کے پی ایل کی ٹیم میر پور رائلز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عادل وحید کا انٹرویو

مکمل سپورٹ اور رہنمائی فراہم کرنے پر تمام محکموں ، تنظیموں اور اپنے سپانسرز کے بیحد مشکور ہیں، مجھے اس عظیم پلیٹ فارم کی نمائندگی کرنے، کشمیری نوجوانوں کو اپنے ٹیلنٹ کا مظاہرہ کرنے کا موقع دینے پر بیحد فخر ہے : عادل وحید کا دوران انٹرویو اظہار خیال

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 6 اگست 2021 17:12

کے پی ایل کی ٹیم میر پور رائلز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عادل وحید کا انٹرویو
سوال : اسلام علیکم !عادل صاحب ، ہمیں اپنے بارے میں کچھ بتائیں
جواب : میرا نام عادل وحید ہے۔ میں میر پور رائلز کرکٹ ٹیم کا چیف ایگزیکٹو آفیسر اور شریک مالک ہوں۔ میں ایک کاروباری خاندان سے تعلق رکھتا ہوں۔ ہم گذشتہ کئی سالوں سے مینوفیکچرنگ کے بزنس سے منسلک ہیں۔ خاندانی کاروبار کو چلانے کے ساتھ ساتھ میں پولو کا کھلاڑی بھی ہوں اور مجھے اسپورٹس اور کرکٹ سے خاصا لگاؤ ہے۔

اس کے علاوہ میں ایک سماجی کارکن بھی ہوں ، میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ ہمیں ہر ممکن حد تک دوسروں کی مدد کرنی چاہئیے تاکہ دوسروں کا بھلا ہو سکے۔
سوال : آپ کشمیر پریمئیر لیگ میں کیسے آئے اور میر پور رائل ٹیم کے مالک کیسے بنے ؟
جواب: میری شروع سے ہی اسپورٹس بالخصوص کرکٹ میں دلچسپی تھی۔

(جاری ہے)

مجھے جب بھی موقع ملتا میں کرکٹ کھیلنے کا چانس نہیں چھوڑتا تھا۔

جب مجھے کے پی ایل کا علم ہوا تو میری توجہ فوری طور پر اس پر مرکوز ہو گئی۔  ابتدائی طور پر اس توجہ کے پیچھے کی وجہ لیگ میں موجود صرف ایک لفظ ''کشمیر'' تھا۔ بحیثیت پاکستانی میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور ان کو سپورٹ کرنے کے لیے انجام دی جانے والی خدمات میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتا تھا۔ اور کے پی ایل نے مجھے اس موقع سے نوازا جس کے بعد میں نے میر پور رائلز کی آنرشپ حاصل کی۔

مجھے اس عظیم پلیٹ فارم کی نمائندگی کرنے اور کشمیری نوجوانوں کو اپنے ٹیلنٹ کا مظاہرہ کرنے کا موقع دینے پر بے حد فخر ہے۔

سوال : آپ کے خیال میں کرکٹ کے میدان میں کشمیر کو پروموٹ کرنے کا پاکستان کے مثبت امیج اور اس کے کشمیر کاز پر کیا اثر پڑے گا ؟
جواب: کشمیر کاز ایک عالمی کاز ہے۔پاکستان اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورمز پر کشمیر کی آواز اُٹھا چکا ہے۔

کے پی ایل کشمیر، کشمیریوں سمیت بے شمار قدرتی ، جینیاتی اور ثقافتی فیچرز سے متعلق آگاہی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی جو دنیا بھر سے سیاحوں کی دلچسپی کا سبب بنیں گے۔ آدھی دنیا میں کرکٹ کھیلی اور دیکھی جاتی ہے اور ایسے میں کشمیری نوجوانوں اور کرکٹرز کو عالمی سطح پر فروغ دینے کے لیے کرکٹ سے بہتر کوئی آپشن نہیں ہو سکتی۔
سوال : کیا آپ ملکی و غیر ملکی سطح پر کرکٹرز کو پروموٹ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟ کے پی ایل کے بعد کیا کشمیری کھلاڑی یا میرپور رائلز کے کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل کرکٹ یا دیگر ٹی ٹوئنٹی لیگز میں کھیلنے کا موقع ملنے کا امکان ہے ؟
جواب: فی الوقت میری تمام تر توجہ کے پی ایل اور اپنی ٹیم ہے۔

ظاہر ہے کہ میر پور رائلز کا بنیادی مقصد کشمیر میں موجود ٹیلنٹ کو اُجاگر کرنا اور انہیں دیگر ملکی و غیر ملکی مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے تیار کرنا ہے۔ کے پی ایل کے پہلے ایڈیشن کے اختتام پر ہماری مینجمنٹ ٹیلنٹ ہنٹ اور کھلاڑیوں کی گرومنگ سے متعلق مستقبل کی سرگرمیوں کے لیے ایک حکمت عملی اور پلان مرتب کرے گی ۔
سوال: آپ کو آئی سی سی ، پی سی بی ، آزاد جموں کشمیر کی حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے کس قدر مدد اور سپورٹ ملی؟
جواب: شروع سے ہی آئی سی سی ، پی سی بی اور آزاد جموں کشمیر کی حکومت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز نے سپورٹ کیا، ہم مکمل سپورٹ اور رہنمائی فراہم کرنے پر تمام محکموں ، تنظیموں اور اپنے سپانسرز کے بے حد مشکور ہیں۔



سوال : آپ کشمیر میں کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے حکومت کو کیا پیغام دینا چاہیں گے ؟
جواب: کے پی ایل کا سلوگن ''کھیلو آزادی سے '' ہی آپ کے سوال کا جواب ہے۔ یہ ایک کافی مؤثر سلوگن ہے جو کشمیری عوام کو درپیش مسائل اور چیلنجز کو ظاہر کرتا ہے اور آزادی کے صحیح معنی کی عکاسی کرتا ہے۔ میرا پیغام یہی ہے کہ ایسے ایونٹس کا انعقاد ہوتا رہنا چاہئیے اور کرکٹ کے علاوہ دیگر اسپورٹس بھی متعارف کی جانی چاہئیں تاکہ نوجوانون کو اپنا ٹیلنٹ اور استعداد دکھانے کے مواقع حاصل ہوں۔


سوال : آپ اپنی ٹیم اور منتخب کھلاڑیوں کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے ؟
جواب: جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ہم نے شعیب ملک کو اپنی ٹیم کے بے مثال کھلاڑی کے طور پر منتخب کیا۔ شعیب ملک کا شمار ٹی ٹوئنٹی کے کامیاب ترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہیں دنیا بھر کی متعدد ٹی ٹوئنٹی لیگز کا حصہ بنایا جاتا ہے۔ ان کا تجربہ ٹیم میں موجود نوجوان کھلاڑیوں کے لیے کافی مددگار ثابت ہو گا۔ مزید برآں ہماری ٹیم میں جارح مزاج کھلاڑی اور ورلڈ کلاس فاسٹ باؤلرز موجود ہیں۔ اس مقابلے کے دوران نئے کھلاڑی ان سے ضرور رہنمائی حاصل کریں گے۔

میر پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں