ایچ ای سی کا دینی مدارس کے فضلاء کی عالمیہ کی اسناد کیساتھ بعض یونیورسٹیز کی جانب سے بی اے کی ڈگری کے مطالبہ کا سخت نوٹس

اتوار 15 اپریل 2018 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 15 اپریل 2018ء)وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین کی خصوصی کوششوں کے نتیجے میں ایچ ای سی نے دینی مدارس کے فضلاء کی عالمیہ کی اسناد کے ساتھ بعض یونیورسٹیز کی جانب سے بی اے کی ڈگری کے مطالبہ کا سخت نوٹس لے لیا، دینی مدارس کی اسناد کے حامل طلبہ و طالبات کو ایم فل اور پی ایچ ڈی میں داخلوں اور ملازمتوں کے حصول کے لیے کسی قسم کی اضافی شرائط اور مطالبات نہ کرنے کے احکامات،شہادة العالمیہ کے حاملین کے لیے بی اے کی اضافی ڈگری کے مطالبہ پر اظہار برہمی،مدارس کے فضلاء کی عالمیہ کی سند کو بلاحیل و حجت ایم اے اسلامیات اور ایم اے عربی کے مساوی تسلیم کرنے کی خصوصی ہدایات،یونیورسٹی گرانٹ کمیشن اور ایچ ای سی کے دینی اسناد کے حوالے سے جملہ نوٹیفیکیشنز کی پاسداری کی یاددہانی، تفصیلات کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے دینی مدارس کے فضلاء کی عالمیہ کی اسناد کو کسی قسم کی اضافی شرط کے بغیر ایم اے اسلامیات اور ایم اے عربی کے مساوی تسلیم کرنے کے احکامات جاری کر دیئی-وفاق المدارس العربیہ پاکستان کو دینی مدارس کے فضلاء کی جانب سے مسلسل یہ شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ انہیں بعض یونیورسٹیز کی جانب سے شہادةالعالمیة اور ایچ ای سی کے معادلہ سرٹیفکیٹ کے باوجود ایم فل اور پی ایچ ڈی میں داخلے کے لیے بی اے کی ڈگری کا اضافی اور غیر ضروری طور پرمطالبہ کیا جاتا ہے، جس پر وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری نے متعلقہ حکام بالخصوص ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ذمہ داران سے رابطہ کرکے صورتحال سے آگاہ کیا، جس پر ایچ ای سی کی جانب سے تمام یونیورسٹیز اور متعلقہ اداروں کے نام ایک خصوصی مراسلہ جاری کیا گیا جس میں دینی مدارس کی عالمیہ کی اسناد کو ایم اے اسلامیات اور ایم اے عربی کے مساوی تسلیم کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں اور شہادة العالمیة کے ہوتے ہوئے بی اے کی ڈگری کے مطالبے کو غیر ضروری اور غیر آئینی قرار دیا گیا-ایچ ای سی سے جاری ہونے والے مراسلہ میں دینی اسناد کے حوالے سے مختلف اوقات میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اور ایچ ای سی کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشنز کی مکمل پاسداری کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گی-وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر اور جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری نے ایچ ای سی کے حالیہ مراسلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا اور ایچ ای سی کے سابق چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد اور ڈائریکٹر اے اینڈ اے کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کی ضرورت ہر زور دیا کہ دینی مدارس کے فضلاء کی حق تلفی اور ان کے ساتھ دوسرے درجے کے شہری ہونے کا سلوک بند کیا جائے اور انہیں اپنی تعلیم جاری رکھنے اور ملازمتوں کے حصول کے لیے مساوی مواقع مہیا کیے جائیں دریں اثناء دینی مدارس کے نوجوان فضلاء بالخصوص عصری جامعات میں زیر تعلیم نوجوانوں نے وفاق المدارس کے قائدین کی کاوشوں اور ایچ ای سی کے ذمہ داران کے انصاف پسندی ہر مبنی طرز عمل پر خوشی اور مسرت کا اظہار کیا اور اور ایچ ای سی کے مذکورہ مراسلے کو درست سمت کی طرف پیش رفت قرار دیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ دیکھنا یہ ہے کہ بیوروکریسی اور مختلف اداروں کے ارباب بست وکشاد کے رویوں پر ایچ ای سی کی سابقہ اور حالیہ ہدایات کس حد تک اثر انداز ہوتی ہیں ۔