وزیراعظم کو جانا چاہیے اور ملک میں شفاف الیکشن ہونے چاہیں، سینیٹر سلیم مانڈی والا

بلوچستان میں خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے،بلوچستان اسمبلی کے ایم پی ایز کی گمشدگی حساس معاملہ ہے،اراکین پارلیمنٹ کا غائب ہونا اب بند ہونا چاہیے ، رہنما پیپلز پارٹی

جمعرات 21 اکتوبر 2021 16:29

وزیراعظم کو جانا چاہیے اور ملک میں شفاف الیکشن ہونے چاہیں، سینیٹر سلیم مانڈی والا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2021ء) پاکستان پیلز پارٹی کے سینئر رہنماء سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو جانا چاہیے اور ملک میں شفاف الیکشن ہونے چاہیں، بلوچستان میں خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے،بلوچستان اسمبلی کے ایم پی ایز کی گمشدگی حساس معاملہ ہے،اراکین پارلیمنٹ کا غائب ہونا اب بند ہونا چاہیے ،جو لوگ اس کام میں ملوث ہیں انہیں بے نقاب کیا جانا چاہیے، بلوچستان حکومت کا کام ہے کہ پتہ کریں کہ یہ ایم پی ایز کہاں ہیں، فرخ حبیب روزانہ ٹی وی پر آکر ڈھول پیٹنا چھوڑ دیں،پہلی دفعہ سنا ہے گورنر سٹیٹ بینک کہہ رہے ہیں کہ ڈی ویلیو ایشن اچھی چیز ہے۔

نیب کے چیئرمین کا ابھی تک کوئی نوٹیفکیشن نہیں ہوا، خورشید شاہ کی ضمانت نیب کی ایک اور ناکامی ہے، لوگوں کو ذلیل کرنے کے علاوہ نیب کا اور کوئی کام نہیں ہے۔

(جاری ہے)

نیب سے پلی بارگینینگ کا قانوں ختم کیا جانا چاہیے، اگر ملک جادو کی بنیاد پر چل رہا ہے تو پھر یہ اسکی بد قسمتی ہے، خود جا کر پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس آڈٹ کروانگا اور ثابت کرونگا کہ انکے اکاؤنٹس میں فارن فنڈنگ ہوئی ہے۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سینیٹر تاج حیدر کے ہمراہ ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر سلیم مانڈی والا نے کہا کہ پارلیمانی پریکٹس میں بہت بری چیز ہے جب بھی پارلیمنٹری کرائسسز ہوا ہے ایم پی اے اور ایم این ایز اغواء ہوتے ہیں، بلوچستان میں خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے، ایسی صورتحال کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، جو بھی لوگ اس میں ملوث ہیں انبکو بے نقاب کیا جائے،فرخ حبیب روزانہ ٹی وی پر آکر ڈھول پیٹنا چھوڑ دیں ، ہمیں بھی اجازت دی گئی ہے کہ پی ٹی آئی کی بکس دیکھ لیں ،میں خود جاکر ان کے اکائونٹس آڈٹ کراونگااور ثابت کرونگا کہ پی ٹی آئی کے اکاونٹس میں فارن فنڈنگ ہوئی ہے، نیب کے چیئرمین کا ابھی تک کوئی نوٹیفکیشن نہیں ہوا، اگر کوئی آرڈیننس لانا ہے تو اس کو لائیں، دفاتر میں کام بالکل بند ہے، پولیٹیکل اور بیوروکریسی میں کوئی کام نہیں ہو رہا یہ تباہی کی طرف جا رہے ہیں، خورشید شاہ کی ضمانت نیب کی ایک اور ناکامی ہے، لوگوں کو ذلیل کرنے کے علاوہ نیب کا اور کوئی کام نہیں ہے۔

نیب سے پلی بارگینینگ کا قانوں ختم کیا جانا چاہیئے، نیب کے خلاف میری موشنز کو چیئرمین سینٹ روک دیتا ہے تو میں کیا کرسکتا ہوں، جس نیب سے ادارہ ڈر رہا ہو وہاں میں کیا کر سکتا ہوں نیب کی وجہ سے لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، مانڈی والا کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی سیکورٹی کم کر کے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے گورنر سٹیٹ بینک کہہ رہے ہیں کہ ڈی ویلیو ایشن اچھی چیز ہے، گورنر سٹیٹ بینک کے بیان ہر ایک اس بات پر حیران ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے ڈیسزاسٹر کی طرف نہ جائیں، اگلے تین مہینے میں جو شارٹج ہونے والی ہے اس کا بندوبست کریں، مہنگائی کے خلاف احتجاج کہاں سے شروع ہوگا لیڈر شپ طے کرے گی، پارٹی چیئرمین نے کسی چینل کو ٹارگٹ نہیں کیا، اسلام آباد کے علاوہ ملک میں کہیں زوننگ نظر نہیں آتی، اسی وجہ سے اپروول لیتے ہیں اورسوسائٹیاں بن رہی ہیں، یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ ملک جادو ٹونے پر چل رہا ہے، ہر کام میں پنڈی کو ملوث کرنا بہتر نہیں ہے، عاصمہ شیرازی کے خلاف جو ٹرینڈ چل رہا ہے پارٹی اس کی شدید مذمت کرتی ہے ، بلوچستان اسمبل میں جوکچھ ہو رہا ہے وہ ایک سیاسی عمل ہے اس کو قبول کرنا چاہیے ،بلوچستان میں موجودہ صورتحال میں پیپلز پارٹی کا کوئی رول نہیں، کہا جا رہا ہے کہ ملک کوئی جادو کے ذریعے چل رہا ہے، جادو کا استعمال ملک کے فیصلوں میں نہیں آنا چاہئے، جادو کی بنیاد پر ملک چل رہا ہے تو پھر یہ ملک بہت بدقسمت ہے، میں جادو پر یقین نہیں رکھتا لیکن اگر کوئی جادو پر چلانا چاہتا ہے تو میں کیا کروں،اس موقع پر سینیٹر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ اداروں سے ایک جنگ جاری ہے جو خطرناک ہے، جب لوگ مجبور ہو جاتے ہیں باہر نکلنے کے لیے تو پھر ان کو انتہا پسند کہا جاتا ہے، الیکشن کمیشن قانون کے مطابق کام کررہا تھا کدی کو کوئی شکایت نہیں تھی، کمیٹی میں ان پر الزامات لگائے گئے جو کہ درست نہہں تھے، ایک شخص رکاوٹ بنا ہوا ہے ،حکومت کا فرض ہے کہ جس طرح کے مسائل ہیں اس کا ادراک کرے ،رکاوٹ کو دور کرکے ملک مسائل کو ملکر حل کیا جائے ، فکس پوزیشن پرہمیشہ نہیں رہا جا سکتا کچھ معاملات کو حل کرنے کے لیے پیچھے ہٹنا پڑتا ہے،بلوچستان میں خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے وزیر اعظم کو جانا چاہیے اور ملک میں شفاف الیکشن ہونے چاہیے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں