سعودیہ ؛ ملٹی پل انٹری وزٹ ویزے پر قرنطینہ سے متعلق وضاحت جاری

مملکت میں رہتے ہوئے کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کی دونوں خواراکیں لگوانے والے ایسے افراد جن کا ’توکلنا‘ اور ’صحتی‘ ایپ پر سٹیٹس بھی امیون ہے وہ براہ راست سعودی عرب آسکتے ہیں۔ جوازات

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 9 دسمبر 2021 12:19

سعودیہ ؛ ملٹی پل انٹری وزٹ ویزے پر قرنطینہ سے متعلق وضاحت جاری
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 09 دسمبر 2021ء ) سعودی عرب کے محکمہ پاسپورٹ نے ملٹی پل انٹری وزٹ ویزے پر قرنطینہ سے متعلق وضاحت جاری کردی۔ اردو نیوز کے مطابق جوازات کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک شخص کی جانب سے سوال کیا گیا کہ ملٹی پل انٹری وزٹ ویزے پر آنے والے ایسے افردا جنہوں نے مملکت میں کورونا کی دونوں ویکسین پہلے ہی لگوائی ہوئی ہیں ، کیا ایگزٹ کے بعد دوبارہ آنے پرانہیں قرنطینہ کیا جائے گا؟۔

شہری کے اس استفسار پر جوازات نے وضاحت کی کہ ایسے تمام افراد جنہوں نے مملکت میں رہتے ہوئے کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کی دونوں خواراکیں لگوائی ہیں جب کہ ’توکلنا‘ اور ’صحتی‘ ایپ پر ان کا سٹیٹس بھی امیون ہے تو ایسے افراد براہ راست سعودی عرب آسکتے ہیں لیکن انہیں مملکت آنے سے زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے پہلے کے پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ دینا ہوگی۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں پاکستان سے براہ راست پروازیں کھلنے کے بعد سعودی حکام نے قرنطینہ خلاف ورزی پر سخت سزاؤں کا اعلان کردیا ، محکمہ امن عامہ کی جانب سے جاری شدہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب آمد کے بعد اگر کوئی شخص نے آئسولیشن یا ہوٹل قرنطینہ پابندی کی خلاف ورزی کی تو اس پر 2 لاکھ ریال جرمانہ کیا جائے گا یا اس شخص کو 2 برس تک قید کی سزا دی جائے گی ، ایک ہی وقت میں دونوں سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں جب کہ دوسری بار ہاؤس آئسولیشن یا ہوٹل قرنطینہ کی خلاف ورزی کی صورت میں سزا دگنی ہوگی ، اگر یہ خلاف ورزی کسی غیرملکی کی جانب سے کی گئی تو اسے دوسری بار خلاف ورزی پر اسے سزا کاٹنے کے بعد مملکت سے بے دخل اور بلیک لسٹ بھی کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب نے پاکستان پر عائد سفری پابندیاں ختم کر دی ہیں ، جس کے بعد پاکستانیوں کو براہ راست مملکت آمد کی اجازت مل گئی ہے اور اب پاکستان سے سعودی عرب کیلئے براہ راست مسافر پروازیں آپریٹ ہو ں گی ، سعودی حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے ہزاروں ایسے سعودی اقامہ ہولڈرز پاکستانیوں کی سعودی عرب واپسی ممکن ہو گئی ہے ، جو کئی ماہ قبل پاکستان آنے کے بعد دوبارہ سعودی عرب واپس جانے سے قاصر تھے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں