پیدائش کے پہلے گھنٹے کے اندر اندر بچے کو ماں کا دودھ شروع کرنا چاہیے،ڈی ایچ او ڈاکٹر رفیق حیات

جمعرات 3 اگست 2023 17:16

مہمند (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اگست2023ء) ڈی ایچ او ڈاکٹر رفیق حیات، ایف ایس ایم او ڈاکٹر پرویز اقبال ،ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر اکرام اللہ،ایم این سی ایچ کے کوارڈینیٹر رحم شیر اور عبید اللہ نے مہمند پریس کلب میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پیدائش کے پہلے گھنٹے کے اندر اندر بچے کو ماں کا دودھ شروع کرنا چاہیے۔بچے کو چھ ماں کی عمر تک ماں کے دودھ کے علاوہ کوئی دوسری مشروب مثلا پانی ،قہوہ یا گٹی وغیری نہیں پلاناا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میاں بیوی کو چاہیے کہ وہ بچوں کی ذہنی وجسمانی نشونما، صحت کے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرناچاہیے۔بچوں کی قوت مدافعت بڑھانے کےلئے قدرتی غذا کی فراہمی ضروری ہے۔ماں کے دودھ پلانے سے بچوں کی ہڈیاں اور پٹھے مضبوط ہوتےہے۔

(جاری ہے)

بچوں کی صحت برقرار رکھنے کےلئے اسلامی تعلیمات پر عمل کرکے کم ازکم دو سال کا وقفہ ضروری ہے۔ماں کو دوران حمل روزانہ معمول کی غذا کے ساتھ ایک اضافی غذا دینا ضروری ہے تاکہ بچوں کو ٹھوس غذا کھلانے اور چھونے سے پہلے اور بعد میں اپنے ہاتھ باقاعدگی سے دھونا چاہیے۔

انہوں نے اپیل کی کہ ماں اور بچے کی صحت کی خاطر والدین اگاہی مہم سے اگاہ کرکے حفظان صحت کے اصولوں کو اپنا کر ماں اور بچے کی صحت کو محفوظ بنانا چاہیے۔ڈی ایچ او ڈاکٹر رفیق حیات نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں 38 فیصد بچے کم وزنی کے شکار ہیں جس میں ایک بڑی وجہ ماؤں کو مختلف کام کرنا پڑتے ہیں اور خوراک معیاری نہیں ملتا جس سے بچے متاثر ہوتے ہیں اور ہمیں چاہیئے کہ ماوں کو بچے پیدا ہونے سے پہلے اور بعد میں طاقتور خوراک دیا جائے اور ماں بچوں کو دس بارہ مرتبہ دودھ لازمی طور پر دیا کریں کیونکہ ماں کے دودھ میں بچوں کیلئے پانی، گروتھ کیلئے چربی، وٹامنز، ہاضمی درست رکھنے،پروٹین اور جراثیم کش اجزاء شامل ہوتے ہیں جوکہ بچوں کی صحت کےلیے نہایت ضروری ہے اور اگر ماں بچے کو اپنا دودھ نہ پلاتے ہو تو دس میں سے نو مائیں بریسٹ کینسر کا شکار ہوتے ہیں۔

\378

متعلقہ عنوان :

مہمند ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں