وزیراعلیٰ بلوچستان کی طرف سے سرحدی کاروبار کوسمگلنگ کا نام دے کر بند کرنا معاشی قتل عام ہے، محمد بخش بلوچ

پیر 18 مارچ 2024 22:52

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2024ء) بلوچستان نیشنل پارٹی ڈسٹرکٹ چاغی کے سابق ضلعی جنرل سیکرٹری محمد بخش بلوچ اور سرگرم رکن افتخار ماندائی نے اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی طرف سے سرحدی کاروبار کو اسمگلنگ کا نام دیں کر اسے بند کرنا معاشی قتل عام کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرحدی علاقوں کے لوگوں کا کاروبار انہی تیل کے کاروبار سے وابسطہ ہیں مگر بلوچ دشمن پیپلز پارٹی نے اپنے سابقہ روش کو برقرار رکھتے ہوئے ایک مرتبہ پھر لوگوں کا معاشی قتل عام اعلان کیا جو کہ کسی صورت قابل قبول نہیں انہوں نے کہا کہ ضلع چاغی میں تیل کے علاؤہ کوئی دوسرا کاروبار نہیں اگر اس کاروبار کو بھی عام لوگوں کیلئے بند کیا جاتا ہے تو لوگ مجبور ہوکر چوری ڈکیتی اور دیگر وارداتوں کی طرفِ رخ کریں گے کیونکہ ضلع چاغی میں دو میگا پروجیکٹس ہونے کے باوجود علاقے کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار دینے کے بجائے منظور نظر اور سفارشی لوگوں کو باہر سے لاکر کھپایا جاتا ہے جب علاقے کے بے روزگار نوجوان کسی زمبیاد کے ساتھ اپنا پیٹ پالنے کیلئے تمام مصائب و مشکلات کا سامنا کرکے کوئی کام کرتاہے تو بلوچ دشمن وزیر اعلیٰ اسے اسمگلنگ کا نام دیں کر اسے بند کرنے کا اعلان کرتا ہے اسی لیے تو قائد بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے موجودہ وزیر اعلیٰ کے متعلق کھل کر کہا تھا کہ یہ شخص وزیر اعلیٰ کم اور بلوچ دشمن زیادہ ثابت ہوگا جسکے اثرات چند ہفتوں میں بلوچستان کے عوام کے سامنے آگیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی ایک قومی پارٹی کی حیثیت سے ایسے کٹھ پٴْتلی وزیر اعلیٰ کے اعلان کو مسترد کرکے چیف سیکرٹری بلوچستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ سرحدی علاقوں کے لوگوں کے مجبوریوں کو مدنظر رکھ کر بارڈرز کو کاروبار کیلئے اوپن کر دیں۔

دالبندین‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں