سعودیہ: 100 سے زائد وارداتیں کرنے والا خطرناک ڈکیت گینگ گرفتار

پانچ ڈاکوؤں کا گروہ پاکستانیوں سمیت متعدد سعودیوں کے ساتھ 67 وارداتیں کر چکا تھا، 36 گاڑیاں بھی چُرائیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 18 مئی 2020 15:02

سعودیہ: 100 سے زائد وارداتیں کرنے والا خطرناک ڈکیت گینگ گرفتار
جدہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18مئی 2020ء) سعودی پولیس نے ایک خطرناک ڈکیت گینگ کو گرفتار کر لیا ہے جو ڈکیتی، چوری اور لوٹ مار کی 100 سے زائد وارداتیں کر چکا ہے۔ پولیس کے مطابق پانچ افراد پر مشتمل اس گینگ نے پاکستانیوں اور سعودیوں سمیت درجنوں غیر ملکیوں کو لُوٹا تھا۔ ملزمان زیادہ تر غیر ملکیوں کے ساتھ لوٹ مار کی وارداتیں کرتے تھے۔ اس کے علاوہ درجنوں گاڑیاں بھی چرا چکے تھے۔

پولیس کے مطابق ملزمان کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پابندی کے اوقات میں گاڑی چلا رہے تھے۔ جب ملزمان کو چیک پوسٹ پر روکنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے گاڑی روکنے کی بجائے اور تیز کر دی جس کی زد میں ڈیوٹی پر تعینات اہلکار بمشکل آتے آتے بچا۔ ملزمان کے فرار ہونے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ان کا پیچھا کر کے انہیں گرفتار کر لیا۔

(جاری ہے)

ملزمان گرفتاری کے وقت نشے کی حالت میں تھے۔ ملزمان نے دوران تفتیش 36 گاڑیاں چوری کرنے کا انکشاف کیا، اس کے علاوہ غیرملکی ورکرز کو لوٹنے کی 67 وارداتوں اور ایک ڈرائیور کی مار پیٹ کر کے اس کی گاڑی کو آگ لگانے کا بھی اعتراف کیا۔ ملزمان کو مزید تفتیش کی خاطر استغاثہ کے حوالے کر دیا ہے۔ عنقریب پانچوں ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے ان پر چوری، ڈکیتی اور مار پیٹ کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مئی میں ایک پاکستانی شہری محمد عمر ولد محمد لئیق جمالی اور اس کے دو سعودی ساتھیوں ھتان بن سراج بن سلطان الحربی اور سلطان بن سراج بن سلطان الحربی کوڈکیتی کی وارداتیں کرنے اور ایک گھر میں گھُس کر دو خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جُرم میں موت کی سزا سُنائی گئی تھی،جس کے بعد ان تینوں کا سر قلم کر دیا گیا۔

وزارت داخلہ نے بتایا کہ پاکستانی شہری محمد عمر اور اس کے دونوں سعودی ساتھی ھتان اور سلطان سیکیورٹی اہلکاروں کے بھیس میں ایک گھر میں داخل ہوئے، اس دوران انہوں نے شراب بھی پی رکھی تھی۔ تینوں افراد نے گھر میں گھُستے ہی ایک خاتون کوچاقو کی نوک پر یرغمال بنا لیا۔ سعودی نوجوان ھتان نے اس خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ۔ اسی دوران گھر میں موجود ایک اور خاتون نے ایک کمرے کا دروازہ لاک کر کے خود کو بچانے کی کوشش کی، مگر عمر اور سلطان کمرے کا دروازہ توڑ کر اندر گھُس گئے اور اس خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

دونوں خواتین نے اپنی عزت بچانے کے لیے ان کی بہت منت سماجت کی، مگر ان درندوں پر کچھ اثر نہ ہوا۔ سفاک ملزمان نے یہ واردات انجام دینے کے بعد بڑے سکون سے گھر میں موجود قیمتی سامان اور نقدی لُوٹی اور پھر جائے وقوعہ سے فرار ہو گئے تھے۔ جنسی زیادتی کی شکار مظلوم خواتین نے فوری طور پر پولیس کو اس لرزہ خیز واردات کے بارے میں آگاہ کر دیا۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے انہیں چند روز کے اندر ہی گرفتار کر لیا تھا۔

ملزمان کو فوجداری عدالت میں پیش کیا گیا۔ملزمان نے اپنے گھناؤنے جرائم کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا، تاہم استغاثہ کی جانب سے ان کے خلاف ٹھوس شواہد اور گواہیاں پیش کی گئیں۔ جس کے بعد عدالت نے تینوں ملزمان کو جنسی زیادتی، ڈکیتی اور خود کو سیکیورٹی اہلکار کرنے کے جرائم کے تحت ان کے سر قلم کرنے کی سزا سُنائی تھی۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں