خلیجی ریاست عمان میں کورونا کی تیسری لہر میں شدت آ گئی

8 اپریل سے عمانی اور غیر ملکیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگانے کا اعلان ہو گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 6 اپریل 2021 10:38

خلیجی ریاست عمان میں کورونا کی تیسری لہر میں شدت آ گئی
مسقط(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5 اپریل 2021ء) خلیجی ریاست عمان میں کورونا کی تیسری لہر کے وار تیز ہو گئے ہیں۔ جس کے بعد اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ سلطنت عمان نے کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے تمام تجارتی سرگرمیوں پر پابندی کے فیصلے میں توسیع کر دی ہے اور 8 اپریل سے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق عمان نے رمضان بھر میں شام 9 بجے سے صبح 4 بجے تک کرفیو کا اعلان کیا ہے۔

ماہ صیام کے دوران مساجد میں تراویح پر پابندی، مساجد اور دیگر پبلک مقامات پر افطار پارٹیوں پر پابندی اور دیگر مذہبی اجتماعات منعقد کرنے پر بھی پابدی عاید کی گئی ہے۔اس سے قبل 29 مارچ کو ریاست میں تمام سرکاری اور نجی دفاتر میں ملازمین کی 50 فی صد حاضری کے استثنیٰ کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

سرکاری اور نجی کھیلوں کی سرگرمیاں معطل کر دی گئی تھیں۔

کمیٹی نے تمام اسکول بند کرنے اور فاصلاتی تعلیمی عمل شروع کرنے پر زور دیا تھا۔واضح رہے کہ خلیجی ریاست عمان میں 4 مارچ سے جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔ عمان کی انسداد کورونا کمیٹی کا کہنا تھاکہ مملکت میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے کے بعد ایک ہفتے کے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کے تحت 4 مارچ سے 11مارچ تک تمام صوبوں اور شہروں میں رات 8 بجے سے صبح 5 بجے تک تمام کاروباری و تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔

اس پابندی کا اطلاق سیاحتی مراکز، ریسٹورنٹس، کیفے شاپس پر بھی ہو گا۔ جبکہ ہوم ڈلیوری بھی معطل رہے گی۔ تاہم ہسپتال، ہیلتھ مراکز، میڈیکل اسٹورز اور پٹرول پمپس کو ساری رات کھُلا رکھنے کی اجازت ہو گی۔ اس ایک ہفتے کے دوران تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ جبکہ 7 مارچ سے 11 مارچ تک مملکت بھر میں آن لائن تعلیم دی جائے گی۔

مسقط میں شائع ہونے والی مزید خبریں