وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی داسو میں زلزلہ متاثرین کیلئے امدادی کاموں میں تاخیر پر انتظامیہ کی سرزنش

جمعرات 29 اکتوبر 2015 16:53

داسو (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اکتوبر۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے داسو میں زلزلے سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے موقع پر امدادی کاموں میں تاخیر پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور ڈی سی او کوہستان کی سرزنش کی۔ جمعرات کو بریفنگ کے دوران مشینری کی عدم دستیابی پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک نے انتظامیہ کو کہاکہ مشینری کہیں سے بھی اتنے دنوں میں آجانی چاہیے تھی ، آپ ڈی سی ہیں اور قدرتی آفات میں ڈی سی جتنے مرضی اخراجات کرلے ، وزیراعلیٰ جتنے اختیارات رکھتاہے جبکہ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ انتظامیہ کے درمیان رابطوں کا فقدان دکھائی دیتاہے ، اگر پیدل متاثرہ علاقوں میں پہنچنا ممکن نہیں تو ابھی ہیلی کاپٹر دے دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نواز شریف نے بریفنگ کے دوران ضلعی انتظامیہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ علاقوں تک نہ پہنچنا بری بات ہے، جیپ دریا میں گرگئی اور آپ نے کچھ نہیں کیا مجھے لگتا ہے کہ انتظامیہ کے مابین رابطوں کا فقدان ہے اگرآپ کے پاس ہیلی کاپٹر نہیں تھے تو ہمیں بتاتے ہم آپ کو فراہم کرتے۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ زلزلے سے متاثرہ افراد کوفوری طور پر کمبل اور ادویات پہنچائی جائیں تاکہ شدید سردی میں زلزلہ متاثرین کو ریلیف مل سکے، کوہستان کے متاثرہ علاقوں میں ہیلی کاپٹرکے ذریعے جلدسے جلد امداد پہنچائی جائے ملبے کو ہٹانے کے لیے فوری طور پر مشینری بھیجی جائے اور دشوار گزار علاقوں تک پہنچنے کے لیے ہیلی کاپٹرفراہم کیے جائیں۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے انتہائی سختی کے ساتھ ڈی سی او کو ڈانٹ ڈپٹ کی اور کہا کہ آپ ڈی سی اوہیں آپ کے پاس وزیر اعلیٰ جتنے اختیارات ہیں تو پھر آپ نے مشینری کیوں نہیں منگوائی؟ زمانہ اتنا ترقی کرگیا ہے دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے اور آپ ابھی تک مشینری کا رونا رورہے ہیں پورا پاکستان مشینری سے بھرا پڑا ہے اگر آپ کے پاس یہاں مشینری موجود نہیں تھی تو آپ فوری طور پر راولپنڈی سے یا کراچی سے مشینری منگواسکتے تھے۔

انہوں نے ڈی سی او سے کہا کہ آپ کے پاس اختیار ہے کہ آپ جتنے چاہیں فنڈز خرچ کرسکتے ہیں اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے ضرورت کے مطابق آپ چاہیں تو روزانہ 50 کروڑ روپے بھی خرچ کرسکتے ہیں۔دوسری طرف ڈی سی او کوہستان نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ داسو میں زلزلے سے 12افرادجاں بحق ہوئے، شاہراہ قراقرم کو ہرطرح کے ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے نقصانات کے جائزے کے لیے ٹیمیں سروے کررہی ہیں، زلزلے سے مکانات اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچادشوارگزارراستوں کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات ہیں جبکہ ہمارے پاس مشینری کی بھی قلت ہے اور ہیلی کاپٹر بھی نہیں ہیں۔

کوہستان میں شائع ہونے والی مزید خبریں