بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کی نومنتخب کابینہ کا پہلا اجلاس

بلوچستان بھر کے کالجز میں جاری تعلیمی صورت حال اور اس کے مستقبل کے حوالے سے مشاورت اور فیصلے کئے گئے

بدھ 7 دسمبر 2022 22:44

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2022ء) بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کی نومنتخب کابینہ کا پہلا باقاعدہ اجلاس پروفیسر طارق بلوچ کی صدارت میں مرکزی دفتر میں ہوا نظامت کے فرائض جنرل سیکریٹری رازق الفت کاکڑ نے ادا کئے اجلاس میں تمام مرکزی اور ڈویزنل عہدہ داروں نے شرکت کرتے ہوئے بلوچستان بھر کے کالجز میں جاری تعلیمی صورت حال اور اس کے مستقبل کے حوالے سے مشاورت اور فیصلے کئے۔

صدر بی پی ایل اے پروفیسر طارق بلوچ نے اس موقع پر پیش رو کابینہ کے اقدامات اور ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر ہونے والی پیش رفت پر مکمل بریفنگ دیتے ہوئے انہیں کامیابی سے ہمکنار کرنے کے ساتھ موجودہ منتخب کابینہ کے منشور اور پروگرام کے ٹھوس اور عملی ہونے پر کہا کہ ان پر بھی موجودہ کابینہ کالج اساتذہ کو ساتھ لے کر مشاورت ، فراست اور دیانت کے آفاقی اصولوں پر چلتے ہوئے پر وقار انداز میں کام کرے گی۔

(جاری ہے)

پروفیسر طارق بلوچ نے کہا کہ موجودہ دور میں چار سالہ بی ایس ، اے ڈی اے اور اے ڈی ایس جیسے پروگرام کے بعد کالجز کی اہمیت کئی گنا بڑھ چکی ہے کیونکہ ملکی تعلیمی پالیسیوں کے علاوہ عالمی سطح پر بھی ہمارا مستقبل بہتر معیار تعلیم اور فرائض کی بہترین انجام دہی سے منسلک ہے جس کے لیے حکومت کو تعلیم سے وابستہ شعبوں اور ملازمین کے بہتر معاشی حالات اور کام کی جگہوں میں بنیادی انسانی اور ائینی ضروریات کو بہم پہنچانا بہت ضروری ہے جس کے حوالے سے بلوچستان کے کالج اساتذہ کی واحد تنظیم ہر فورم پر ان جملہ مسائل کے حل کے لیے نہ صرف آواز اٹھاتی رہی ہے بلکہ بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن ان کے لیے سائنٹیفک اور جائز حل بھی رکھتی ہے۔

پروفیسر طارق بلوچ نے کہا کہ موجودہ منتخب کابینہ بلوچستان بھر کے کالج اساتذہ کے اجتماعی شعور اور ان کی دانش کا مظہر ہے ان کے اعتماد پر پورا اترنا ہمارا کام ہے ہم نے اس سے پہلے بھی برادری کو کبھی مایوس نہیں کیا ہے کیونکہ تدبر اور وقار کے ساتھ کابینہ اراکین کے پاس بلوچستان کی سب سے پڑھی لکھی برادری کا تعاون اور مسلسل مشاورت ہے۔ پروفیسر طارق بلوچ نے کابینہ اراکین کو ہدایت جاری کی کہ وہ بھرپور انداز میں صوبے کے گوش و کنار سے اپنے کالج اساتذہ کے مسائل کو مربوط انداز میں مرتب کرتے ہوئے ہر کالج پروفیسر کے ساتھ رابطے میں رہیں اس دوران صدر پروفیسر طارق بلوچ نے تیز تر اور نتیجہ خیر بنیادوں پر مسائل کے حل کے مختلف کمیٹیوں کے قیام کا اعلان کیا جس کی تفصیلات تمام کالج اساتذہ کے ساتھ براہ راست پہنچائی جائیں گی ان کمیٹیوں میں ڈائریکٹوریٹ ، سیکریٹریٹ اور بورڈ آفس سمیت یونیورسٹی اور اے جی آفس کے لیے بھی کمیٹیاں شامل ہیں جن کا کام ہر سطح پر بی پی ایل اے کی جانب سے نمائندگی کا حق ادا کرتے ہوئے بہترین طریقے سے مسائل کا حل ہے۔

بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری پروفیسر رازق الفت کاکڑ نے تمام منتخب کابینہ ممبران اور پوری کالج برادری کی طرف سے موجودہ انتخابات کو صاف و شفاف طریقے سے منعقد کرانے پر الیکشن کمیٹی ممبران ، گرلز اور بوائز کالجوں کے پرنسپل ، پریذائیڈنگ آفیسروں سمیت تمام پروفیسروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی برادری آئندہ بھی منشور اور کارکردگی کی بنیاد پر اپنے نمائندے منتخب کرنے کے حق کو جمہوری انداز میں استعمال کریں گے۔

پروفیسر رازق الفت نے کہا کہ کالج اساتذہ کے بہت سے مسائل کے تعلق مجموعی طور پر چھوٹی بڑی پالیسیوں سے ہیں جنہیں اگر حکام بالا سنجیدگی کے ساتھ بروقت حل کریں گے تو بلوچستان تعلیمی میدان میں اپنا نام با آسانی پیدا کرسکتا ہے ان مسائل کے حل کے لیے کابینہ یقین رکھتی ہے کہ ٹیبل ٹاک اور مشاورت ہی ان کا حل پہلا اور آخری حل ہے۔ مرکزی جنرل سیکرٹری پروفیسر رازق الفت کاکڑ نے کہا کہ ماضی کی طرح بی پی ایل اے اب بھی ملازم مزدور تحریک بیوگا کا حصہ ہوتے ہوئے ہر ممکن سطح پر جد و جہد کا حصہ رہے گا اور بلوچستان بھر کے ملازمین کے بنیادی آئینی اور انسانی حق کے لیے ہر فورم پر ساتھ دیتا رہے گا پروفیسر الفت نے کہا کہ اب بھی بیوگا کے مطالبات میں تعلیم سے وابستہ اساتذہ کے مطالبات سب سے زیادہ ہیں جس مطلب واضح طور پر تعلیمی صورت حال کی خرابی اور زبوں حالی ہے بلاشبہ تمام ترقی چاہنے والے طبقات ان تمام مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں بلکہ ان کے سنجیدہ حل کے لیے بھی بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے شانہ بشانہ کھڑے بھی ہیں۔

درایں اثنا بلوچستان بھر کے مختلف کالجوں کے لائبریرین کے وفد بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے دفتر میں نومنتخب صدر پروفیسر طارق بلوچ ، جنرل سیکرٹری پروفیسر رازق الفت کاکڑ، ڈویژنل کوآرڈینیٹر کوئٹہ پروفیسر امجد حسین اور سینئر لائبریرئن خلیل شاہ و دیگر سے ملاقات کی۔وفد می پروفیسر نذیر احمد'پروفیسر سلطان یححی غوری پروفیسرابوبکر'پروفیسر عطا محمد'پروفیسر انیلہ'پروفیسر آسیہ 'پروفیسر بلال احمد'پروفیسررمضان دیم'پروفیسر عمیر ساجد و دیگر شامل تھے۔

وفد نے نو منتخب کابینہ کو مبارک باد دیتے ہوئے بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے رہنماں کی کالج لائبریرین کے دیرینہ مسائل کے حل کیحوالے سے سنجیدہ اقدامات کو سراہتے ہوئے سروس اسٹرکچر سمیت دیگر مسائل کو حل کرانے پر بھی زور دیا۔ پروفیسر طارق بلوچ نے کہا کہ ہر کالج میں لائبریری اور لائبریرین کے بغیر تعلیم کا شعبہ ادھورا ہے حیرت کی بات یہ ہے کہ کالج لائبریرین لائبریری کو چلانے کے ساتھ کالجوں میں اپنا مضمون بھی ایمانداری کے ساتھ پڑھانے کے باوجود ایک بہتر مستقبل سے محروم ہیں جس کے لیے بی پی ایل اے نے پہلی بار سروس اسٹرکچر جیسے بنیادی حل کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے اس پر سمری تیار کروائی ہے نومنتخب کابینہ 2019 کے بعد ٹائم اسکیل پروموشن کے خاتمے کے ساتھ لائبریرین کے مسائل کو حل کرنے کا مضبوط عزم رکھتی ہے۔

جنرل سیکرٹری پروفیسر رازق الفت کاکڑ نے کہا کہ لائبریرین اور ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن اساتذہ کے مسائل کو حل کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے کیونکہ ان معزز کالج اساتذہ میں پائی جانے والی بے چینی کو دورکئیبغیر تعلیمی ترقی کا خواب یقینا پورا نہیں ہو پائے گا۔ پروفیسر رازق الفت کاکڑ نے کہا کہ جس طرح سے لائبریرین کے نمائندوں سے مشاورت کے بعد سروس اسٹرکچر پر کام کا شاندار آغاز کیا گیا ہے اسی طرح دیگر امور میں بھی کالج اساتذہ کے ہر ایک استاد کے ساتھ بی پی ایل اے کا رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا رہے گا اور اسے ایک روایت کے کے طور پر آگے بڑھایا جائے گا

قلعہ سیف اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں