خطے کی خوشحالی مسئلہ کشمیر سے وابستہ ہے، پاکستان کی کوششوں سے پہلی دفعہ برطانیہ، امریکہ، افریکہ اور دیگر ممالک کی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھائی گئی

حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک خواتین اراکین قومی اسمبلی صائمہ ندیم، کنول شوذب ، سنیٹر سیمی ایزدی اور سنیٹر میاں عتیق کا اسلام آباد چیمبرمیں کشمیر بارے تقریب سے خطاب

بدھ 11 دسمبر 2019 23:38

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2019ء) حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرنے پر غور کرے اورکشمیر کے مسئلے کے حل کیلئے پانچ سالہ پالیسی تشکیل دینے کی کوشش کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسانی حقوق کا عالمی دن کی مناسبت سے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ ایک تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب کا موضوع ’مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں‘ تھا۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت نے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے کیلئے کافی کوششیں کی ہیں تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ وزیراعظم ہر ہفتے کشمیر کے مسئلے پر ایک اجلاس منعقد کریں جس میں تمام سٹیک ہولڈرز کو بھی مدعو کیا جائے اوراس مسئلے پر بات چیت کی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میںحالات کچھ بھی ہوں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کا عمل جاری رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس خطے کی خوشحالی مسئلہ کشمیر سے وابستہ ہے کیونکہ جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا خطے میں ہر وقت جنگ کا خطرہ موجود رہے گا۔ انہوں نے تاجر برادری سے اپیل کی کہ وہ اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے اس مسئلے کو ہر سطح پر اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اس موقع پر انہوںنے شرکاء کو بھارت کی طرف سے کشمیریوں پرڈھائے جانے والے ظلم وجبر کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر قومی اسمبلی کی خواتین اراکین صائمہ ندیم، کنول شوذب ، سنیٹر سیمی ایزدی اور سنیٹر میاں عتیق نے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے حکومت اور پارلیمنٹ کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مسئلہ انتہائی موثر انداز میں اٹھایا اور امریکہ میں پانچ روزہ قیام کے دوران 70 میٹنگز کیںجن میں کشمیر میں ہونے والی انڈیا کی بربریت کو تفصیل سے بے نقاب کیا۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کی کوششوں سے پہلی دفعہ برطانیہ، امریکہ، افریکہ اور دیگر ممالک کی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھائی گئی۔ انہوںنے کہا کہ حکومت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریاں کرنے پر نریندرہ مودی کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کیلئے کام کر رہی ہے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید نے اپنے خطاب میں کہا کہ انڈیا کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اس وقت اپنے عروج پر ہیں جس وجہ سے کشمیری عوام ایک بد ترین دور سے گزر رہے ہیں۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر کے نہتے عوام کو انڈیا کے مظالم سے بچانے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ 5اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی اور اس دن سے آج تک مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں جو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے ۔

انہوں نے کہا دنیا کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ہونے والے مظاہم کے خلاف اپنی آواز اٹھائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو اپنا حق خود اداردیت دلوانے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر طاہر عباسی اور نائب صدر سیف الرحمٰن خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی تاجر برادری آزادی کے حصول تک مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھے گی۔

تقریب کی ماسٹر آف سرمنی آمنہ ملک نے اپنے خطاب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور معاشرے پر ان کے اثرات کے بارے میں تفصیل سے روشنی ڈالی۔ فیڈریشن کے نائب صدر محمد اعجاز عباسی اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے سابق سینئر نائب صدر خالد چوہدری سمیت تاجر برادری کی بڑی تعداد تقریب میں موجود تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں