قوم کے لئے جان کا نظرانہ پیش کرنے والے ہیرو اعتزاز حسن کی والدہ انتقال کر گئیں

6 برس قبل 6 جنوری 2014کو نویں جماعت کے طالب علم اعتزاز حسن نے اسکول میں موجود 400 سے زائد طالب علموں کی جانیں بچالی تھیں جس پر قومی ہیرو کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا

Khurram Aniq خُرم انیق جمعرات 7 مئی 2020 13:27

قوم کے لئے جان کا نظرانہ پیش کرنے والے ہیرو اعتزاز حسن کی والدہ انتقال کر گئیں
ہنگو(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-07مئی2020ء) قوم کے لئے جان کا نظرانہ پیش کرنے والے ہیرو اعتزاز احسن کی والدہ انتقال کر گئی ہیں۔ 6 برس قبل 6 جنوری 2014کو نویں جماعت کے طالب علم اعتزاز حسن نے اسکول میں موجود 400 سے زائد طالب علموں کی جانیں بچالی تھیں جس پر قومی ہیرو کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔ ہنگو میں گورنمنٹ ہائی اسکول ابراہیم زئی کے اس طالبعلم نے اپنی بہادری کی مثال قائم کرتے ہوئے ایک خود کش حملہ آور کو اسکول میں داخل ہونے سے روکا تھا جس پر حملہ آور نے موقع پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔

ا س واقع میں اعتزار حسن نے اپنی جان تو قربان کر دی تھی لیکن ساتھ ہی ساتھ اس نے اسکول میں موجود 400 سے زائد طالبعلموں کی جان بچا لی تھی جس کےبعد اسے قومی ہیرو کا درجہ دیا گیا اور اسے ابھی تک یاد کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن اب ایک افسوس ناک خبر سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہیرون اعتزار احسن کی والدہ کا انتقال ہو گیا ہے ۔خیال رہے کہ اس سے قبل فلم ساز شرمین عبید چنائے نے 15سالہ شہید اعتزاز حسن کی چھٹی برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک مختصر دورانیئے کی انیمیٹڈ فلم جاری کی تھی ، اس کے علاوہ اعتزازحسن کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہدایت کار شہزاد رفیق نی2016ء میں ان کی زندگی پر ایک فلم بنائی جسے سینما گھروںکے علاوہ سکول،کالجز اور یونیورسٹیز میں بھی دکھایا گیا تھا ۔

پورا پاکستان اعتزاز حسن کو اپنا ہیرو مانتی ہے اور آج اس ہیرو کی والدہ بھی ا س دنیا سے رخصت ہو گئی ہیں جس کے بعد ان کی نماز جنازہ دوپہر 2 بجے آبائی علاقے ابراہیم زئی میں ادا کی جائے گی۔ یاد رہے کہ 6 برس قبل 6 جنوری 2014کو نویں جماعت کے طالب علم اعتزاز حسن نے اسکول میں موجود 400 سے زائد طالب علموں کی جانیں بچالی تھیں ۔

ہنگو میں شائع ہونے والی مزید خبریں