پاک افغان بارڈر طورخم تجارت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،خیبرپاس اکنامک کوریڈر سے روزگار کے مواقع ملیں گے،نورالحق قادری

طورخم بارڈر انتہائی اہمیت کاحامل ہے ،وزیراعظم ملکی تجارت بڑھانے کے حوالے سنجیدہ ہے، حکومت تمام مسائل حل کرنے میں کردار ادا کرے گی وفاقی وزیر مذہبی امور کا طورخم بارڈرپر خیبر چیمبر آف کامرس کا دورہ ، صدر چیمبر نے وفاقی وزیر کو طورخم بارڈر پر کسٹم کلئیر نس ایجنٹس کو درپیش مشکلات اور مسائل سے آگاہ کیا

ہفتہ 12 دسمبر 2020 17:53

پاک افغان بارڈر طورخم تجارت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،خیبرپاس اکنامک کوریڈر سے روزگار کے مواقع ملیں گے،نورالحق قادری
لنڈی کوتل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2020ء) وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ پاک افغان بارڈر طورخم تجارت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،خیبرپاس اکنامک کوریڈر سے روزگار کے مواقع ملے گی،سٹیک ہولڈر کیساتھ کسٹم کلیئرنس کے حوالے سے جلد میٹنگ ہوگی اورمسائل کی حل کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے گی،تیز رفتار ٹرین کا منصوبہ کراچی سے طورخم تک ہوگی جس سے سنٹرل ایشیاء تک تجارت کو فروغ ملے گی۔

طورخم بارڈر انتہائی اہمیت کاحامل ہے وزیراعظم عمران خان ملکی تجارت بڑھانے کے حوالے سنجیدہ ہے۔ حکومت تمام مسائل حل کرنے میں کردار ادا کرے گی ۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹرنورالحق قادری نے طورخم بارڈرپر خیبر چیمبر آف کامرس کا دورہ کیا ،اس موقع پر ان کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء امیر محمد خان آفریدی،ضلعی زکوٰة کمیٹی چیئرمین مولانا احسان اللہ جنیدی ، خیبر چیمبر آف کامرس کے صدر کرنل ریٹائرڈ. صدیق آفریدی،سید جواد کاظمی،طورخم ٹرانسپورٹ یونین کے صدر حاجی عظیم اللہ شینواری اور دیگر کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خیبر چیمبر آف کامرس کے صدر کرنل ریٹائرڈ صدیق آفریدی نے فیڈرل منسٹرنورالحق قادری کو طورخم بارڈر پر کسٹم کلئیر نس ایجنٹس کو درپیش مشکلات اور مسائل سے آگاہ کیا۔تقریب سے وفاقی وزیرڈاکٹرنورالحق قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طورخم بارڈر تجارت کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل بارڈر و مناسب فاصلے پر واقع ہے جس پر پاک افغان دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیاں بطریقہ احسن ہورہی ہیں یہی طورخم بارڈر سے سنٹرل ایشیاء تک تجارت فعال ہے جن سے ملکی معیشت کو فائدہ ہورہاہیں ۔

انکا کہنا تھا کہ حکومت نے یہاں کے عوام کیلئے خیبرپاس اکنامک کوریڈور کا ایک بڑا منصوبہ بطور تحفہ پیش کیا ہے جو 2024تک مکمل ہو جائے گا جس سے بے روز گاری کا خاتمہ ہوجائے گا اور یہاں کے عوام باروزگار ہونگے خیبرپاس اکنامکس کوریڈور منصوبے سے طورخم بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں مزید بہتر ہوگی اور پاکستان افغانستان تر سنٹرل ایشیاء تک تجارتی سرگرمیوں کا ایک نئے دور کا آغاذ ہوجائے گی جس سے معیشت مضبوط اور تجارتی ترقی اور خوشحالی کا نیا دور شروع ہو جائے گی ۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیرنورالحق قادری نے کہا کہ طورخم بارڈر پر کسٹم کلئیر نس ایجنٹس تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کے مشکلات کے حل کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز،کسٹم ایف بی آر،این ایل سی،سیکورٹی فورسز حکام اور کسٹم کلئیرنس ایجنٹس کے مشران کا مشترکہ میٹنگ منعقد کی جائے گی جس میںتمام مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات اٹھائینگے دو طرفہ تجارت مزید بہتر ہونے تک کوششیں جاری رہی گی ۔

انکا کہنا تھا کہ پاکستان کی دیگر بارڈر چمن،خر لاچی،غلام خان کی نسبت طورخم بارڈر مناسب و کم فاصلہ پر واقع ہے جو انتہائی اہمیت کے حامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر پر کسٹم کلئیر نس ایجنٹس کو درپیش مسائل انٹرنیٹ سسٹم،بجلی، وی باک سسٹم،سکینر ایمپورٹ ایکسپورٹ جیسے دیگر مسائل کے حل کیلئے ایف بی آر حکام سے بات چیت کرینگے تاکہ کسٹم کلئیر نس ایجنٹس کے مشکلات بروقت حل ہوسکے ۔

لنڈی کوتل میں شائع ہونے والی مزید خبریں