کھوکھلے نعروں پر یقین نہیں رکھتے، قومی اسمبلی کی سیٹ جیت کر وزیرستان کے لوگوں کی محرومیوں کا خاتمہ کرینگے،مولانا محمود عالم وزیر

عوام کے اجتماعی حقوق ،مفادات پر کسی صورت کسی کو سودے بازی کی اجازت نہیں دینگے،الیکشن جیت کر غیر فعال سرکاری تعلیمی اداروں کو فعال کرینگے، پریس کانفرنس

منگل 16 جنوری 2024 22:58

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2024ء) جنوبی وزیرستان لوئر اینڈ اپر حلقہ این اے 42 سے آزاد امیدوار مولانا محمود عالم وزیر نے علمائے کرام کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہم کھوکھلے نعروں پر یقین نہیں رکھتے، اس بر قومی اسمبلی کی سیٹ جیت کر وزیرستان کے لوگوں کی محرومیوں کا خاتمہ کرینگے۔اس موقع پر مولانا عبدالعلی، مولانا گل زار، قبائلی عمائدین اور کارکنان کثیر تعداد میں موجود تھے۔

اس موقع پر حلقہ این اے 42کے امیدوار مولانا محمد عالم وزیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ سابق ادوار میں وزیر قبائل کو جماعت کی طرف سے ٹکٹ ملنے کے باوجود حلقہ محسود سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کیلئے علمائے کرام مقابلے میں کھڑے ہوتے تھے، تو اس وقت میں حلقہ وزیر کی طرف سے کوئی اعتراض نہیں کیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جماعت کے دستور کی خلاف ورزی کے باوجود ان علما کرام کے خلاف نہ مرکزی اور نہ صوبائی جماعت نے کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بار میں آزاد حیثیت میں الیکشن لڑرہا ہوں کیونکہ وزیر، سلیمان خیل اور دوتانی قبائل کے زیادہ تر مسائل گھمبیر ہیں، انکے مسائل حل کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔مولانا محمود عالم نے کہا کہ میں ان اجتماعی حقوق اور مفادات پر کسی صورت کسی کو سودے بازی کی اجازت نہیں دینگے۔مولانا محمود عالم نے کہا کہ الیکشن جیت کر غیر فعال سرکاری تعلیمی اداروں کو فعال کرینگے۔

اور لوگوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کی سخت تگ ودو کروں گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ غربت کی وجہ سے یہاں ہمارے طلبا وطالبات میٹرک کے بعد تعلیم کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں۔لہٰذا یہاں وزیرستان میں معیاری تعلیم عام کرنے کیلئے یونیورسٹی کیمپس قائم کی جائے گی۔مولانا محمد عالم نے کہا کہ ہمارے لوئر وزیرستان میں قبائلیوں کے مابین زمینی تنازعات ہیں انکا حل اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ انتہائی محرومیوں کا شکار رہے ہیں، لہذا ان محرومیوں کے خاتمے کیلئے میڈیکل کالج قائم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیرستان میں غیر فعال صحتی مراکز کو فنگشنل کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوئر وزیرستان میں اجتماعی منصوبے اور میگا پراجیکٹس لانے پر ترجیح دونگا۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت خیبر پختونخوا نے جنوبی وزیرستان کو دو ضلعوں میں تقسیم کردیا، جبکہ بائی فارکیشن پراسز سلو ہونے کی وجہ سے وزیر قبائل سخت مشکلات کا شکار ہیں، اگر وزیر قبائل نے مجھے بھاری اکثریت سے کامیاب کیا تو ان مسائل کے حل کیلئے بھرپور کوشش کی جائے گی۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ سیاسی نابالغ لوگ یہ بات اپنے ذہن سے نکال دیں کہ وہ الیکشن لڑنے سے دستبردار ہونگے یا اپنے حلقہ کے عوام کی اجتماعی مفادات پر کمپرومائز کرینگے، الیکشن کے آخری روز تک مقابلہ جاری رہے گا۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں