پولیو نے چاروں صوبوں کو لپیٹ میں لے لیا

وائلڈ پولیو وائرس 86 ، ٹائپ ٹو کے 9 کیسز سامنے آ چکے ،انسداد پولیو پروگرام

منگل 19 نومبر 2019 00:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2019ء) پولیو کے تدارک کیلیے حکومتی کوششوںاور دعووں کے باجود پولیو وائرس پر قابو نہ پایا جاسکا۔رواں سال کے اختتام تک پولیو وائرس کی سنچری مکمل ہونے کا خدشہ ، اب تک وائلڈ پولیو وائرس کے کل86 کیسز سامنے آچکے ہیں، اس کے علاو پولیو ٹائپ ٹو وائرس کے بھی9 کیسز سامنے آچکے ہیں حالانکہ پولیوٹائپ ٹو وائرس کا 1999میں ملک سے خاتمہ ہوچکا تھا۔

انسداد پولیو پروگرام کے اعدادوشمار کے مطابق 2019 کے دوران پولیو نے ملک کے چاروں صوبوں کو اپنی لیپٹ میں لے لیا ہے۔محض اسلام ا?باد، کشمیر و گلگت بلتستان پولیو وائرس سے محفوظ ہیں۔ خیبر پختونخوا کی12 اضلاع ،بنوں، ہنگو، ڈی ا?ئی خان، شانگلہ، طورغر، لکی مروت، چارسدہ ،باجوڑ، خیبر ، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان اور ٹانک میں پولیو کے کل 64 کیسز سامنے ا?ئی ہیں جن میں سے محض بنو ں میں پولیو کی23 کیسز رجسٹر ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

صوبہ بلوچستان کے 4 اضلاع، جعفر ا?باد، قلعہ عبداللہ،کوئٹہ و ہرنائی میں7 کیسز سامنے ا?چکے ہیں۔صوبہ پنجاب کی2 اضلاع، لاہور اور جہلم میں 5 کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں جبکہ صوبہ سندھ کی8 اضلاع لیاری ٹاون،گلشن اقبال،اورنگی ٹاون، لاڑکانہ، حیدرا?باد، جامشورو، سجاول اور جمشید ٹاون میں پولیو کی10 کیسز سامنے ا?چکی ہیں۔ انسداد پولیو پروگرام کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 1999 میں اس وائرس کا خاتمہ ہوچکا تھا، پولیو کی 3 اقسام میں سے اب ٹائپ ون و ٹو کی ویکسین ہی پلئی جارہی تھیں کیونکہ عالمی ادارہ صحت نے ہی2016 میں پولیو ٹائپ ٹو کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں