بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کے حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں، فرسودہ طریقہ کار اور سرخ فیتہ بالکل نہیں چلے گا، وزیر اعظم

جمعرات 18 اپریل 2024 21:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) وزیر اعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کے حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں، فرسودہ طریقہ کار اور سرخ فیتہ بالکل نہیں چلے گا،وزارتوں کی استعداد بڑھانے کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے،سرمایہ کاری بورڈ، ایف آئی ایف سی اور متعلقہ وزارتیں سعودی وفد کے مابین مذاکرات میں طے شدہ منصوبوں کی تکمیل کیلئے لائحہ عمل تشکیل دیں۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت سعودی وفد کے حالیہ دورہِ پاکستان اور مختلف شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس کو مختلف شعبوں میں سعودی وفد کی سرمایہ کاری میں دلچسپی اور پاکستان کی جانب سے منصوبوں کی پیش کش کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ دونوں ممالک کے مابین مزاکرات میں کان کنی و معدنیات، زراعت، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے شعبوں میں سرمایہ کاری پر گفتگو ہوئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کو عالمی سپلائی چین اور ویلیو چین کا حصہ بنانے کیلئے اقدامات پر بھی گفتگو مزاکرات کا حصہ رہی جبکہ سعودی وفد نے پاکستان کی اس حوالے سے تیاری کی بھرپور انداز میں تعریف کی. اجلاس کے شرکاء نے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کیلئے دوست ممالک کے وفود کی آمد کو موجودہ حکومت کی سفارتی محاذ پر کامیابی اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے خوش آئند قرار دیا۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت دی کہ تمام متعلقہ وزارتیں و شعبے ان منصوبوں میں گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدوں کے ساتھ ساتھ بزنس ٹو بزنس منصوبوں پر بھی خصوصی توجہ دیں اور اس حوالے سے پاکستان کی کاروباری برادری کو اعتماد میں لیا جائی. وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے پیش رفت کا وہ خود جائزہ لیں گے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں کریں گے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ سعودی وفد کا وزیرِ خارجہ کی قیادت میں دورہِ پاکستان، پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری اور تجارتی و اسٹریٹجک شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہے،سعودی ولی عہد عزت مآب شہزادہ محمد بن سلمان کے بے حد مشکور ہیں کہ انکی خصوصی توجہ کی بدولت پاکستان سعودیہ عرب سرمایہ کاری و تجارتی تعلقات کے نئے دور کا آغاز ممکن ہوا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ سعودی سرمایہ کاری سے منصوبوں کی تکمیل کی خود نگرانی کرونگا۔

وزیراعظم نے کہاکہ سعودی وفد کے دورہِ پاکستان کو دونوں ممالک کیلئے باہمی طور پر مفید شراکت داری میں بدلنے کیلئے تیاری پر وفاقی وزراء، ایف آئی ایف سی اور متعلقہ افسران کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں۔وزیراعظم نے کہاکہ سعودی عرب کی جانب سے جلد معروف کاروباری شخصیات پر مشتمل ایک وفد کی پاکستان آمد متوقع ہے، جو خوش آئند امر ہے۔

شہباز شریف نے کہاکہ عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر آئندہ دورہ سعودی عرب کے دوران سرمایہ کاری کے مزید مواقع کو حتمی شکل دی جائے گی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان اور سعودیہ عرب دیرینہ برادرانہ ممالک ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔ شہباز شریف نے کہاکہ مجھ سمیت پوری قوم خادم الحرمین شریفین عزت مآب سلمان بن عبد العزیز آلسعود اور ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان کے ساتھ تعاون اور شراکت داری کے فروغ میں گہری دلچسپی پر مشکور ہے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ملکی ترقی و خوشحالی کے ہدف کے حصول کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، جام کمال خان، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، رانا تنویر حسین، احسن اقبال، سالک حسین چوہدری، سردار اویس خان لغاری، عبدالعلیم خان، ڈاکٹر مصدق ملک، وزیرِ مملکت شزہ فاطمہ خواجہ، معاون خصوصی طارق فاطمی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان، ارکان قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، رومینہ خورشید عالم، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں