گارڈ کی مدعیت میں سانحہ تیز گام کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج

مقدمہ ٹرین گارڈ محمد سعید کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمہ نمبر 46/19 کا اندراج تھانہ ریلوے پولیس خان پور ملتان ڈویژن میں کیا گیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 31 اکتوبر 2019 23:44

گارڈ کی مدعیت میں سانحہ تیز گام کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج
خان پور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 اکتوبر 2019ء) : تیز گام ٹرین کے گارڈ کی مدعیت میں سانحہ تیز گام کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقدمہ ٹرین گارڈ محمد سعید کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمہ نمبر 46/19 کا اندراج تھانہ ریلوے پولیس خان پور ملتان ڈویژن میں کیا گیا ہے۔ مقدمہ کا اندراج زیر دفعہ 126 ریلوے ایکٹ اور 436, 427 تعزیزات پاکستان کے تحت درج کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی ہدایات ہر آئی جی ریلوے پولیس واجد ضیا نے تحقیات کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ یاد رہے کہ آج علی الصبح کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں رحیم یار خان میں لیاقت پور کے قریب حادثہ پیش آیا اور ٹرین میں گیس سلنڈر پھٹنے سے اس کی تین بوگیوں میں آگ لگ گئی۔

(جاری ہے)

حادثے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 74 ہو گئی ہے۔

جبکہ حادثے میں 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے جس میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ان کے دور میں سب سے کم حادثے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ استعفیٰ پر اتوار کو جواب دیں گے۔ وزیر ریلوے شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ تیزگام حادثے میں ریلوے کی غلطی نہیں بلکہ لوگ قانون کا احترام نہیں کرتے، ٹرین میں آگ بجھانے کا آلہ لگا ہوتا ہے لیکن آگ کی شدت بہت زیادہ تھی اور آگ بجھانے کا آلہ چھوٹا تھا جب کہ کسی مسافرنے اس آلہ کا بھی استعمال نہیں کیا۔

شیخ رشید نے حادثے کی ذمہ داری مسافروں پر ڈالتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ریلوے کی نہیں بلکہ مسافروں کی غلطی ہے، مسافروں نے ناشتہ بنانے کے لیے سلنڈرجلایا جس کے بعد چلتی ٹرین میں آگ لگ گئی۔ چھوٹے اسٹیشنوں پراسکینرکا نظام موجود نہیں لہٰذا تحقیقات کریں گے کہ مسافرکون سے اسٹیشن سے سلنڈر لیکر چڑھے۔

خان پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں