ہرات میں طالبان کا خونریز حملہ، 11 پولیس اہلکار ہلاک،دوسرکاری گاڑیاں بھی تباہ

حملے میں طالبان نے پولیس اہلکاروں کے زیراستعمال ہتھیار اور گولا بارود بھی اپنے قبضے میں لے لیا،صوبائی حکام کی تصدیق

اتوار 15 اپریل 2018 14:10

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 15 اپریل 2018ء)مغربی افغانستان میں طالبان کی جانب سے گھات لگا کر کیے گئے ایک حملے کے نتیجے میں گیارہ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ۔افغان میڈیا کے مطابق طالبان عسکریت پسندوں نے مغربی افغان صوبے ہرات کے شنڈنڈ ضلع میں ہونے والے اس حملے میں پولیس کی دو گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں، جب کہ دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

اس حملے میں طالبان نے پولیس اہلکاروں کے زیراستعمال ہتھیار اور گولا بارود بھی اپنے قبضے میں لے لیا۔صوبائی گورنر کے ایک ترجمام جیلانی فرہاد نے بتایا کہ طالبان عسکریت پسندوں نے یہ کارروائی جمعرات کی شب کی اور قریب دو گھنٹے تک پولیس اہلکاروں اور مسلح جنگجوں کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں۔

(جاری ہے)

ضلعی گورنر شکراللہ شاکر نے اس واقعے اور ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی ۔

انہوں نے بتایا کہ جس مقام پر سکیورٹی چیک پوسٹ پر یہ حملہ کیا گیا وہ ضلعی مرکز سے آٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر قائم تھی۔یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب جنوب مشرقی افغان صوبے غزنی میں ایک اور حملے میں طالبان نے مقامی گورنر سمیت سات افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ عسکریت پسندوں نے وہاں ایک ضلعی حکومتی دفتر پر حملہ کیا تھا۔طالبان کی جانب سے سکیورٹی فورسز پر حملے اور ہتھیار لوٹنے کے واقعات افغانستان میں معمول کی کارروائیاں بن چکے ہیں، جس کی وجہ سے پولیس اور فوجیوں کے طالبان کے ساتھ مقابلے کی صلاحیتوں پر سوالات اٹھائے جا رہی ہیں۔