میرا مشن ملک کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا ہے، نوازشریف

میں مجھے بیٹے سے تنخواہ نا لینے پر نکالا گیا، مجھے نا نکالا جاتا تو سب کے پاس روزگار ہوتا،پاکستان ایک منفرد مقام حاصل کر چکا ہوتا، ترقی عروج پر ہوتی اور ہم ایشین ٹائیگر بن چکے ہوتے، خطاب

جمعرات 18 جنوری 2024 17:52

میرا مشن ملک کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا ہے، نوازشریف
حافظ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2024ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ میرا مشن ملک کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا ہے،2017 میں مجھے بیٹے سے تنخواہ نا لینے پر نکالا گیا، مجھے نا نکالا جاتا تو سب کے پاس روزگار ہوتا،پاکستان ایک منفرد مقام حاصل کر چکا ہوتا، ترقی عروج پر ہوتی اور ہم ایشین ٹائیگر بن چکے ہوتے۔

مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ آباد آکر کئی سال پہلے کی یادیں تازہ ہوگئی ہیں، اس شہر اور ضلع کے لوگوں سے مجھے بہت پیار ہے، کئی سالوں کے بعد آپ سے مخاطب ہورہا ہوں۔نوازشریف نے کہا کہ میرے لئے جذبات پر قابو پانا مشکل ہے، آپ نے پیار اور محبت کے ساتھ استقبال کیا، میرے دل میں بے پناہ محبت کے جذبات اور بھی جاگ گئے ہیں، میں پہلے بھی یہاں آیا مگر ایسا منظر اور جذبہ کبھی نہیں دیکھا، میرے دل میں جو آپ کے لئے پیار ہے وہ آج بھی جاگ رہا ہے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن )کے قائد نے کہا کہ میں چھت پر چڑھے ہوئے نوجوانوں اور پنڈال کے لوگوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں، میں ملک سے باہر تھا، ہر گھڑی اور منٹ آپ کو یاد رکھا، 2017ء میں مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کی وجہ سے وزارت عظمیٰ سے نکال دیا گیا۔نوازشریف نے کہا کہ میں اللہ کو حاضر جان کر کہہ رہا ہوں اگر مجھے نہ نکالا جاتا تو ہر گھر خوشحال ہوتا، کاشتکار خوشحال ہوتا، بجلی اور گیس کے بل مہنگے نہ ہوتے، روٹی اور نان آج بھی 4 روپے کا ملتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر نوازشریف کو جعلی مقدمات میں الجھایا نہ جاتا تو ملک کا مقام کہیں اونچا ہوتا، پاکستان دنیا میں منفرد مقام حاصل کرچکا ہوتا، ہمارے سبز پاسپورٹ کی عزت ہوتی، پاکستان ایشین ٹائیگر بن چکا ہوتا، ہم نے اس ملک سے لوڈشیڈنگ ختم کی، لوگ ایک دوسرے کا گلا کاٹتے تھے، ہم نے اس ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا۔نوازشریف نے کہا کہ موٹروے بننے سے سفر آج آدھے سے بھی کم ہوگیا ہے، حافظ آباد کے عوام آج جھوم رہے ہیں، حافظ آباد کے عوام کو دیکھ کر نوازشریف بھی جھوم رہا ہے، ہماری حکومت رہتی تو ایک نئی موٹروے حافظ آباد کے اندر سے گزر رہی ہوتی، یہاں بھی موٹروے بنے گی، وقت دوبارہ آئے گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ حافظ آباد اور لاہور میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہئے، میرا مشن پاکستان کو اپنے پاؤں اور قدموں پر کھڑا کرنا ہے، ہم اپنے مشن کو پورا کریں گے۔بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلی مرتبہ حافظ آباد آئی ہوں، میں جو منظر ابھی دیکھ رہی ہوں وہ پوری زندگی نہیں بھولوں گی، میں سب کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔

مریم نواز نے کہا کہ 8 فروری کو حافظ آباد میں شیر دھاڑیگا، امید ہے حافظ آباد کا ہر شخص نواز شریف کی باتوں پر سوچے گا، اس پر غور کریگا۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ میں نے وعدہ کیا تھا کہ نواز شریف کو واپس لاؤں گی اور ان کو واپس لے آئی، نواز شریف نے لندن سے آنے سے پہلے کہا کہ ہم 28 مئی والے لوگ ہیں 9 مئی والے نہیں، 28 مئی کو ایٹمی دھماکے ہوئے تھے، 9 مئی اور 28 مئی کوئی دو واقعات نہیں ہیں بلکہ ان کے پیچھے 76 سالہ تاریخ ہے، 28 مئی والوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، یہ پاکستان کو سنوارنے والے لوگ ہیں جبکہ 9 مئی والے پاکستان کی ریاست پر حملہ کرنے والے لوگ ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ایک تاریخ ہے پاکستان کو سنوارنے والوں کی اور ایک تاریخ ہے پاکستان کو اجاڑنے کی مذموم کوشش کرنے والوں کی، 28 مئی والے 2 روپے کی روٹی اور مہنگائی کم کرنے والے لوگ ہیں جبکہ 9 مئی والے ملک میں مہنگائی کا طوفان لانے والے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ ہم نے طعنے سنے، بدتمیزی، بد تہذیبی سب برداشت کی لیکن دہشتگردی اور مہنگائی کو ختم کیا، آج کل نواز شریف کا وقت اس بات پر غور کرنے پر گزرتا ہے کہ بجلی کے بل کیسے کم کرنے ہیں نوجوانوں کو نوکریاں کیسی دینی ہیں سڑکوں کا جال کیسے بنانا ہی ہم مسلم لیگ (ن) والے ہر شہر میں دانش اسکول، ہسپتال، یونیورسٹی بنانے کے لیے حکمت عملی بنانے میں مصروف ہیں۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ جو شخص نوجوانوں کو جلاؤ گھیراؤ کرنے کی ترغیب دیتا ہے وہ آپ کا ہمدرد نہیں ہو سکتا، جو شخص بدتمیزی کی ترغیب دیتا ہے وہ ہمدرد نہیں ہوسکتا ہے۔

حافظ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں