صدر و وزیراعظم کی راولاکوٹ آمد پر بجلی منقطع کرنے کے کیس کا ڈراپ سین، افسران کے حمایتی ملازمین ملوث نکلے

جمعرات 25 اپریل 2019 22:17

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2019ء) صدر و وزیراعظم آزادکشمیر کے دورہ راولاکوٹ کے دوران بجلی منقطع کرنے کے مقدمات میں تحقیقات کے بعد افسران کے حمایت یافتہ دو ملازمین قیوم بٹ اور طارق شاہسوار کو ملوث قرار دے دیا گیا ہے جبکہ افسران کی طرف سے ایف آئی آر میں نامزد سات ہڑتالی ملازمین کو دفعہ169کے تحت بری کر دیا گیا ہے،افسران کی جانب سے نامزد سات ملازمین میں سے چار گرفتار تھے جن میں سے تین کو رہا کر دیا گیا جبکہ ایک کو پچیس اپریل کی صبح رہا کر دیا جائے گا، ناظم (ایس ای) برقیات راولاکوٹ الطاف خان کی ہدایت پر ایس ڈی او برقیات شہزاد خالد نے تھانہ پولیس راولاکوٹ اور چوکی پولیس بلدیہ پر دو الگ الگ درخواستیں دیتے ہوئے سات ملازمین کے خلاف کارروائی کی اپیل کی تھی، پہلی درخواست چوکی پولیس بلدیہ کے پاس دی گئی جس میں کہا گیا کہ صدر آزادکشمیر کے دورہ راولاکوٹ کے دوران انکے آبائی گائوں کی بجلی فالٹ ڈال کر منقطع کی گئی اور خدشہ ہے کہ وزیراعظم آزادکشمیر کے دورہ راولاکوٹ کے دوران انکے رہائش کے علاقہ کی بجلی بھی منقطع کی جائے گی لہٰذا کارروائی کی جائے، جبکہ دوسرے ہی روز وزیراعظم آزادکشمیر کی آمد پر چھوٹا گلہ کی بجلی بھی منقطع کر دی گئی جس پر وزیراعظم نے سخت نوٹس لیا اور ایس ای برقیات کی جانب سے ہڑتالی ملازمین کو ملوث قرار دیئے جانے کے بعد وزیراعظم نے ڈپٹی کمشنر پونچھ کی سرزنش بھی کی اور ملازمین کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت بھی کی، تھانہ پولیس راولاکوٹ میں دی گئی درخواست پر ایس ایچ او راولاکوٹ اکمل شریف نے کیس کی تفتیش اپنے ذمہ لیتے ہوئے نامزد ملزمان کو گرفتار کیا، جبکہ ملازمین کی جانب سے دی گئی جوابی درخواست کے بعد تحقیقات کرتے ہوئے ملازمین کی فون کالز کا ریکارڈ اکٹھا کرنے کے علاوہ دیگر پوچھ گچھ کی گئی تو معلوم ہوا کہ بجلی منقطع کرنے کے عمل میں ہڑتالی ملازمین کے خلاف افسران کی ہدایت پر کام کرنے والے ملازمین اس میں ملوث تھے، جسکے بعد ایک ملازم قیوم بٹ کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دوسرے ملازم طارق شاہسوار نے عبوری ضمانت کروا لی ہے، ملازم رہنمائوں کا الزام ہے کہ عبوری ضمانت بھی ایس ڈی او برقیات شہزاد خالد نے ساتھ ہو کر کروائی اور عدالتی اخراجات بھی انہوں نے خود ہی ادا کئے، تاہم برقیات ملازمین کا کہنا ہے کہ بجلی منقطع کرنے کے عمل میں ایس ای برقیات الطاف خان خود ملوث ہیں، ایس ڈی او برقیات شہزاد خالد کے ذریعے تھانہ میں درخواست دلوا کر انہیں استعمال کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ایس ای برقیات گزشتہ لمبے عرصے سے خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں، قبل ازیں گزشتہ سال مہتمم برقیات انہیں ذہنی مریض قرار دیکر اعلیٰ حکام سے انکا طبی معائنہ اور علاج کروانے کی بابت خط تحریر کر چکے ہیں، ملازمین سمیت دیگر احباب انکے تبادلہ کا مطالبہ گزشتہ لمبے عرصہ سے کر رہے ہیں، غیر جریدہ ملازمین کے مرکزی صدر سمیت دیگر کی گرفتاری ، ججز کے ساتھ ساز باز، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو کرسیاں چھوڑنے کی بابت خط تحریر کرنے سمیت جعلی تقرریاں کرنے کے الزامات کا بھی سامنا ہے، جبکہ انہی کی جانب سے کی گئی سپیشل پاور ایکٹ کے تحت ملازم کی برطرفی کی کارروائی کو بھی سروس ٹربیونل کی عدالت کالعدم قرار دے چکی ہے، اس کے علاوہ اضافی بلات جاری کرنے کے احکامات جاری کرنے کے حوالے سے بھی ان پر الزامات عائد ہیں، اب ہڑتالی ملازمین کے خلاف حکومتی کارروائی کیلئے صدر اور وزیراعظم کے دورہ کے دوران ایک سازش کے تحت بجلی بند کروانے کے اقدام میں بھی ان کے حمایت یافتہ ملازمین کی گرفتاری کے باوجود ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں ہو پائی ہے۔

راولا کوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں