سعودیہ میں 27 لاکھ ریال کی رقم اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی

یہ بڑی رقم ٹرک کے خفیہ خانوں میں چھپا کر زمینی راستے سے اسمگل کی جا رہی تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 19 جون 2021 11:56

سعودیہ میں 27 لاکھ ریال کی رقم اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی
 ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19 جون 2020ء) سعودی عرب کے کسٹم حکام نے زمینی راستے سے لاکھوں ریال کی رقم مملکت سے باہر اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔ کسٹم حکام کے مطابق یہ بڑی رقم پلاسٹک کے تھیلوں میں لپیٹ کر بڑی مہارت سے ٹرک کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی تھی اور انہیں بارڈر کے ذریعے دوسرے ملک منتقل کیا جانا تھا تاہم البطحا چیک پوسٹ پر موجود مستعد کسٹم حکام نے ٹرک کی تفصیلی تلاشی لی تو ان کی حیرت کی انتہا نہ رہی جب ٹرک کے خفیہ خانوں سے چند ہزار ریال نہیں ، بلکہ 27 لاکھ ریال سے زائد مالیت کے کرنسی نوٹ برآمد ہوئے۔

کسٹم حکام نے ٹرک ڈرائیور کو گرفتارکر کے اس سے تفتیش شروع کر دی ہے جبکہ ضبط کی جانے والی رقم کسٹم حکام کے ریجنل آفس بھجوا دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا پیغام دے دیا ہے۔ سعودی پبلک پراسیکیوشن نے واضح کیا ہے کہ منی لانڈرنگ ایک جرم ہے جس کے مرتکب کو 10 سال تک کی قید اور 50 لاکھ ریال جرمانہ کی سزا ہوسکتی ہے۔

منی لانڈرنگ کرنے والا اگر مقامی شہری ہے تو اسے دس سال تک بیرون ملک سفر پرپابندی کی بھی سزا دی جائے گی جب کہ غیر ملکی کی قید اور جرمانے کے بعد ملک بدری کی سزا ہوگی۔ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے دوران قبضے میں لی جانے والی رقم بھی ضبط کرلی جائیگی۔پبلک پراسیکیوشن آفس نے منگل کے روز اپنے ٹویٹر اکاوٴنٹ کے ذریعہ کہا کہ یہ قانون منی لانڈرنگ جرم کرنے والے ہر شخص کو دو سال اور دس سال تک کی قید کی سزا اور پانچ ملین ریال تک جرمانے کی سزا دیتا ہے۔

اس کے علاوہ اگر ملزم مقامی شہری ہے تو اسے دس سال تک بیرون ملک سفر پرپابندی کی بھی سزا دی جائے گی جب کہ غیرملکی کو جیل اور جرمانے کے بعد ملک بدری کی سزا ہوگی۔ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے دوران قبضے میں لی جانے والی رقم بھی ضبط کرلی جائیگی اور اسے سعودی عرب میں دوبارہ داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں