بناسپتی گھی و کوکنگ آئل مینوفیکچرنگ سیکٹر پر اضافی ٹیکسز تباہ کن ہیں، شیخ عمر ریحان

سیلز ٹیکس ایکٹ سیکشن 8 بی کو فوری ختم کیا جائے، انڈسٹری کے اربوں روپے پھنس گئے، سابق صدر کاٹی

بدھ 27 مارچ 2024 23:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے سابق صدر اور پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسو سی ایشن (پی وی ایم ای) کے سابق نائب چیئرمین شیخ عمر ریحان نے حکومت کی جانب سے خوردنی تیل پر غیر ضروری ٹیکسوں کی بھرمار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وناسپتی گھی اور کوکنگ آئل مینوفیکچرنگ انڈسٹری اضافی ٹیکسز کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں، انڈسٹری کے تباہ ہونے کا خدشہ ہے۔

سیلز ٹیکس کے سیکشن 8 بی کی مد میں انڈسٹری کے اربوں روپے کیریڈ فارورڈ ہوگئے ہیں جس کے ریفنڈز بھی تعطل کا شکار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس کے سیکشن 8 بی کے نفاذ سے انڈسٹری کے مسائل اور سرمائے کی قلت کا سامنا ہے جسے فوری ختم کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بے بھاری ٹیکسسز کے باعث ایڈیبل آئل عوام کی پہنچ سے دور ہوتا چلا جائے گا جو کہ ہر گھر کی ضرورت ہے۔

شیخ عمر ریحان نے کہا کہ اضافہ ٹیکسز لاگو کرنے سے اسمگلنگ کا راستہ کھلے گا اور مقامی صنعت تباہی کا شکار ہوگی۔سابق نائب چیئرمین پی وی ایم اے نے مزید کہا کہ نئی حکومت صنعت دوست پالیسیاں تشکیل دے، ملک میں سالانہ بنیادوں پر تقریباً 4 ارب ڈالر سے زائد کا خوردنی تیل و بیج برآمد کیا جارہا ہے، جس میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔ جبکہ مختلف ٹیکسسز کی مًد میں اضافہ سے گھی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور سیکشن 8 بی کے نفاذ سے انڈسٹری کا سرمایہ پھنس گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو ٹیکسوں کی بھرمار سے نجات دلائے تاکہ انہیں سستے آئل اور گھی کی فراہمی کے ساتھ مہنگائی میں خاطر خواہ کمی میسر آسکے۔ عمر ریحان نے وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سے درخواست کی کہ وہ وناسپتی گھی و کوکنگ آئل مینوفیکچرنگ سے وابستہ صنعتوں پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے غیر ضروری ٹیکسوں اور دیگر مسائل سے نجات دلائیں۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں