جسٹس اعجاز الحسن کے گھر پر فائرنگ،تحقیقاتی ماہرین نے واقعہ کو ریڈ کالر کرائم قرار دیا

اتوار 15 اپریل 2018 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 15 اپریل 2018ء) تحقیقاتی ماہرین نے سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الحسن کے گھر پر ہونیوالی فائرنگ کے واقعہ کو ریڈ کالر کرائم قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ایسا کرائم اس وقت ہوتا ہے جب خطرناک مافیا بری طرح پھنس جاتا ہے اور اپنی جان بچانے کیلئے وہ تفتیشی افسران اور ججوں کیجان تک لینے کا ارادہ کر بیٹھتے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ نیب کے سابق پراسیکیورٹر عامر عباس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس اعجاز الحسن کے گھر پر فائرنگ کرائم کی آخری شکل ہے اور اسے ریڈ کالر کرائم کہا جاتا ہے ۔ جرم کی یہ قسم اس وقت مافیا سرور ہوتی ہے جب وائٹ کالر کرائم کرنے والا مافیا بری طرح پھنس جاتا ہے اور اپنی جان بچانے کیلئے مافیا ریڈ کالر کرائم سے بھی گریز نہیں کرتا۔ اس میں تفتیشی افسران‘ پراسیکیوٹرز اور ججوں پر قاتلانہ حملے بھی کئے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :