پراپرٹی لیکس میں آئینی قانونی ٹھیکیداروں اور پی ٹی آئی کو کیوں مائنس کردیا گیا؟

پراپرٹی لیکس پرانی شراب نئی بوتل میں، ٹائمنگ بڑی اہم ہیں، میں پبلک آفس ہولڈر ہوں میرا سب کچھ ڈکلیئر ہے، سینیٹر فیصل واوڈا کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 14 مئی 2024 22:14

پراپرٹی لیکس میں آئینی قانونی ٹھیکیداروں اور پی ٹی آئی کو کیوں مائنس کردیا گیا؟
لاہور( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مئی 2024ء) سینئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پراپرٹی لیکس کی ٹائمنگ بڑی اہم ہیں، پرانی شراب اب نئی بوتل میں ہے، پراپرٹی لیکس میں ایک مخصوص طبقہ آئینی قانونی ٹھیکیداروں اور پی ٹی آئی کو مائنس کردیا گیا، یہ امتیاز کیوں؟انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پراپرٹی لیکس کی ٹائمنگ بڑی اہم ہیں، آزاد کشمیر کا ایشو کھڑا ہوتا ہے اس کے ساتھ ایک لیکس آجاتی ہے، اس لیکس میں پرانی شراب نئی بوتل، وہی پرانی ساری باتیں، یہ پرانی لیکس ہی ہیں، لیکس کے بعد عدالتی خط، پھر ادارے کی اوپر ڈائریکشن،پھر اس کی ان لائن کنکشن آئی ایم ایف کی پیمنٹ کے ساتھ، دبئی ہمارا دوست ملک ہے وہاں سے اور بین الاقوامی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

(جاری ہے)

انہی لیکس کے کرداروں کا ماضی نہ بھولیں، ان کرداروں نے ہمارے اداروں کے بڑے بڑے پوسٹرز چھاپے تھے، لیکس میں اداروں کے پرانے لوگ بھی ہیں جن کے نام آئیں گے، اگر وہ لوگ ڈکلیئرڈ ہیں پھر کوئی مسئلہ نہیں، اگر ڈکلیئرڈ نہیں تو ایف بی آر کا کام ہے۔میں پبلک آفس ہولڈر ہوں میرا سب کچھ ڈکلیئر ہے، اگر کوئی پبلک آفس ہولڈر نہیں ، اس نے ایف بی آر میں سب کچھ ڈکلیئرڈ کیا ہوا ہے تو اس نام نہیں ہونا چاہیئے۔

اگر اس میں پگڑی اچھالنے کا مقصد ہے تو پھر پگڑی کا فٹ بال بنے گا۔پراپرٹی لیکس میں ایک مخصوص طبقے آئینی قانونی ٹھیکیداروں کو مائنس کردیا گیا ہے اور پی ٹی آئی بھی اس سے بری الزمہ ہے، یہ امتیاز کیوں؟ یاد رہے جیو نیوز کے مطابق انویسٹی گیٹو جرنلزم پراجیکٹ کے ذریعے دبئی میں عالمی اشرافیہ کی 389 ارب ڈالرز کی پراپرٹی لیکس منظر عام پر آگئیں ،جس میں 17ہزار پاکستانیوں نے 23ہزار جائیدادیں خرید رکھی ہیں، پراپرٹی لیکس میں بااثرعالمی شخصیات، سیاستدان، ریٹائرڈ سرکاری افسران کی جائیدادیں شامل ہیں،پراپرٹی لیکس میں ایک پولیس چیف، سفارتکار اور سائنسدان بھی شامل ہے۔

12سے زائد ریٹائرڈ جنرلز کے نام بھی پراپرٹی لیکس میں شامل ہیں، مرحوم جنرل پرویزمشرف اور سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا نام بھی شامل۔4 ارکان قومی اسمبلی، سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کے 6ارکان اور سینیٹر فیصل واوڈا کا نام بھی شامل ہے، وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن اور ان کی اہلیہ کا نام بھی شامل ہے، پراپرٹی لیکس میں وزیرداخلہ محسن نقوی کی اہلیہ کا نام بھی شامل ہے، پراپرٹی لیکس میں حسین نوازشریف، صدر آصف زرداری کے تینوں بچوں بلاول بھٹو، بختاور اور آصفہ بھٹو کا نام بھی شامل ہے۔

دوسری جانب اعلان لاتعلقی کیا گیا کہ بین الاقوامی جائیداد کا مالک ہونا غیرقانونی نہیں، پاکستان سے باہر جائیداد کا مالک ہونا غیرقانونی نہیں، بیرون ملک کام کرنے والے بہت سے لوگوں کے پاس جائیدادیں ہیں، بیرون لوگوں نے جائیدادیں آمدن پر ٹیکس ادا کرکے خریدی ہیں، بیرون ملک خریدی گئی جائیداد کی قانونی حیثیت طے کرنامتعلقہ ملک کے ٹیکس حکام کا معاملہ ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں