عمان میں گزشتہ رات سے دوبارہ کرفیو لگ گیا

پولیس نے کرفیو سے متعلق قواعدو ضوابط کا اعلان کر دیا، خلاف ورزی پر جرمانے ہوں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 12 اکتوبر 2020 15:10

عمان میں گزشتہ رات سے دوبارہ کرفیو لگ گیا
مسقط(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12 اکتوبر2020ء) عمان میں گزشتہ اتوار کے روز سے رات 8 بجے سے صبح 5 بجے تک کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ 24 اکتوبر تک جاری رہنے والے اس رات کے کرفیو کا فیصلہ اومانی سلطنت میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر قابو پانے کی خاطر عائد کیا گیا ہے۔عمانی پولیس نے گزشتہ رات تمام ساحلی مقامات بند کرا دیئے اور لوگوں کی نقل وحرکت کی نگرانی شروع کر دی ہے۔

اومانی حکومت کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران بنیادی ضروریات سے متعلق سروسز جاری رکھنے کی خاطر پولیس کی جانب سے ایمرجنسی وہیکلز (الیکٹریسٹی، واٹر، ٹیلی کام)، کنزیومر آئٹم سپلائی وہیکلز، فش ٹرانسپورٹ وہیکلز، آئیل اور گیس ٹینکرز اور سلطنت سے باہر اور اندر سامان لے جانے والے ٹرکوں کو رعایت دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ چیک پوائنٹس پر بھی انہیں رعایت ہو گی۔

البتہ ان گاڑیوں میں صرف ڈرائیورز کو بیٹھنے کی اجازت ہو گی۔ اسی طرح میڈیکل عملے، ہیلتھ ورکرز، آفیشل ایگزٹ پوائنٹس سے آنے اور جانے والے بین الاقوامی مسافروں کو بھی رات کے وقت باہر آنے کی اجازت ہو گی، تاہم ان کے پاس ثبوت کے طور پر ٹکٹ کا ہونا لازمی ہو گا۔ اس کے علاوہ ہسپتال اور ہیلتھ سنٹرز جانے والے مریضوں کو بھی لاک ڈاؤن کے دوران گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت ہو گی۔

اومانی پولیس کی جانب سے رات کے کرفیو کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔ لاک ڈاؤن کے دوران دن اور رات کے وقت تمام قسم کی خاندانی و سماجی تقریبات و اجتماعات پر پابندی ہو گی۔ اس کے علاوہ ساحلی مقامات کی بھی چیکنگ ہو گی۔ تمام کاروباری مراکز اور عوامی مقامات کے بند ہونے کی بھی تسلی کی جائے گی۔ مختلف سڑکوں اور عوامی مقامات پر کرفیو کی پابندی کو یقینی بنانے کے لیے پولیس پٹرولنگ ٹیمیں گشت کریں گی۔

اس دوران ڈرون اور ہیلی کاپٹرز کا استعمال بھی کیا جائے گا۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کر لیا جائے گا اور انہیں جرمانے کی سزا بھی ہو گی۔ تمام کاروباری افراد کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ رات 8 بجے سے پہلے اپنی دُکانیں بند کر دیں اور تمام افراد اپنی ڈیوٹی ختم کر کے اس وقت سے پہلے پہلے گھر پہنچ جائیں تاکہ ان پر جرمانے عائد نہ ہوں۔

مسقط میں شائع ہونے والی مزید خبریں