کرادی۔ مہاجرین کو ایسی جگہ واپس نہیں بھیجا جاسکتا جہاں ان کی زندگی اور آزادی کو مذہبی، قومیت، کسی خاص سماجی گروپ کی رکنیت یا سیاسی نظریات کے معاملات پر خطرات لاحق ہوں۔

متعلقہ عنوان :