’بہتر ہوگا کہ نئی اسرئیلی حکومت خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کو منظور کر لے‘

نئے اسرائیلی وزیر خارجہ کا عمانی وزیر خارجہ کو فون، عمان نے دوٹوک جواب دے دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 25 جون 2021 12:11

’بہتر ہوگا کہ نئی اسرئیلی حکومت خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کو منظور کر لے‘
 مسقط(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25جون2021ء) گزشتہ ماہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر ایسی درندگی اور ظلم ڈھایا گیا کہ دُنیا بھر کے سخت دل لوگ بھی بے چین ہو گئے تھے۔ کئی روز تک اسرائیلی طیاروں کی بمباری اور میزائلوں نے فلسطینی عمارتوں کو زمین بوس کر دیا ۔اس شیطانی کھیل کے نتیجے میں دو سو سے زائد فلسطینی اپنی جان سے گئے اور ایک ہزار کے لگ بھگ زخمی ہوئے۔

شہید ہونے والوں میں ایک سو سے زائد خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔یہ سب کچھ اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نیتن یاہو کے حکم پر ہوا جسے دس سالہ اقتدار کے آخری دنوں میں بڑی ذلت و رسوائی کا سامنا کرنے کے بعد رخصت ہونا پڑا ہے۔ نئے اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینٹ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا کر اپنی کابینہ بھی تشکیل دے دی ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی کابینہ کے نئے وزیر خارجہ نے حلف اٹھانے کے بعد عمان کے وزیر خارجہ کو فون کیا ہے تاکہ اسرائیل کے لیے حمایت اور ہمدردی حاصل کی جا سکے تاہم سلطنت عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے اپنے ہم منصب کو دو ٹوک جواب دے دیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق عمانی وزیر خارجہ نے اسرائیلی ہم منصب سے کہا ہے کہ اسرائیل کے لیے یہی بہتر ہوگا کہ وہ خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کو منظور کر لے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نئی اسرائیلی حکومت کو غیر معمولی اقدامات کرنا ہوں گے۔ بہتر یہی ہو گا کہ یہ حکومت خودمختا ر فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے اور مشرقی بیت المقدس کو اس آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت قبول کر لے۔ ان امن اقدام سے ہی بہتری آ سکتی ہے۔ عمانی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل فلسطین امن عمل کے حوالے سے عمانی سلطنت کی پالیسی واضح اور غیر متزلزل ہے۔ اسرائیلی وزیرخارجہ نے عمانی وزیر خارجہ سے گزشتہ روز ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔ 

مسقط میں شائع ہونے والی مزید خبریں