پاکستان اور سعودی عرب نے سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق

منگل 16 اپریل 2024 23:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) پاکستان اور سعودی عرب نے سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق کرتے ہوے کہا ہے معاشی ترقی اور علاقائی سلامتی کے لئے مل کر کام کیا جائے گا ۔ دونوں ممالک نے مشرق وسطی کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کی کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی مکمل تحقیقات اور غزہ میں نسل کشی بند ہونی چاہیے ۔

عالمی برادری کو فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم بند کروانے کے لئے متحرک کردار ادا کرنا چاہیے ۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان السعود کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوے کہا ۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ اور انکے وفد کا خیر مقدم کر تے ہیں ۔ وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب میں انہوں نے بھرپور میزبانی کی اس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں سعودی وزیر خارجہ سے مختلف کثیر الجہتی شعبوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی ۔

(جاری ہے)

ہم نے اپنے برادرانہ تعلقات کو باہمی مفید تزویراتی شراکت داری میں بدلنے پر بات کی۔ انہوں نے کہا ایس آئی ایف سی بیرونی سرمایہ کاری کے لیے ون ونڈو کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ اس کا مقصد بیرونی سرمایہ کاری میں سہولت کاری ہے۔ آج سعودی وفد اور ایس آئی ایف سی میں زراعت و دیگر شعبوں میں تعاون و سرمایہ کاری پر بات ہوئی۔ انہوں نے کہا پاکستان سرمایہ کاری کا مرکز بننا چاہتا ہے ۔

سرمایہ کارو ں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کو پرعزم ہیں ۔ انہوں نے کہا سعودی وفد کو توانائی ، زراعت اور کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری سے آگاہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا گذشتہ حکومت کے 16 ماہ میں ہم نے چھوٹی سرمایہ کاری اور سرما یہ کاری میں سہولت کاری پر کام کیا۔ تاکہ حکومت سے حکومت میں سرمایہ کاری میں ون ونڈو آپریشن میسر ہو۔ انہوں نے کہا ہم سرمایہ کاری کے لیے توانائی, ہائیڈرو, تعلیم, آئی ٹی کاکن کے شعبہ, زراعت اور دیگر شعبوں میں اثاثوں کو اسٹریم لائن کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہمارے سعودی عرب سے قریبی و دیرینہ تعلقات ہیںکثیر الجہتی فورمز پر ہمارا موقف مشترکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں 2.8 ملین پاکستانی مقیم ہیں۔ سعودیہ میں موجود پاکستانیوں کا قومی خزانے کے ریمیٹنیس کے حوالے سے اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا اب ہم نے پالیسی بنائی ہی. کہ اپنی لیبر فورس کو مختلف شعبوں میں تربیت دی جاے۔ ہم ان صلاحیتوں اور اسکلز پر مبنی لیبر فورس کو سعودی فرمانروا کے وثرن 2030 کے مطابق تیار کر رہے ہیں ۔

اس موقع پر سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ آج کا دورہ وزیراعظم شہباز شریف اور ولی عہد کی ملاقات کا نتیجہ ہے اور یہ دورہ انتہائی مثبت رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے ہم سے جو ہو سکا کریں گے۔ سعودی انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم پر سرمایہ کاری کے حوالے سے انتہائی سنجیدگی دیکھنے میں آئی۔

غزہ کے حوالے سعودی وزیرخارجہ نے کہاکہ غزہ کی صورت حال مکمل طور پر بین الاقوامی قوانین کی ناکامی اور ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں 33 ہزار سے زیادہ افراد شہید ہو چکے ہیں، وہاں امداد پہنچانے پر پابندی ناقابل قبول ہے۔ سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ 6 مغربی کارکنوں کے مرنے کے بعد عالمی سطح پر رویہ اگرچہ تبدیل ہوا ہے ، مگربین الاقوامی طور پر ہمیں دہرے معیار اور منافقت کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو غزہ کی صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم بند کروانے کے لئے فعال کردار ادا کرنا چاہیے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں