جی سی سی اور وسطی ایشیائی ممالک کے مشترکہ تعاون پر زور

آج دنیا کو جن چیلنجز کا سامنا ہے ان میں خطے میں سلامتی اور استحکام کے حصول کے لیے جی سی سی اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ سعودی ولی عہد کا دونوں خطوں کے سربراہی اجلاس سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 20 جولائی 2023 10:10

جی سی سی اور وسطی ایشیائی ممالک کے مشترکہ تعاون پر زور
جدہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 جولائی2023ء ) سعودی عرب کے شہر جدہ میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) اور وسطی ایشیائی ممالک کا سربراہی اجلاس ہوا جس میں دونوں خطوں کے درمیان اقتصادی و دیگر شعبوں میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اجلاس میں شرکت کے لیے آنے وا لے سربراہان کا خیرمقدم کیا۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الصباح، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد، متحدہ امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم، شاہ بحرین کے خصوصی نمائندے شیخ ناصر بن حمد، عمان کے سلطان کے خصوصی نمائندے اسعد بن طارق اور دیگر رہنما سعودی عرب پہنچے، وسطی ایشیائی ممالک میں قازخستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے صدور اجلاس میں شریک ہیں۔

(جاری ہے)

شہزادہ محمد بن سلمان نے سربراہی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون کے تمام دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے جی سی سی اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہے، آج دنیا کو جن چیلنجز کا سامنا ہے ان میں خطے میں سلامتی اور استحکام کے حصول کے لیے جی سی سی اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

سعودی ولی عہد نے کہا کہ ہر ملک کی خودمختاری، آزادی اور اس کی اقدار کا احترام ضروری ہے، ان کے اندرونی امور میں مداخلت سے گریز کرنا ہوگا، ہر اس چیز کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں جو انرجی سکیورٹی اور بین الاقوامی غذائی سپلائی چین کو متاثر کرتی ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ خلیج تعاون کونسل اور وسطی ایشیا کے ممالک کے درمیان مشترکہ لائحہ عمل پر مبارک باد دیتے ہیں، ایکسپو 2030 کی ریاض میں میزبانی سے متعلق سعودی درخواست کی حمایت پر وسطی ایشیائی ممالک کے شکر گزار ہیں، ہم عظیم الشان ورثے کے مالک ہیں، ہمیں خطے کے امن کے لیے تعاون کرنا چاہیے، وسطی ایشیا اور خلیجی ممالک کی قومی پیداوار کا حجم 2.3 ٹریلین ڈالر ہے، اقتصادی ترقی، افرادی قوت اور تاریخی ورثے کے مالک ہیں، یہ کانفرنس اسی تناظر میں عروج کا سفر طے کرنے کے لیے ہورہی ہے۔

اس موقع پر کویتی ولی عہد نے کہا کہ یہ کانفرنس وسطی ایشیا اور جی سی سی ممالک کے تعلقات کے سفر میں بڑا اضافہ ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ کانفرنس شریک ممالک کے درمیان سٹریٹجک شراکت کے استحکام کا باعث بنے۔ کرغزستان کے صدر نے کہا کہ جدہ کانفرنس ممالک کے درمیان تعاون اور تعلقات کے استحکام کے سفر میں اہم موڑ ثابت ہوگی، جغرافیائی فاصلوں کے باوجود جی سی سی اور وسطی ایشیائی ممالک مذہبی اور تاریخی رشتوں سے جڑے ہوئے ہیں۔

قازقستان کے صدر نے کہا کہ سربراہی کانرنس میں شریک ممالک کو اقتصادی و سرمایہ کاری تعاون کا دائرہ وسیع کرنا ہوگا، ہمارا ملک جی سی سی ممالک کے لیے برآمدات میں 350 ملین ڈالر تک اضافے کا ہدف رکھے ہوئے ہے۔ تاجکستان کے صدر کا کہنا تھا کہ وہ سٹریٹجک مکالمے کے حامی ہیں،انہوں نے وسطی ایشیا کے ممالک میں سرمایہ کاری فنڈ قائم کرنے کی تجویز دی ہے۔

سلطان عمان کے نمائندے اسعد بن طارق نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کانفرنس شریک ممالک کے درمیان تعلقات کے استحکام کے نئے سفر کا نکتہ آغاز بنے۔ ترکمانستان کے صدر نے خطے میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے شراکت کے استحکام کی ضرورت کے حوالے سے کہا کہ دنیا بھر کو درپیش چیلنجوں اور خطرات کے ماحول میں مضبوط شراکت اور بھی زیادہ ضروری ہے، انہوں نے اقتصادی شراکت کے استحکام کے لیے مشترکہ ایوان تجارت کے قیام کی تجویز دی۔

ازبک صدر نے کہا کہ معیشت اور مصنوعی ذہانت سمیت مختلف شعبوں میں خلیج کے عرب ممالک کے ساتھ طویل المیعاد شراکت کے خواہشمند ہیں۔ بحرین کے شاہ حمد کے نمائندے شیخ ناصر بن حمد الخلیفہ نے جی سی سی ممالک کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کو بڑھانے اور دوسرے ممالک کے ساتھ دوستی اور مشترکہ تعاون کو مستحکم کرنے کے حوالے سے سعودی عرب کے فعال کردار کی تعریف کی۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں