کئی دنوں سے راجے ، گوالشتاب ،وادیاں سمیت تمام بارڈری پوائنٹس کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ،میر اسفندیارخان یار محمد زئی

علاقے کے تمام لوگوں کا روزگار یہی دو بارڈر کے ساتھ منسلک ہیں بارڈرز کے علاوہ کاروبار کا اور کوئی ذریعہ بھی موجود نہیں ہے ، قبائلی رہنما ء

جمعہ 17 ستمبر 2021 23:33

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2021ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے ضلعی صدر وممتاز قبائلی رہنما میر اسفندیارخان یار محمد زئی نے اپنے ایک بیان میں کہاہے گزشتہ کئی دنوں سے راجے ، گوالشتاب ،وادیاں سمیت تمام بارڈری پوائنٹس کو مکمل طور پر بند کردیا گیا جس کی سبب ہر طرف عوام میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے علاقے کے تمام لوگوں کا روزگار یہی دو بارڈر کے ساتھ منسلک ہیں بارڈرز کے علاوہ کاروبار کا اور کوئی ذریعہ بھی موجود نہیں ہے ایرانی حکام نے زیروپوائنٹ گیٹ بند کردیا ہے اور پاکستان کی جانب سے راجے اور گوالشتاب، ودیگر سرحدی پوائنٹس جہاں سے لوگ چھوٹے موٹے کام کرکے اپنی بچوں کو دو وقت کا روٹی کھلاتے تھے انھیں بھی گزشتہ کئی دنوں سے مکمل بند کردیا گیا ہے جس سے بے روزگاری کا ایک سیلاب امڑ آئیگا کیونکہ لوگوں کے پاس اور کام نہیں ہے اور روزگار دینے کے لیئے عدم منصوبہ اور بارڈر کی بندش سے لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوجائینگے جو سراسر اس ضلع کے لوگوں کے ساتھ ظلم اور نا انصافی ہوگا صدیوں سے ہزاروں لوگوں کا کاروبار بارڈر کے ساتھ وابسطہ ہیں بارڈر بند کرنے سے سب لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں یہ کہا جائینگے کیا کرینگے جنکے پاس متبادل اور ذریعہ بھی نہیں ہے ایرانی حکام نے تفتان بارڈر پر تمام پوائنٹس بند کردیا ہے ہزاروں مزدور وہاں بے روزگاری سے فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں سینکڑوں گھروں کے چولہے بجھ گئے ہیں گزشتہ ہفتے بھی بذریعہ پرنٹ میڈیا اعلی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ بارڈر بند کرنے سے قبل ان لوگوں کے لیئے روزگار کا منصوبہ بندی کریں لیکن کسی کے کانوں میں جوں سے توں تک نہیں پہنچتی کیا حکام بالا کبھی اپنے گھر میں اپنے بچوں کی طرف نہیں دیکھتے جس طرح انکے لئے انکا گھر اور انکے بچے اہمیت رکھتے ہیں اسی طرح ہر انسان کو انکی بچوں کی زندگی عزیز ہوتی ہے ناخواندگی کی وجہ سے لوگ خود پیدا کردہ کاروبار سے اپنے بچوں کا پیٹ پالتے آرہے تھے کہ یک دم ایسا ظلم کرنا انسانیت کے خلاف ہے لوگوں میں تعلیم کا نہ ہونا بھی گورنمنٹ کی عدم توجہ اور نظام کا بہتر نا ہونا ہے میر اسفندیار یارمحمدزئی نے مذید کہا کہ کئی بار عسکری اور سیول گورنمنٹ تک بات پہنچا چکا ہوں لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہیانہوں نے مذید کہا کہ راجئے بارڈر پر ہر قسم کی ذمہ داری لینے کے لیئے پاک فوج کے ساتھ ہیں۔

(جاری ہے)

ہم بھی ملکی سالمیت اور سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوے فینس کے حق میں ہیں لیکن۔ جہاں ایف سی کے ونگز موجود ہیں وہاں گیٹ کھول کر کاروبار بحال کرنا لوگوں کے روزگار کو بحال کرنا بھی گورنمنٹ کا فرض بنتا ہے۔ہم اب دوبارہ کور کمانڈر بلوچستان، چیف سیکرٹری بلوچستان، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید آحمد ،آئی جی ایف سی ساوتھ بلوچستان، وزیر اعلی بلوچستان ودیگر اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ لوگوں کے روزگار کو مدنظر رکھتے ہوئے بارڈرز کھول دیئے جائے بصورت ہم جمہوریت میں یہ حق رکھتے ہیں کہ ہم ہزاروں مزدوروں کے ساتھ نکل کر پاک ایران مین شاہراہ کو مکمل طور پر بند کردیں۔

دالبندین‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں