تمام اداروںکو فتنے کو پہچاننا چاہیے،اس کے سد باب کی کوشش کرنی چاہیے، حکومت کو اطلاع ملی ہے کہ انہوں نے آنسو گیس کے شیل اور اسلحہ جمع کر رکھا ہے، مسلم لیگ(ن)کی نائب صدر مریم نواز کی پریس کانفرنس

منگل 24 مئی 2022 22:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2022ء) پاکستان مسلم لیگ(ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کے دھرنے جلسوں کیلئے پیسہ کہاں سے آرہاہے ہوشربا انکشافات قوم کے سامنے رکھیں گے ، بتائیں گے کون سا ملک دشمن اسے پیسہ دے رہا ہے ، اس نے مذہب ، ریاست مدینہ کا جولبادہ اوڑھاہوا ہے اس کے اندرسے بھیانک چہرہ برآمد ہوا ہے ، تمام اداروںکو فتنے کو پہچاننا چاہیے،اس کے سد باب کی کوشش کرنی چاہیے، حکومت کو اطلاع ملی کہ انہوں نے آنسو گیس کے شیل اور اسلحہ جمع کر رکھا ہے، لاہور میں کانسٹیبل کی شہادت کی ذمہ داری عمران خان پر عائد ہوتی ہے ،عمران خان کی دھونس ، دھاندلی اور دبائو میں آکر حکومت نہیں چھوڑیں گے۔

پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں طلال چوہدری،عظمی بخاری اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ لاہورمیں کانسٹیبل کو ڈیوٹی کے دوران شہید کر دیا گیا، ایک اطلاع پر پولیس پی ٹی آئی کے ممبر کے گھر گئی اور اس نے سیدھی گولی کانسٹیبل پر چلائی اوروہ شہید ہو گیا ، اس کانسٹیبل کے پانچ بچے ہیں ، سب سے بڑی بیٹی گیارہ سال اور سب سے چھو ٹا بچہ آٹھ ماہ کا ہے ۔

(جاری ہے)

اس سے نہ صرف عمران خان کا مکروہ چہرہ قوم کے سامنے آیا ہے بلکہ لانگ مارچ کے مقاصدمیں کسی شک و شبہ کی گنجائش باقی نہیں رہ گئی ۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے سینے پر گولی چلا کر یہ بتا دیا ہے کہ ہمارے ارادے کیا ہیں ۔حکومت جو بھی کر رہی ہے جو بھی حفاظتی اقدامات کر رہی ہے وہ عوام کی حفاظت کیلئے ہے اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اطلاع ملی تھی کہ انہوں نے انتشار اور افرا تفری پھیلانے کا پورا ارادہ کیا ہوا ہے ،ان کے پاس آنسوگیس کے شیلز ہیں ،اسلحہ بھی جمع کر رکھاہے ،ان کے پاس ڈنڈے بھی ہیں، ان کے ہر وہ چیز ہے جس سے ان کی کوشش ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کریں خون و انتشار کا کھیل کھیلیں ،انہوںنے کانسٹیبل کو شہید کیا ہے اس سے ان کے ارادے قوم کے سامنے کھل کر آ گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جب عمران خان حکومت سے نکالے گئے جب ان سے کرسی چھن گئی ان کو بہت بڑاا صدمہ پہنچا، دھچکا لگاپھر انہوں نے ایک سازش کا ڈھنڈوراپیٹنا شروع کیاجھوٹے خط کا ڈرامہ کرنا شرع کیا کہ میرے خلاف غیر ملکی سازش ہو گئی ہے جب یہ سب کچھ پٹ گیا تو کہا کہ میرے قتل کی سازش ہو رہی ہے ، جب وہ سب ڈرامے بازیاں فیل ہو گئیں ، جب عوام کے سامنے حق اور سچ آ گیا ہے تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ لانگ مار چ کے ذریعے ملک میں ایک بار پھر آگ لگائی جائے ،آگ اور خون کا کھیل کھیلا جائے تاکہ یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہو جائیں کہ ملک میں حالات بہت خراب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہہ رہے تھے ملک سری لنکا بن جائے گا،یہ ملک کبھی سری لنکا نہیں بنے گا،ملک کو سری لنکا بنانے کی کوشش آپ کر رہے ہیں لیکن ان شااللہ آپ کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ صرف ایک آدمی کی کرسی کی ہوس اس کو چین نہیں لینے دیتی ، تم نے اپنے بچوں کولندن میں بٹھایا ہوا ہے قوم کے بچوں کو کہتے ہو لہو کے تھپیڑے کھائو ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ امریکہ سے سازش ہو گئی ،جب گزشتہ روز سی این این کو انٹر ویو دیا اس میں تو امریکی سازش کی بات نہیں کی ، اگرآپ میں ہمت تھی اگرسازش سچ تھی تو کہتے تمہارا ملک سازش کر رہا ہے ، یہ صرف یہ کہا کہ جوبائیڈ ان گیج نہیں کر رہا تھا، اصل غصہ یہ ہے کہ امریکی صدر نے مجھے فون کیوں نہیں کیا ، سازش کا ذکر وہاں پر بالکل نہیں تھا۔

پاکستانی عوام کو بیوقوف بنانے کے لئے ایک اوربیانیہ رکھاہوا ہے امریکی چینل کو انٹر ویو دیتے ہیں تو بھیگی بلی بن جاتے ہو ،قوم کو یہ تضاد نظر نہیں آرہا ۔انہوں ے کہا کہ یہ کہتا ہے کہ میں نے میر جعفر اور میر صادق کے چہرے پہچان لئے ہیں میں ان کو چھوڑ وںگا نہیں،کیا یہ مریم ،نوازشریف یاشہباز شریف کو کہتاہے ،ہمارے چہرے تو اس کے دل اور دماغ پر لکھے ہوئے ہیں اس کو رات کو نیند نہیں آتی دس بارہ سالوں سے دیکھ رہاہے ، یہ دھمکی اسشیبلشمنٹ کو دیتا ہے ، یہ لانگ مارچ حکومت کے خلاف نہیں یہ لانگ مارچ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پھر کہتا ہے کہ حمزہ شہباز وزیر اعلی نہیں ہے تووہ کیسے فیصلہ کر رہا ہے ۔ حمزہ شہباز وزیر اعلی نہیں ہے تو عثمان بزدار وزیراعلی ہے فرح گوگی وزیر اعلی ہے ،احسن گجر صاحب پنجاب کے مالک ہیں ۔ حمزہ شہباز منتخب وزیر اعلی ہے ابھی بہت حساب کتاب باقی ہے ، پنجاب مفت کا آیا ہوا ہے بزدار کے حوالے کیا پھر گوگی نے لوٹا ،بیگ بھر بھر کر بنی گالہ میں اہلیہ محترمہ کو جاتے رہے ، پنجاب کو لوٹ کر کھاگئے ،کھنڈر بنا دیا ۔

ہم نے فرح گوگی اوربزدارسے مینڈیٹ چھین کر نوازشریف اور شہباز شریف اور حمزہ کے حوالے کیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کہنا چاہتی ہوں حمزہ شہباز شریف ہی وزیر ہے اوروہی وزیر اعلی رہے گا ،وزیر اعظم محمد شہباز شریف ہیں اور وہی رہیں گے ۔خوابوںکی دنیا سے باہر آ جائو تمہاری حکومت ہی نہیں دنیا بھی بدل چکی ہے،اب تمہارے حکم اورفرمانوں پر فیصلے نہیں ہوں گے آئین و قانون کے مطابق اورحکومت پاکستان جیسے چاہے گی عوام کے حق وہی فیصلے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ انسان سترہ سال کا ہو یاستر سال کا، لیکن اس کی خصلت نہیں بدلتی اور نام تم ریاست مدینہ کا نام لیتے ہو، امربالمعروف کی بات کرتے ہو،تمہاری جس طرح کی ذہنیت ہے اس کا بھی حساب ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ جب تک کوئی ملک قوم مالی خود مختار نہیں ہوتی آزادی اس کے لئے خواب ہی رہ جاتی ہے ، ڈالر کو ایک سو پانچ سے ایک نوے پر پہنچادیا او رڈالر کی قیمت آج بھی کنٹرول میں نہیںآرہی ۔

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر زمین پر گرا دی اورآزادی کی اور امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے کی بات کرتاہے ۔ چھ بلین ڈالرکے عوض اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھا ہوا ہے ،جس نے پاکستان کے ادارو ںکو گروی رکھ دیا وہ کس طرح آزادی کی بات کرتا ہے یہ قوم کو بیوقوف بنانے والی بات ہے ، اچانک تمہیں ڈالر اور معیشت کی فکر پڑ گئی ہے جب تک اقتدارمیں تھے تب انقلابی ترکیبیں کیوں نہ آئیں،جب مسلم لیگ(ن)آئی ایم ایف سے دوبارہ بات چیت کر رہی ہے تو تمہیں پھر دھرنے یاد آ گئے ہیں ۔

یہ فوری الیکشن اس لئے نہیں چاہتا کہ اسے جیت کا یقین ہے بلکہ اسے پتہ ہے کہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت رہ گئی تو اس نے جوگند مچایا ہے وہ ملک کو بحران اور دلدل سے نکال لے گی ، مریم نواز نے کہا کہ اگر حکومت نے وقت سے پہلے انتخابات کا یا حکومت چھوڑنے کا سوچا بھی تھا لیکن دھونس اور دھاندلی میں آکرکبھی نہیں چھوڑیں گے، پوری کوشش کریں گے پوری توجہ سے یکسوئی سے محنت سے دن رات ایک کرکے شہباز شریف کی سربراہی میں نوازشریف کی قیادت میں زبردست ٹیم ہے ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے ،مسلم لیگ (ن)کو پتہ ہے کیا کرنا ہے ۔

بیماری کا بھی پتہ ہے علاج کا بھی پتہ ہے ۔ شہباز شریف جیسا وزیر اعظم قسمت سے ملاہے وہ ملک کو بھنور سے نکال لے جائے گا۔تمہاری دھمکی پر الیکشن ہوں گے نہ حکومت چھوڑیں گے ،بلیک میلنگ جتھے لگا کر دبائو ڈال کرکسی کو دبائو میں لے آئو گے تو یہ تمہاری بھول ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں