امریکہ دنیا کو زبردستی فتح نہیں کر سکا ، حکمران زور کی بنیاد پر کیسے دہشتگردی ختم کریں گے، خیبر پختونخوا میں غیراعلانیہ مارشل نافذ ہے ہر ضلع میں فوج نے عملاً اداروں پر کنٹرول کرلیا ہے ، چیف جسٹس کوئٹہ اور کراچی میں بدامنی کیسزکیلئے عدالتیں لگاتے ہیں وہ خیبر پختونخوا میں عوام کے ساتھ ہونے والے مظالم کا بھی نوٹس لیں ، پوری دنیا پر حکومت کے خواہشمند امریکہ کی اپنی ریاستوں نے آزادی مانگنا شروع کردی ہے ،جمعیت علماء اسلام (ف)کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کا دیر میں اسلام زندہ باد کانفرنس سے خطاب

اتوار 18 نومبر 2012 19:54

دیربالا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔18نومبر۔2012ء) جمعیت علماء اسلام (ف)کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ امریکہ دنیا کو زبردستی فتح نہیں کر سکا ، حکمران زور کی بنیاد پر کیسے دہشتگردی ختم کریں گے، خیبر پختونخوا میں غیراعلانیہ مارشل نافذ ہے ہر ضلع میں فوج نے عملاً اداروں پر کنٹرول کرلیا ہے ، چیف جسٹس کوئٹہ اور کراچی میں بدامنی کیسزکیلئے عدالتیں لگاتے ہیں وہ خیبر پختونخوا میں عوام کے ساتھ ہونے والے مظالم کا بھی نوٹس لیں ، پوری دنیا پر حکومت کے خواہشمند امریکہ کی اپنی ریاستوں نے آزادی مانگنا شروع کردی ہے ۔

وہ اتوار کو یہاں دیر سٹیڈیم میں اسلام زندہ باد کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ کانفرنس سے ،مولانا گل نصیب خان،مولانا محمدقاسم اور انعام اللہ خان ایدوکیٹ اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اگر نوجوان اسلحہ اٹھائیں تو انہیں انتہاپسند جبکہ اگر کوئی نوجوان ڈھول اٹھائیں تو اسے اصلاح پسند کہا جاتا ہے کیونکہ ایک کھلا تضاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلحے والوں کو دہشت گرد قرار دیکر اسکے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے وزیرستان اور خیبرپختونخوا میں آپریشن کرکے لوگوں کو دربدر کررہے ہیں ۔انہوں کہا کہ وزیرستان میں دہشتگردی طاقت کی زور سے ختم نہیں کیا جاسکتا ۔کیونکہ امریکہ نے دنیا کو زبردستی فتح نہیں کیا تو ہمارے حکمران کس طرح دہشتگردی کو زور سے ختم کرسکتے ہیں۔مولنا فضل الرحمن کہا کہ ہمارے صوبے خیبر پختونخوا میں غیر اعلانیہ طور پر مارشل نافذ ہے اور ہر علاقے میں فوجی آفسران بیٹھا کر اضلاع کو بھی عملاً کنٹرول کردیا گیا ہے اور وہاں کے سول آفسران بالکل انکے سامنے بے بس کردیا گیا ہے اور فوجیوں کے بغیر کوئی بھی کام نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا چیف جسٹس آف پاکستان تو کراچی اور کوئٹہ میں بدامنی اور قتل و غارت گری کے خلاف عدالتیں تو لگاتے ہیں لیکن صوبہ خیبر پختونخوا میں مطالم کے بارے اور قتل وغارت کے خلاف بھی جیف جسٹس نو ٹس لیں۔ کیونکہ ہمارے صوبے میں قتل کوئی پوچھنے والا نہیں نہیں ہے کہ فوج کو کس نے بلائی ہے اور یہاں بدامنی اور قتل عام کون کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ جو پوری دنیا پر حکومت کرنا چاہتا ہے آج اپنی ہی ریاستیں ا ن آزادی چاہتے ہیں ۔

اور امریکہ اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکتا۔انہوں نے کہا آج تمام ملت اسلامیہ ایک کرب کے دور سے گذرہا ہے عالمی استعماری طاقتیں امریکی قیادت میں مسلمانوں کے خون درپے ہیں پاکستان سمیت افغانستان ،عراق ،لیبیا مسلم دنیا میں جو بے قراری ہیں امریکی جارحیت کی وجہ سے ہے ْ۔انہوں نے کہا کہ حکمران کہتے ہیں کہ ہم نے تبدیلی لائے اگر مغرب زدہ روایات کو تبدیلی کہتے ہیں تو یہ تبدیلی نہیں ہے۔

اس موقع پر مولانا گل نصیب خان نے کہا کہ سیکولر اتحادوں کا ایجنڈا ظلم و بربریت ہے لیکن ایم ایم اے کے پانچ سال دور میں بدامنی کا کوئی ایک واقعہ نہیں ہوا۔اور صوبے میں تعلیم کو مفت فراہم کیا۔ لیکن آج لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور 100یونٹ بجلی فری فراہم کرنے کے وعدے کہا گئے انہوں نے کہا کہ اے این پی اور پیپلزپارٹی کی حکومت نے مہنگائی اور بے روزگاری سے عوام کا جینا حرامکردیا ہے۔

گل نصیب خان نے کہا جماعت اسلامی نے غیراعلانیہ طور پراتحاد سے نکل گیا کیونکہ پی پی پی اور اے این پی والوں اپنے حکومت کے خلاف جلسہ جلوس نہیں نکالا لیکن جماعت اسلامی نے جلوس نکالے اور صوبے میں بورڈز کو توڑ کر اور توڑ پھوڑ کے کرکے ایم ایم اے حکومت کو عالمی سطح پر بدنام کیا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے انتخابات میں بائیکاٹ نہیں کیا بلکہ ووٹ پی پی پی اور اے این پی والوں کو دیا ۔

گل نصیب نے کہا کہ جماعت اسلامی ایم ایم اے کی بحالی اور اتحادکیلئے میرٹ کے بجائے 50سیٹیں مانگ کر بلیک ملینگ کررہی ہیں ۔ اگر ہم نے اسے پچاس سیٹین دئیے اور جو جیت گئے تو جماعت اسلامی ہمیں امریکہ پر فروخت کرینگے۔ کیونکہ گذشتہ دنوں اسلم بیگ نے کہا تھا کہ ایم ایم اے بھی ایجنسیوں کی پارٹی تھی جس کا اب ہمیں پتہ چلا کہ جماعت اسلامی ہی ایجنسیوں کی پارٹی ہے۔

جلسے سے ھاجی انعام اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیربالا میں لوگوں کی بڑی تعداد میں جے یو آئی میں شامل ہونا جے یوآئی کی مقبولیت ہے ۔انہوں نے اس موقع پر مولنا فضل الرحمن کے سامنے پارٹی میں شامل ہونے والے اہم اافراد کو پیش کیا اور کہا کہ بہت جلد دیگر اہم افراد جماعت اسلامی اور دیگر پارٹیوں مستعی ہوکر جے یو ائی میں شامل ہوجائیں گے۔

دیر بالا میں شائع ہونے والی مزید خبریں