عوام کے چہروں پر مدتوں مسکراہٹیں بکھیرنے والے فنکار عمر شریف کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد

پیر 18 اکتوبر 2021 11:49

عوام کے چہروں پر مدتوں مسکراہٹیں بکھیرنے والے فنکار عمر شریف کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اکتوبر2021ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے لیجنڈ اداکار عمر شریف کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد جون ایلیائ لان میں کیا گیا۔۔ تعزیتی ریفرنس میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ،اراکین گورننگ باڈی،شوبز انڈسٹری،سیاسی و سماجی شخصیات سمیت ان کے مداحوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب میں عمر شریف کی زندگی پر مبنی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی،دستاویزی فلم میں بھارتی اداکار رضا مراد، انوپم کھیر، اکشے کمار،راجو شیرواستو،گلوکار دلیر مہدی، ریماخان اورزیبا علی نے عمر شریف کی یادیں تازہ کیں، اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہا کہ میں شکر گزار ہوں اتنی بڑی تعداد میں عمر سے محبت کرنے والے لوگ یہاں موجود ہیں، عمر شریف بہت بڑا فنکار تھا، آرٹس کونسل عمر کا گھر ہے ،میری عمر سے دوستی چالیس سال پرانی تھی، الیکشن کی وجہ سے بھی ہماری دوستی پر کوئی اثر نہیں پڑا،عمر شریف وہ فنکار تھا جس نے بنا ٹی وی فلم کے وہ شہرت حاصل کی جو کسی کو نہ نصیب ہوئی،اس کے فن کی قدر سرحد پار تک تھی، انہوں نے کہاکہ عمر کے جانے کی یہ عمر نہیں تھا وہ بہت جلدی چلے گئے، وہ دیواریں توڑ کر اس شعبے میں داخل ہوا تھا، آرٹس کونسل کے ایک گوشے میں عمر شریف کی تمام تصاویر، کیسیٹز، اور اس کی فلم کے پوسٹرز رکھے جائیں گے،معین اختر اور عمر شریف کے جانے کے بعد جو خلاءپیدا ہوا ہے وہ کبھی بھر نہیں سکتا، آرٹس کونسل ایک تھیٹر فیسٹیول کرے گا جو عمر شریف کو خراجِ عقیدت پیش کرے گا، تھیٹر فیسٹیول میں پیش کیے جانے والے تمام ڈرامے عمر شریف کے نام ہونگے، آرٹس کونسل کے نائب صدر اور سینئر اداکار منور سعید نے کہا کہ عمر اس قدر اپنے بڑوں کی عزت کرتا تھا جو شاید ہی کوئی کرتا ہو،مجھ سے جب ملتا تھا میرے پیروں کو ہاتھ لگایا کرتا تھا، عمر بہت کمال آدمی تھا،دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ا±سے اپنے جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے ،عمر شریف کے صاحبزادے جواد عمرنے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کا شکر گزار ہوں کہ سب یہاں آئے، میرے والد ایک عظیم انسان تھے،وہ سب کی مدد کیا کرتے تھے،جہاں بھی گئے پاکستان کا پرچم لہرایا،امریکہ کی شہریت یہ کہہ کر ٹھکرا دی کی کہ پاکستان کا پاسپورٹ سب سے مضبوط پاسپورٹ ہے، انہوں نے ساری زندگی لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیری،والد صاحب فلاحی کاموں میں پیش پیش رہتے تھے،انہوں نے ساری زندگی فن کی خدمت کی، ہمیں والد صاحب کے اسپتال بنانے کا خواب پورا کر نا ہے،صدر آرٹس کونسل احمد شاہ اور سندھ حکومت کا بے حد شکر گزار ہوں جنہوں نے ہر قدم پر رہنمائی کی،سینئر اداکار اورنگزیب لغاری نے کہا کہ عمر شریف بہت خوبصورت انسان اور ساتھی تھا،وہ بڑی شفقت اور سرپرستی سے اپنے چھوٹوں کو سکھایا کرتے تھے ، یونس میمن نے کہا کہ بچپن سے عمر بھائی تخلیقیت کے بادشاہ تھے وہ برجستگی میں بھی کمال مہارت رکھتے تھے، ناراض ہونے والوں کو منا لیا کرتے تھےسینئر صحافی مظہر عباس نے کہا کہ عمر کے ڈائیلاگ عام آدمی کی بات کرتے تھے، وہ اس دور کے آدمی تھے جب معین اختر بھی تھا،مقابلے کی فضا نے ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو مزید اجاگر کیا،نذر حسین نے کہا کہ عمر شریف سے میری ملاقات ستر کی دہائی میں ہوئی، عمر پانچ وقت کا نمازی تھا،تمام غیر شرعی فعل اس کے لیے چڑ تھے،اس کے اندر ایک روحانیت تھی،وہ منافقوں کا لحاظ نہیں کرتا تھا،محبتیں بانٹنے والا انسان تھا، عمر نے نہ صرف اسٹیج بلکہ ٹی وی پر بھی اپنا لوہا منوایا، اداکار ایاز خان نے کہا کہ عمر کی تصویریں یہ بتاتی ہیں کہ میں رہتی دنیا تک زندہ رہوں گا،انہوں نے اپنی زندگی میں جس طرح پاکستان سے محبت کا اظہار کیا ہے وہ قابلِ تعریف ہے،پرویز صدیقی نے کہا کہ عمر شریف ایک عہد ہیں، ہم نے چلتے پھرتے ان سے بہت کچھ سیکھا اور آنے والے لوگ بھی ان کا کام دیکھ کر ان سے سیکھتے رہیں گے،رہتی دنیا تک لوگ ان کو اور ان کے جملوں کو یاد رکھیں گے، سلومی نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ میں عمر کے چاہنے والوں سے درخواست کرتی ہوں کہ روز دو نفل پڑھ کر عمر کیلئے دعا کریں،میں آرٹس کونسل سے گزارش کرتی ہوں کہ اس ادارے کا کوئی ایک گوشہ عمر شریف کے نام سے منسوب کیا جائے،سلیم آفریدی نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ عمر شریف کے اندر ماں کی ممتا نظر آتی تھی۔

(جاری ہے)

تقریب میں آرٹس کونسل گورننگ باڈی کے اقبال لطیف، اسجد بخاری، ڈاکٹر قیصر سجاد، سعادت جعفری، بشیر سدوزئی، کاشف گرامی، شکیل خان نے بھی شرکت کی جبکہ روفی انعم، ظہیر خان، مجتبیٰ نقوی ، علی حسن، عرفان ملک، حسن جہانگیر، ذاکر مستانہ، پرویز صدیقی، سلیم شہزاد اور ارشد محمود نے اپنے خیالات کا اظہار کیا،شاعر منصور ساحر نے اپنے کلام کے ذریعے عمر شریف کو خراجِ عقیدت پیش کیا، تقریب کی نظامت کے فرائض نعمان خان نے انجام دیے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں