سعودی شہری کافی کے رسیا ہونے لگے

مملکت نے دنیا کے مختلف ممالک سے 60 ہزار ٹن سے زیادہ کافی درآمد کی

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 11 دسمبر 2019 17:54

سعودی شہری کافی کے رسیا ہونے لگے
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11دسمبر 2019ء ) سعودی عرب کے عوام کافی کے بے حد شوقین ہو گئے۔ دُنیا بھر کی طرح سعودی عوام بھی چائے کی جگہ اب زیادہ تر کافی کا استعمال کرنے لگے ہیں۔ اُردو نیوز کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سعودی وزارت ماحولیات و پانی و زراعت نے 2018 کے اعداد وشمار کے حوالے سے بتایا کہ سعودی عرب کافی پر سالانہ ایک ارب ریال سے زیادہ خرچ کررہا ہے۔

ڈالر میں یہ رقم 267 ملین کے لگ بھگ بنتی ہے۔ مملکت نے دنیا کے مختلف ممالک سے 60 ہزار ٹن سے زیادہ کافی درآمد کی۔ اندرون مملکت کافی کی سالانہ پیداوار ایک ہزار ٹن سے زیادہ نہیں۔ اس طرح سعودی عرب میں کافی کی پیداوار اس کی دو فیصد ضروریات بھی پوری نہیں کرتی۔سعودی عرب نے کافی کی عالمی اور تاریخی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ریاض میں عالمی نمائش کا اہتمام کیا۔

(جاری ہے)

نمائش میں دنیا بھر سے کافی اور چاکلیٹ کے ماہرین شریک ہوئے۔ بڑی کمپنیوں اور عالمی شہرت یافتہ ایجنسیوں نے اپنے سٹال لگائے۔کافی اور چاکلیٹ کی نمائش میں سعودی عرب اور بیرونی دنیا کی 117 سے زیادہ کمپنیاں شریک تھیں۔ بین الاقوامی کمپنیوں کا تعلق امریکہ، اٹلی، برازیل، انڈیا، فلپائن، انڈونیشیا، لبنان، عمان، مصر اور متحدہ عرب امارات سے تھا۔

کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کا تعارف کرانے کے ساتھ مملکت میں سرمایہ کاری کا عندیہ بھی دیا ہے۔عالمی نمائش کے ترجمان عبدالوھاب العثمان نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’کافی کی مارکیٹ زبردست ہے۔ اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ نمائش کی بدولت اندرون سعودی عرب میں کافی کی پیداوار کے کلچر کو فروغ ملے گا۔ کافی کے کاشتکاروں اور اس سے دلچسپی لینے والوں کو ترغیب ملے گی۔‘ عبدالوھاب العثمان کے مطابق ’مختلف قسم کی کافی سعودی شہریوں میں مقبول ہے۔ جائزوں سے پتہ چلا ہے کہ فی سعودی ایک سال کے دوران تین کلو گرام سے زیادہ کافی استعمال کررہا ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں