پاکستان کو مشکل حالات کا سامنا ہے آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا

جمعہ 27 مئی 2022 23:34

اسلام آباد(آن لائن) سینیٹ اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے خزانہ نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کو مشکل حالات کا سامنا ہے آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا تاہم غریب عوام کو مہنگائی سے بچانے کیلئے اقدامات کریں گے۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز سینیٹ اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ گورنر اسٹیٹ بنک کی تعیناتی کے بعدکیا اسٹیٹ بنک پر ہمارا اختیار قائم ہو جائیگا ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہاکہ اسٹیٹ بنک کے قوانین میں تبدیلی لیکر آئے ہیں گورنر اسٹیٹ بنک کی تنخواہ کا تعین اسٹیٹ بنک کے ممبران کریں گے انہوں نے کہاکہ ہمیں آئی ایم ایف کے ساتھ کئے گئے شرائط پر عمل درآمد کرنے میں مسائل کا سامنا ہے اگر ہم بیرونی دنیا کے ساتھ کسی قسم کے معاہدے کرتے ہیں تو ان کو پورا کرنا ضروری ہوتا ہے سینیٹر تاج حیدر نے کہاکہ پاکستان کی مالی خودمختاری بحالی کرنے کیلئے کیا کوئی پالیسی زیر غور ہے جس پر وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہاکہ ہمیں اپنی معاشی خودمختاری کو بحال کرنے کیلئے اقدامات کرنے ہونگے ہم اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں گے اور اس حوالے سے آئی ایم ایف سمیت دیگر مالیاتی اداروں سے بھی بات چیت کریں گے اور اس حوالے سے قانون سازی بھی کریں گے سینیٹر شوکت ترین نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ سابقہ حکومت کے دوران آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط پر ان کے ساتھ مذاکرات کئے جس پر وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہاکہ ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے دوران انہوں نے یہ کہاہے کہ پاکستان کی پالیسیوں میں استحکام نہیں ہے سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ کیا گورنر اسٹیٹ بنک کی تنخواہیں اور مراعات کم کی جارہی ہیں یا نہیں جس پر وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہاکہ مستقبل میں اسٹیٹ بنک کے گورنر کی تعیناتی کے موقع پر ملکی مفاد کو مدنظر رکھا جائے گاانہوں نے کہاکہ سابقہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کو ساتھ لیکر چلیں گے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ تین سالوں میں مہنگائی میں جو اضافہ ہوا تھا کیا موجودہ حکومت اس کو کم کرنے کیلئے اقدامات کرے گی جس پر وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہاکہ گذشتہ تین سالوں کے دوران حکومت کی جانب سے زیادہ قرضے لینے بیرون ممالک سے اشیائے خورد و نوش درآمد کرنے کی وجہ سے مہنگائی میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے اسی طرح سابق حکومت نے بھی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا انہوں نے کہاکہ بیرون ممالک اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اس وقت مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے ہم نے ملک میں قیمتوں میں کم کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں ہمارے پر مکمل منصوبہ ہے اور عام آدمی کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں سینیٹر ذرقہ سہروردی نے کہاکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی اس ملک پر تین بار حکومت کر چکی ہے مگر ابھی تک ملک میں استحکام نہیں آیا ہے اس وقت ملک میں شدید لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ،ڈالر کی قیمت بڑھ رہی ہے جس پر وزیر مملکت نے کہاکہ ہمیں آئے ہوئے چند ہفتے ہوئے ہیں اور ہمارے سروں پر پریشانیاں زیادہ ہیں یہ حالات چار ہفتوں میں ٹھیک نہیں ہوسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ بجلی لوڈشیڈنگ کی ذمہ داری بھی سابقہ حکومت پر عائد ہوتی ہے سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ موجودہ حکومت مہنگائی کو کس حد تک کم سکتی ہے جس پر وزیر مملکت نے کہاکہ سابقہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات بین الاقوامی قیمتوں سے کم نرخوں پر فروخت کی تھی تاہم اس کیلئے کوئی فنڈز مختص نہیں کئے گئے تھے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں تیار ہونے والی گاڑیوں پر ٹیکس کم کئے جائیں جس پر وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہاکہ پرائیویٹ گاڑیوں پر کسی قسم کے ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے تاہم نئی گاڑیاں بک کرکے کسی اور کو فروخت کرنے والے پر ڈبل ٹیکس عادئ کیا گیا ہے سینیٹر شوکت ترین نے کہاکہ بین الاقوامی سطح ٴْپر قیمتوں میں اضافے کی بات ہم بھی کرتے تھے اور اب یہ حکومت بھی کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ گذشتہ چھ ہفتوں سے نیشنل پرائس کمیٹی کا اجلاس کیوں نہیں ہورہا ہے جس پر وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہاکہ یہ درست ہے کہ عالمی سطح پر مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے اور اس سال قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھاسینیٹر محسن عزیز نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت جو اعداد وشمار بتا رہی ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ سابقہ حکومت کے دور میں حکومت کے معاشی عشارئیے درست تھے اور معیشت ترقی کر رہی تھی تاہم موجودہ حکومت نے شب خون مار کر حکومت کو گرا دیا جس پر وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہاکہ سابقہ حکومت کے دور میں ڈالر کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے برآمدات سے فائدہ ہوا تھا سینیٹر بہرہ مند تنگی برآمدات میں اضافے کیلئے موجودہ حکومت کیا اقدامات کر رہی ہے جس پر وزیر مملکت شازیہ مری نے کہاکہ گذشتہ چار سالوں کے دوران برآمدات اور درآمدات کے مابین فرق بہت زیادہ بڑھا ہے موجودہ حکومت درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافے کیلئے اقدامات کر رہی ہے سینیٹر قرعة العین مری نے کہاکہ بدقسمتی سے گندم اور چینی برآمد کرنا والا ملک آج یہ دونوں اشیائ درآمد کر رہا ہے انہوں نے کہاکہ بیرون ممالک ہماری سفارت خانے برآمدات کو بڑھانے میں کیا کردار ادا کر رہے ہیں جس پر وزیر مملکت شازیہ مری نے کہاکہ سفارت خانوں میں تعینات کمرشل اتاشی بیرون ممالک پاکستانی مصنوعات کی برآمد کیلئے کوششیں کر رہے ہیں اور اس میں بہت زیادہ کامیابی ہوئی ہے سینیٹر امام الدین شوقین کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت شازیہ مری نے کہاکہ موجودہ حکومت درآمدات میں کمی کیلئے اقدامات کر رہی ہے سینیٹر دلاور خان نے کہاکہ حکومت نے لگڑری اشیائ کی درآمد پر پابندی کے ساتھ ساتھ خام مال پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے جس پر وزیر مملکت شایہ مری نے کہاکہ اس حوالے سے اقدامات کریں گے انہوں نے کہاکہ بعض اشیائ کی درآمد پر پابندی پر خود بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے تاہم موجودہ حالات میں یہ بہت ضروری ہے سینیٹر فدا محمد نے کہاکہ حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں پر بھی پابندی لگا دی ہے اس سے غریب عوام کو کیا فائدہ ہوگا جس پر وزیر مملکت نے کہاکہ الیکٹرک گاڑیوں پر پابندی کا اقدام بھی ماحولیات کے حوالے سے درست نہیں ہے اس حوالے سے بھی اقدامات کریں گے۔

۔۔۔۔اعجاز خان

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں