نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس جعلی ہیں یا اصلی، تحقیقات کیلئے درخواست دائر

تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دیا جائے ، جو معلوم کرے کہ میڈیکل رپورٹس کس کی طرف سے بنائی گئیں ، شہری کی طرف سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں استدعا

Sajid Ali ساجد علی منگل 20 اکتوبر 2020 13:42

نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس جعلی ہیں یا اصلی، تحقیقات کیلئے درخواست دائر
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2020ء) مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کی تحقیقات کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، جس میں نواز شریف ، شہباز شریف، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری صحت، سیکرٹری ہیلتھ پنجاب، چیئرمین نیب، آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور کو فریق بنایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق میڈیکل رپورٹس کی تحقیقات کے لیے زمان مغل نامی ایک شہری نے اپنے وکیل رانا احمد رضا ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کی ، جس میں استدعا کی گئی کہ وفاقی حکومتی کے نمائندوں کی طرف سے کہا گیا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے جعلی میڈیکل رپورٹس بنواکر عدالتوں میں جمع کروائیں ، لہٰذا ضروری ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کی تحقیقات کے لیے عدالت کی ط رف سے ایک کمیشن تشکیل دیا جائے ، جو یہ معلوم کرے کہ جعلی میڈیکل رپورٹس کس کی طرف سے بنائی گئیں۔

(جاری ہے)

شہری کی طرف سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف لندن میں اپنے علاج کی بجائے اپنی تقاریر سے ملک اور ملکی اداروں کو بدنام کر رہے ہیں ، ان کی تقاریر کا مقصد پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنا ہے، اس کے ساتھ ساتھ ان کے مقاصد میں پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رکھنا اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ ہٹانا شامل ہے ، جب کہ نواز شریف کی پاک فوج کے اعلی حکام کے خلاف زبان قابل شرم ہے ۔

بتایا گیا ہے کہ درخواست میں سابق وزیراعظم نواز شریف، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف ، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری صحت، سیکرٹری ہیلتھ پنجاب، چیئرمین نیب، آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور کو فریق بنایا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں