مہینہ ہونے لگا ہے انکے بین الاقوامی دورے کو عوام تو اب اپنے وزیراعظم کا نام شکل بھی بھولتی جارہی ہے‘خواجہ فاروق احمد

دوروز قبل کی بارشوں سے مظفرآباد شہر کے بیشتر علاقے تباہ ہو گئے ناقص تعمیر ہونے والے گٹر ابل گئے ، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں

منگل 23 جولائی 2019 15:55

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2019ء) تحریک انصاف پاکستان کے مرکزی جائنٹ سیکرٹری و ممبر (CEC )سی ای سی پاکستان تحریک انصاف خواجہ فاروق احمد نے حالیہ بارشوں سے مظفرآباد شہر اور گرد نواح علاقوںقصبات میں ہونے والی تباہی پر حکومت آزاد کشمیر کی مجرمانہ غفلت بے حسی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے وزیراعظم راجا فاروق حیدر خان سے مطالبہ کیا کہ اب تو واپس اپنے دارالحکومت آ جائیں ، مہینہ ہونے لگا ہے انکے بین الاقوامی دورے کو عوام تو اب اپنے وزیراعظم کا نام شکل بھی بھولتی جارہی ہے ، لیسواء میں خوفناک تباہی آئی درجنوں افراد شہید ہوئے ، زخمی ہوئے ، لاتعداد مکانات و دکانات تباہ ہوئی پورا لیسواء گائوں ہی اجڑ گیا ، نام و نشان تک نہ رہا ، سعودی سفیر دورے پر آیاد رہا متاثرین لیسواء کی دلجہوئی کی انکی دوبارہ آباد کاری کیلئے ہرممکن تعاون کا یقین دلا کر انسانیت اور مسلم امہ ہونے کا ثبوت دیا لیکن ہمارے وزیراعظم ، صدر ،وزراء کو لیسواء تک جانے کی توفیق نہ ہوئی ، صرف چیف سیکرٹری نے اپنی ذمہ داریاں پوری کیں وہاں گئے اور اپنی حد تک متاثرین کی دلجوئی کی ، خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ دوروز قبل کی بارشوں سے مظفرآباد شہر کے بیشتر علاقے تباہ ہو گئے ناقص تعمیر ہونے والے گٹر ابل گئے ، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں ، ہر طرف ملبہ بجری کے ڈھیر سڑکوں پر لگ گئے ، سیاحوں کی نئی گاڑیاں پتھر گرنے سے بینک روڈ پر پوری طرح تباہ ہوئیں ، لوہار گلی ، کامسر ، چھل پانی ، کوہالہ ، جملہ لنک روڈز بند ، بجلی بند ہونے کی وجہ سے اہلیان چہلہ بانڈی کے مجبور اًسڑک بلاک کی ، بارش میں چہلہ کے لوگ دو روز اندھیرے میں رہنے پر مجبور ہوئے ، بیلہ نور شاہ گرڈ سٹیشن پر بجلی کا اہلکار دوران فرائض انجام دہی میں شہید ہو گیا ، دو زخمی ہوئے لیکن متعلقہ وزیر کو لواحقین کے پاس جاکر تعزیت کرنے کی ہمت و توفیق نہ ہوئی اور نہ ہی متوفی کے لواحقین کو کوئی معاوضہ دیا گیا ، خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ اس وقت شہر کی جملہ سڑکیں بجری ریت پتھروں کے ڈھیر میں نالے کنارے بنے مکانات کی وجہ سے سارا پانی شہرمیں داخل روزانہ ہو رہا ہے ، سیوریج پانی کے ناقص پائپ اب پھٹ گئے ہیں ، سیوریج اور پینے کا پانی کے پائپیں آپس میں مل کر وہی پانی شہری پینے پر مجبور ہیں کسی کا کوئی احتساب نہیں ہورہا کہ 7 ارب روپیہ سیوریج اور پینے کے صاف پانی کے پائپیں پر کہاں خرچ ہوا ، انہوں نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ آخر ہمارے وزیراعظم یورپ میں کیا کررہے ہیں انکے پیچھے پیچھے 5 وزیر بھی بین الاقوامی دورے پر چلے گئے ہیں ورک چارج ملازمین کو فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے فارغ کیا جارہا ہے اکلاس کے ملازمین کو ابھی تک تنخواہ کی ادائیگی نہ ہو سکی ، اور ہماری آدھی گورنمنٹ لندن بارسلونا دوبئی پیرس کے مزے اڑا رہی ہے مسئلہ کشمیر اجاگر کررہی ہے ،انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو مکمل 100 فیصد یقین ہو چکاہے کہ اب جب گئے لوٹ کے نہیں آنا اور وزیراعظم آزاد کشمیر تو اپنے قائد میاں محمد نواز شریف کی طرح ریکارڈ قائم کر رہے ہیں کہ وہ بھی ایک بار 105 دن مسلسل لندن رہے تھے ملک 105 دن بغیر وزیر اعظم چلتا رہا ، اسی طرح ہمارے وزیراعظم بھی اپنے قائد کے نقش قدم پر گزشتہ 20/22 دنوں سے دارالحکومت سے غائب ہیں اور نجانے کب آئیں گے جب لیسواء والے او ر دیگر متاثرین انتظار کرکے مکمل مایوس ہو جائیں گے ۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں