18 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے 30 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل ،ْ نوٹیفکیشن جاری

30 رکنی پارلیمانی کمیٹی میں 10 ارکان سینیٹ ،ْ20 قومی اسمبلی سے لیے گئے ،ْ اپوزیشن اور حکومتی ارکان کو برابر نمائند گی دی گئی کمیٹی الیکشن 2018ء میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے ٹرم آف ریفرنس کو حتمی شکل دیگی ،ْ ضروری اقدامات اٹھانے سمیت ارکان کمیٹی کے اتفاق رائے سے طے پانے والے مقررہ وقت کے اندر رپورٹ مرتب کر کے ایوان میں پیش کی جائے گی

پیر 15 اکتوبر 2018 23:40

18 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے 30 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل ،ْ نوٹیفکیشن جاری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) عام انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے 30 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ۔پیر کو جاری نوٹیفکیشن کے مطابق عام انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، 30 رکنی پارلیمانی کمیٹی میں 10 ارکان سینیٹ اور20 قومی اسمبلی سے لیے گئے ہیں ،ْکمیٹی الیکشن 2018ء میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے ٹرم آف ریفرنس (ٹی او آر) کو حتمی شکل دیگی ،ْ ضروری اقدامات اٹھانے سمیت ارکان کمیٹی کے اتفاق رائے سے طے پانے والے مقررہ وقت کے اندر رپورٹ مرتب کر کے ایوان میں پیش کی جائے گی۔

پیر کوجاری نوٹیفکیشن کے مطابق پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان کو برابر نمائندگی دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی میں پرویز خٹک وزیر دفاع، شفقت محمود وزیر تعلیم ، شیریں مزاری وزیر برائے انسانی حقوق، فواد احمد وزیر اطلاعات ، چوہدری طارق بشیر چیمہ وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس، سینیٹر محمد اعظم خان سواتی وزیر ہائوسنگ و ورکس، ملک محمد عامر ڈوگر رکن قومی اسمبلی ، محمد اختر مینگل رکن قومی اسمبلی ، سید امین الحق رکن قومی اسمبلی ، غوث بخش رکن قومی اسمبلی ، سردار ایاز صادق رکن قومی اسمبلی ، رانا تنویر حسین رکن قومی اسمبلی ، احسن اقبال رکن قومی اسمبلی ، مرتضیٰ جاوید عباسی رکن قومی اسمبلی ،رانا ثناء اللہ رکن قومی اسمبلی ، راجہ پرویز اشرف رکن قومی اسمبلی ، سید خورشید شاہ رکن قومی اسمبلی ، سید نوید قمر رکن قومی اسمبلی ، امیر حیدر اعظم خان رکن قومی اسمبلی ، عبد الواسع رکن قومی اسمبلی ، سینیٹر محمد علی خان سیف، سینیٹر نعمان وزیر خٹک، سینیٹر ہدایت اللہ ، سینیٹر محمد جاوید عباسی، سینیٹر محمد اسد علی خان جونیجو، سینیٹر محمد عثمان کاکڑ، سینیٹر عبد الرحیم ملک اور سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری شامل ہیں ۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا جس پر 18 ستمبر کو وزیر خارجہ اور تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کا قیام 18 ستمبر اور 3 اکتوبر 2018ء کو قومی اسمبلی اور 5 اکتوبر کو ایوان بالا میں کمیٹی کے قیام کے لئے پیش کی گئی تحاریک کی روشنی میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے چیئرمین سینٹ، قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی مشاورت کے بعد پارلیمانی کمیٹی کا اعلان کیا ہے۔ کمیٹی الیکشن 2018ء میں دھاندلی کے الزامات کا جائزہ لے گی اور اپنے ٹی او آر خود تیار کرے گی۔ کمیٹی میں کسی بھی ردوبدل کا اختیار سپیکر قومی اسمبلی کو حاصل ہو گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں