سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس کے ساتھ بدسلوکی کیس میں ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دیں

بدھ 6 جون 2018 20:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 6 جون 2018ء) سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ساتھ 2007ء میں بدسلوکی کے واقعہ کے حوالے سے کیس میں متعلقہ پولیس افسران اور اس وقت کی اسلام آباد انتظامیہ کے اعلی عہدیداروں کو سنائی گئی سزا کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔

یاد رہے کہ جسٹس آصف سعید خان کھو سہ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے کیس کی سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفو ظ کیا تھا جو بدھ کوجسٹس مشیرعالم نے سنایا۔ توہین عدالت کے مرتکب مجرما ن میں سابق چیف کمشنر اسلام آباد خالد پرویز، سابق آئی جی پولیس اسلام آباد چوہدری افتخار احمد کے علاوہ سابق ڈی سی اسلام آباد چوہدری محمد علی، سابق ایس ایس پی اسلام آباد کیپٹن (ر) ظفر اقبال، موجودہ ایس پی جمیل ہاشمی، ڈی ایس پی رخسار مہدی اور ریٹائرڈ پولیس اے ایس آئی سراج احمد شامل ہیں، عدالت کی جانب سے سابق چیف کمشنر اسلام آباد خالد پرویز اور سابق ڈپٹی کمشنر چوہدری محمد علی کو عدالت برخاست ہونے تک سزا سنائی گئی تھی جبکہ سابق آئی جی اسلام آباد افتخار احمد کو پندرہ روز، ایس ایس پی کیپٹن (ر) ظفر اقبال، ایس ایس پی جمیل ہاشمی، ڈی ایس پی رخسار مہدی اور ریٹائرڈ کانسٹیبل سراج احمد کو ایک ایک ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

عدالت نے ساتوں ملزمان کی جانب سے اپنی سزائوں کیخلاف دائر اپیلیں مسترد کر تے ہوئے واضح کیا ہے کہ جن دو ملزمان کو عدالت کے برخاست ہو نے تک سزا سنائی گئی ہے ان کے علا وہ با قی پا نچ ملزمان کو گرفتار کرکے سنٹرل جیل راولپنڈی منتقل کر دیا جائے ،عدالتی فیصلہ سنائے جانے کے بعد سابق آئی جی سمیت پانچ سزا یافتگان کو تحویل میں لے کر جیل بھیج دیا گیا۔ سپریم کورٹ میں اپیلیں مسترد ہو نے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے ایس ایس پی جمیل ہا شمی نے کہا کہ جب یہ وقوعہ ہوا تھا تو اس وقت وہ موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔