مقبوضہ کشمیر کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، ڈاکٹر عارف علوی

پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کے باعث اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، چین ، ترکی اور سعودی عرب سمیت دیگر دوست ممالک نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مقف کی حمایت کی ہے، صدر مملکت کا کشمیریوں کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ

جمعہ 14 اگست 2020 22:32

مقبوضہ کشمیر کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، ڈاکٹر عارف علوی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اگست2020ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کشمیریوں کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کے باعث اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، چین ، ترکی اور سعودی عرب سمیت دیگر دوست ممالک نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مقف کی حمایت کی ہے، مسلح افواج اور پاکستانی قوم نے دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں، افغانستان میں امن کے لئے امن معاہدہ اہم قدم ہے، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، سی پیک سے خطے میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے، کورونا وبا کے باوجود پاکستان کے معاشی اشاریے مثبت راہ پر گامزن ہیں، حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں اور قوم کے تعاون سے کورونا وبا کے خلاف کامیابی ملی، گزشتہ دو سال کے دوران حکومت اور قوم نے کرپشن کے خلاف علم بلند کیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے 74 ویں یوم جشن آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو 74 ویں یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہو ں۔ 23 مارچ 1940 کو مسلمانوں نے قرار داد مقاصد پاس کی۔ وہ ایک خواب تھا جس کی تکمیل 14 اگست 1947 کو ہوئی۔ پاکستان طویل جدوجہد کے بعد حاصل کیا گیا جس کے بعد تکمیل پاکستان کے لئے اس ملک کو حضرت محمد خاتم النبین ﷺ کی سنت، علامہ اقبال اور قائد اعظم کے خوابوں کے مطابق بنانے کی جدوجہد شروع ہوئی۔

یہ جدوجہد آج بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو وجود میںآنے کے بعد متعدد چیلنجز درپیش رہے۔ مسلح افواج اور قوم نے دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پاکستان نے جس طرح دہشت گردی کا مقابلہ کیا کسی اور ملک نے نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی۔ کسی نے ان کے خلاف بات نہیں کی۔

اب بھی27 لاکھ افغان تارکین وطن پاکستان میں موجود ہیں جبکہ دوسری طرف مغربی ممالک 100 افراد کو بھی پناہ دینے کے لئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے قائداعظم محمد علی جناح کے فرمان اتحاد، تنظیم اور ایمان پر عمل کیا۔ انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے قوم نے اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاکستان پر حملے کے جواب میں پاکستان نے امن کا پیغام دیا۔

پاکستانی حکومت، قوم او میڈیا نے بھی امن کا پیغام دیا جبکہ بھارتی حکومت، قوم اور میڈیا نے جنگ کو ہوا دی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران موجودہ حکومت اور پوری قوم نے بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کی۔ بدعنوانی کے خلاف یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت پوری دنیا کورونا وبا سے متاثر ہوئی۔ پوری دنیا میں لاک ڈان لگایا گیا لیکن وزیر اعظم عمران خان نے قوم کی فکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اتنا سخت لاک ڈا?ن نہیں کر سکتے جس سے لوگ بھوک اور افلاس کا شکار ہوں۔

یہ وزیر اعظم کا اپنے ملک کے عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار تھا۔ انہوں نے ملک و قوم کے مفاد میں مشکل راستے کا انتخاب کیا جس پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کورونا وبا کے دوران ضابطہ کار پر عمل کرتے ہوئے مساجد میں نماز تراویح اور عبادات کا سلسلہ جاری رکھا۔ احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد اور سمارٹ لاک ڈان کی حکمت عملی سے کورونا کے خلاف کامیابی ملی۔

قوم نے بھی حکومت کی طرف سے طے شدہ ایس او پیز پر بھرپور عمل کیا۔ علما کرام اور میڈیا کا شکر گزار ہوں، انہوں نے بھی کورونا سے بچا کے لئے احتیاطی تدابیر کو اجاگر کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ وبا ابھی ختم نہیں ہوئی۔ محرم الحرام کے دوران بھی کورونا وبا سے بچا کے ضابطہ کار پر عمل کیا جائے۔ صدر مملکت نے کورونا وبا کے دوران جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے فرنٹ لائن پر ڈاکٹر، نرسز اور پیرامیڈک سٹاف کو خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک اس وبا کے خلاف پاکستان کے تجربات سے مستفید ہونے کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اٹھ کر کھڑی ہو گئی ہے۔ عوام کی فلاح و بہبود ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اس تناظر میں کورونا وبا کے دوران احساس پروگرام کے تحت ایک کروڑ 69 لاکھ افراد کو مالی مدد فراہم کی گئی۔ یہ رقم شفافیت کے ذریعے ادا کی گئی جس پر کسی نے انگلی نہیں اٹھائی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں لاک ڈان سے کروڑوں لوگ مشکلات کا شکارہوئے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کی سہولیات کی دستیابی سے غربت کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ کورونا وبا کے دوران حکومت کی کوششوں سے ضرورت سے زیادہ تیاری تھی۔ وزارت تعلیم نے اس دوران تعلیم کی فراہمی برقرار رکھنے کے لئے اقدامات کئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں یکساں نظام تعلیم بہترین اقدام ہے۔

اس سے پوری قوم یکساں سوچ اور حب الوطنی کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اعلی تعلیم کے لئے 50 ہزار نوجوانوں کو سکالرشپس دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے باوجود معاشی اشاریے مثبت راہ پر گامزن ہیں۔ کرنٹ اکانٹ خسارہ میں کمی آئی ہے۔ ٹیکس محصولات میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بہتری آئی ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج 40 ہزار پوائنٹس تک پہنچ گیا ہے جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہاسنگ اور تعمیرات کے شعبے کے پیکج دیا گیا ہے۔ اس سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ موڈیز سمیت دیگر اداروں نے پاکستان کی معاشی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔ملکی معیشت درست راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2020ء کو یوم استحصال کے طورپر منایاگیا۔ بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بھارت میں تفریق بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر بار بار اٹھایا گیا جو پاکستان کی خارجہ پالیسی کا عکاس ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملکی معیشت مستحکم ہو گی اور مسلم امہ کی قیادت پاکستان کو ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیںگے۔ وزیر اعظم عمران خان کشمیر کے سفیر ہیں۔ چین، ترکی، سعودی اور عرب او آئی سی سمیت دیگر ممالک کا مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مقف کی حمایت پر شکر گزار ہوں۔

پاکستان کی جانب سے نئے نقشے کا اجرا اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم طاقت، جستجو اور جذبہ ایمانی کے بعد عظیم قوم بن کر ابھرے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین وراثتی حقوق کی فراہمی کے لئے قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ عورت کا ہمارے معاشرے میں بڑا مقام ہے۔ اگر خواتین کو تمام شعبوں میں مساوی مواقع حاصل ہوں گے تو وہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی۔

خواتین کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے بااختیار بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو امیروں سے ٹیکس وصول کرکے غریبوں پر خرچ کرنا ہو تا ہے۔ غریب بچوں کو بھی تعلیم اور ملازمتوں کے مساوی مواقع میسر آنے چاہئیں۔ انہوں نے افغانستان امن کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر افغانستان کا خواہاں ہے۔ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک سے سماجی و معاشی ترقی کی نئی راہیں کھلی ہیں۔ اس سے مشرق وسطی سمیت دیگر ممالک کے ساتھ روابط کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے بدعنوانی کی روک تھام اور فوری انصاف کی فراہمی کے لئے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ تقریب میں چیئرمین سینیٹ محمدصادق سنجرانی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، صدر ڈاکٹر عارف علوی اہلیہ بیگم ثمینہ علوی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی وزرا، معاونین خصوصی، اراکین اسمبلی اور نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔

تقریب میں برزگ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کو ملک کا سب سے بڑا سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کیا گیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان کو یہ اعزاز ان کی آزادی کے لئے بے مثال جدوجہد پر دیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماں نے سید علی گیلانی کے لئے یہ ایوارڈ وصول کیا۔ قبل ازیں صدر مملکت نے ایوان صدر میں سبز ہلالی پرچم بھی لہرایا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں