خلیجی ریاست عمان کے ریسٹورنٹس بچوں کے فیڈرز میں کافی پیش کرنے لگے

سوشل میڈیا پر خبریں اور تصویریں وائرل ہونے کے بعد حکام نے سخت ایکشن لے لیا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 9 مارچ 2021 14:33

خلیجی ریاست عمان کے ریسٹورنٹس بچوں کے فیڈرز میں کافی پیش کرنے لگے
مسقط(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔9 مارچ2021ء) دُنیا بھر کے تمام چھوٹے بچوں کو بی بے فیڈر میں دودھ پینا بہت پسند ہے۔ کئی بچے بڑے ہونے کے باوجود فیڈر چھوڑنے کو تیار نہیں ہوتے ۔ والدین کے لاکھ سمجھانے کے باوجود یہ بچے دودھ کی بجائے فیڈر میں ہی دودھ پیتے ہیں۔ یہ تو ہو گئی بچوں کی بات، پر اگر اچھی بھلی عمر کے بالغ اور بوڑھے لوگ بھی سرعام بے بی فیڈر میں دودھ پینے لگ جائیں تو کیا کہا جا سکتا ہے۔

کچھ ایسے ہی نظارے آج کل عمان کے کئی ریسٹورنٹس اور کیفے خانوں میں دکھائی دے رہے ہیں۔ جنہیں دُنیا بھر کے میڈیا نے بھی بہت کوریج دی ہے۔ ان ریسٹورنٹس میں گاہکوں کو بے بی فیڈرز میں کافی ڈال کر پیش کیے جانے کا ٹرینڈ شروع ہو گیا ہے۔پہلے یہ سلسلہ ایک ریسٹورنٹ سے شروع ہوا ۔ جب اس ریسٹورنٹ کی انوکھی پیش کش کی وجہ سے وہاں لوگوں کا تانتا بندھ گیا تو دیگر ریسٹورنٹس نے بھی کمائی کے چکر میں یہ بھیڑ چال شروع کر دی۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق عمان کے صوبے البیرونی میں ایک کیفے کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جہاں کسٹمرز کو بچوں کی بوتلوں میں کافی ڈال کر پیش کی جاتی تھی۔ سوشل میڈیا پر اس ریسٹورنٹ کی تصویریں اور خبریں سامنے آئی تو لوگوں کی جانب سے اس خطرناک رحجان کے خلاف ایکشن لینے کی اپیل کی گئی۔ حکام نے اس ریسٹورنٹ کو تنبیہ کی ہے جس کے بعد یہ رحجان ختم کر دیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ کورونا کی موجودہ وبا کے دوران یہ ٹرینڈ کورونا کیسز کے پھیلاؤ کا بڑا سبب بن سکتا ہے۔ دوسری جانب دُبئی میں بھی بے بی فیڈرز میں چائے، کافی اور دیگر مشروب پیش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ دُبئی حکومت نے بچّوں کی بوتلوں میں کافی اور مشروبات دینے پر پابندی عاید کردی ہے اور کیفے مالکان کو مقامی روایات کی پاسداری کی ہدایت کی ہے۔دبئی اکانومی نے ٹویٹر پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ریسٹورنٹس اور کیفے خانے یہ منفی رحجان پھیلانے سے باز رہیں اور بچوں کی بوتلوں میں مشروبات کی فروخت فوری طور پر بند کر دیں کیونکہ یہ مقامی روایات کے منافی ہے اور ان فیڈرز کے غلط استعمال سے کرونا وائرس بھی پھیل سکتا ہے۔

مسقط میں شائع ہونے والی مزید خبریں