نیب لاہور نے خواجہ آصف کی درخواست ضمانت پر جواب جمع کرا دیا

عدالت نے کیس سماعت آئندہ ہفتہ تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلا کو بحث کے لئے طلب کر لیا

منگل 20 اپریل 2021 18:23

نیب لاہور نے خواجہ آصف کی درخواست ضمانت پر جواب جمع کرا دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2021ء) لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کے روبرو ناجائز اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار سابق وزیر دفاع و مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی دائر درخواست ضمانت پر نیب لاہور نے عدالتی حکم پر جواب جمع کرا دیا۔ عدالت نے کیس سماعت آئندہ ہفتہ تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلا کو بحث کے لئے طلب کر لیا۔

جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے خواجہ آصف کی دائر درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ منگل کے روز عدالتی سماعت پرنیب نے عدالت میں خواجہ آصف کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر جواب داخل کروا دیا، تفصیلی جواب 10 صفحات پر مشتمل ہے جس میں نیب نے درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی ہے اور عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ چیئرمین نیب نے 4 ستمبر 2018 کو خواجہ آصف کیخلاف انکوائری کی منظوری دی، خواجہ آصف کو 29 دسمبر 2020 کو گرفتار کیا گیا اور کیس کی تحقیقات ابھی جاری ہیں۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف جب 1991 میں سینیٹر بنے تو ان کے پاس 3 ہزار مربع گز کا گھرتھا، 1993 میں خواجہ آصف کے کل اثاثے 51 لاکھ روپے کے تھے، پبلک آفس ہولڈ کرنے کے بعد 2018 تک خواجہ آصف کے کل اثاثے 404 ملین روپے تک پہنچ گئے۔ خواجہ آصف نے 987 سے 2018 تک 21 کروڑ 3 لاکھ 93 ہزار کی آمدن حاصل کی۔ خواجہ آصف کی اہلیہ نے تنخواہ کی مد میں 1 کروڑ 7 لاکھ 92 ہزار روپے 1987 سے 2018 کے دوران وصول کئے۔

خواجہ آصف نے اپنے اہلخانہ کے نام پر مختلف جائیدادیں بنائیں اور سرمایہ کاری کی۔ خواجہ آصف نے اپنی آمدن کا مرکزی ذریعہ دبئی کی ایمکو کمپنی کو قرار دیا جبکہ دبئی کی ایمکو کمپنی سے تنخواہ منتقلی کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔ خواجہ آصف نے دبئی کی ایمکو کمپنی کی ملی بھگت سے اقامہ بنوایا، میسرز ایمکو کے ایم ڈی الیاس صلوم کو طلب کیا گیا مگر وہ شامل تفتیش نہیں ہوا۔

دوران سماعت عدالت نے کہا کہ نیب راولپنڈی کی طرف سے جواب کی کاپی دوسری فائل میں نہیں ۔عدالت نے نیب راو لپنڈی کی جانب سے جواب کی کاپی دوسری فائل لگانے کا حکم دے دیا۔عدالت کے روبرو ناجائز اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتارسابق وزیر دفاع و مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے ضمانت کے حصول کیلئے درخواست میں وفاقی حکومت، نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ میں 29 دسمبر کو اسلام آباد سے گرفتار کیا،نیب کو کیس کا ریکارڈ پہلے ہی فراہم کر چکا ہوں، نیب نے انکوائری کے شکایت کنندہ کا کوئی ریکارڈ بھی احتساب عدالت میں پیش نہیں کیا جبکہ احتساب عدالت کے جج نے بھی نیب کے پاس تمام متعلقہ ریکارڈ ہونے کی آبزرویشن دی۔

خواجہ آصف نے درخواست میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اور ایف بی آر کے پاس اثاثوں کی تمام تفصیلات موجود ہیں، لہذا استدعا ہے کہ عدالت بعد از گرفتاری درخواست ضمانت منظور کرے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں