ن لیگ والے کشمیر کو چھوڑ کر ہندوستان سے تجارتی تعلقات بڑھارہے ہیں جو قابل مذمت ہے ،ْپرویز مشرف کا الزام

مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے ،پاکستان کے آئندہ انتخابات میں 23سیاسی جماعتوں کے اتحاد سے الیکشن میں آئیں گے ،ْ جلسہ سے خطاب

اتوار 15 اپریل 2018 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 15 اپریل 2018ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف نے کہا ہے کہ کشمیر ہماری رگوں میں دوڑتا ہے کشمیری میری جان ہے ،ْکشمیریوں کی خوشحالی،سلامتی ،آزادکشمیر کی ترقی اور مقبوضہ کشمیر کی غاصب ہندوستان سے آزادی میری اولین ترجیحی وسوچ ہے ،آزادکشمیر کے غیور اور محنت کش عوام سے خطاب کرنا میرے لیے باعث فخر وخوشی ہے آج کھل کر بات کروں گا کہ نام نہاد پاکستانی لیڈروں نے پاکستان اور کشمیر کاز کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ،مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم پر پاکستانی حکمرانوں اور سیاسی قیادت کی خاموشی کی وجہ مودی سرکار اور ہندوستانی فوج کو کشمیریوں پر مظالم کی کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے آزادکشمیر کی ترقی میری اولین ترجیحی ہے 2005ء کے زلزلہ میں آزادکشمیر اور ہزارہ ڈویژن میںزلزلہ نے تباہی مچائی متاثرین زلزلہ کی آبادکاری کے لیے ہم نے دنیا کے 76ملکوں سے مدد مانگی جنہوں نے اعتماد کرتے ہوئے 6.4ارب ڈالر بطور امداد ہمیں دیے ،جس سے متاثرین زلزلہ کی بحالی اور تباہ حال املاک کی تعمیر نو ممکن ہوئی ،اگر ہم پر دنیا اعتماد نہ کرتی تو وہ ہمیں یہ رقم مدد کے لیے نہ دیتی ،اگر ہم آج کے پاکستانی سیاست دانوں کی طرح ناکارہ ہوتے تو ہم پر کبھی کوئی اعتماد نہ کرتا ،آزادکشمیر یونیورسٹی ،سکولز،کالجز ،صحت کے مرکز،سڑکیں ،پانی ،وبجلی ،تین لاکھ سے زائد زلزلہ پروف گھروں کی تعمیر جیسے اقدامات کیے۔

(جاری ہے)

اور لاکھوں متاثرین زلزلہ کو نقد امداد بھی دی گئی ۔میں نے بحیثیت صدر پاکستان ہر فورم پر کشمیرکا بول بالا کیا ہے اور عالمی دنیا کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا ،اور دنیا کو باور کروایا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی دنیا پاکستان کا ساتھ دے ،مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے میں نے چار نکاتی فارمولہ دیا تھا جیسے بعد کے حکمرانوں نے پس پشت ڈال دیا ہے ۔

ن لیگ والے کشمیر کو چھوڑ کر ہندوستان سے تجارتی تعلقات بڑھارہے ہیں ،جو قابل مذمت ہے ۔وہ آل مسلم لیگ آزادکشمیر کے اپراڈہ چوک شہیداں میں منعقدہ جلسہ عام ویڈیو لنک/ٹیلی فونک کے زریعے خطاب کررہے تھے۔جلسہ عام سے جنرل ریٹائرڈ ڈ پرویز مشرف کے علاوہ وائس پریذنٹ جسٹس (ر)عبدالوحید صدیقی،مرکزی چیف آرگنائزر سید فقیر حسین بخاری،صدراے پی ایم ایل آزادکشمیر جاوید احمد مغل ،سیکرٹری جنرل سید ارشدکاظمی ایڈووکیٹ ،سینئر نائب صدر شبیر اعوان ،ناب صدر سید زاہد کاظمی،سیکرٹری اطلاعات سجاد مغل ،صدر وویمن ونگ اسلام آباد سیدہ فردوس ،ناصر خان ،سید حسنین بخاری ،زبیر خان ،ملک عاصم اعوان ،راجہ سجید ،گلزار اعوان ساجد عباسی نے بھی خطاب کیا ۔

جلسہ عام کے مہمان خصوصی مرکزی چیف آرگنائز اے پی ایم ایل سید فقیر حسین بخاری تھے،جبکہ صدارت صدر اے پی ایم ایل آزادکشمیر جاوید احمدمغل نے کی ۔جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا کہ جب راجیو گاندھی اور واجپائی پاکستان کے دورہ پر آئے تو بے نظیر اور نواز شریف نے جہاں جہاں کشمیرلکھا ہوا تھا اُسے مٹا دیا اور مسئلہ کشمیر پر بات کرنے میں شرم محسوس کی میرے دور حکومت میں ہندوستان کو اتنی جرات نہیں ہوئی کہ وہ کشمیریوں پر مظالم ڈھاسکے کیونکہ اُسے معلوم تھا کہ میں اینٹ کا جواب پتھر سے دینا بہتر طور پر جانتا ہوں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے ،پاکستان کے آئندہ انتخابات میں 23سیاسی جماعتوں کے اتحاد سے الیکشن میں آئیں گے ،آزادکشمیر میں مسلم کانفرنس ہماری اتحادی جماعت ہے صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان میرے اچھے دوست ہیں اور اُن کی قدر کرتا ہوں آج اُن کی طبعت ناساز ہے اس لیے وہ اس جلسہ میںشریک نہیںہو سکے ،جنرل ریٹائرڈ مشروف نے کہا کہ مجھے خوشی ہورہی ہے کہ آزادکشمیر کے غیور محنت کش عوام سے مخاطب ہوں جاوید مغل اور ارشد کاظمی کا کشمیریوں سے بات کروانے پر اور آزادکشمیر میں اے پی ایم ایل کو مضبوط جماعت بنانے کے لیے کاوشوں پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی چیف آرگنائرز فقیر حسین بخاری نے کہا کہ محسن پاکستان پرویز مشروف نے ہمیشہ کشمیریوں کی فلاح وبہود اور تحریک آزادی کشمیر کو ترجیحی دی ہے میری سیاسی تربیت میں آزادکشمیر سے مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان مرحوم کا کلیدی کردار ہے ،پاکستان کا سیاسی استحکام کشمیر سے وابستہ ہے ہم کشمیریوں کو کبھی مایوس نہیں کرینگے۔

صدر اے پی ایم ایل آزادکشمیر جاوید احمد مغل نے جلسہ میںآمد پر تمام مہمانوں اور کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی دنیا میں نام نہاد لیڈروں کی مقابلہ میں انٹرنیشنل لیڈرپرویز مشرف ہیں جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف ہمیشہ پاکستانیت کی بات کرتے ہی اور کسی بھی عالم فورم میں جب کشمیر کی آزادی کی بات ہوتی ہے تو اُس میں سب سے پہلے مشرف ہی ہیں جنہوں نے کشمیریوں کے مسائل ومصائب اور انڈیا کے ظلم وجبر کو اجاگر کرتے ہوئے غاصب بھارت کو للکارا تھا کہ انڈیا اپنی فوجیں کشمیرسے نکال دو آزادکشمیر میں2016نے الیکشن میں دھاندلی کے ذریعے ن لیگ اقتدار میں آئی جس نے دو سالوں میں عوا م کو مصائب میں دھکیل دیا ہے۔

ن لیگی حکومت نے ہمیں اپراڈہ میں استقبالیہ کیمپ نہیں لگانے دیا اے پی ایم ایل ہی راج کرے گی خطہ کے عوام کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلا کر دم لیں گے آزادکشمیر کے بلدیاتی انتخابات میں یہاںکے عوام ن لیگ سے زیادتیوں کا بدلہ اپنے ووٹ کی طاقت سے لیں گے کشمیریوں کی آخری امید پرویز مشرف اور افواج پاکستان ہیں۔جس پر کشمیری اعتماد کرتے ہیں۔