انٹرنیشنل میڈیا میں نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے تنازع سے بچنے کیلئے انڈر 19ورلڈ کپ کے اسکواڈ سے واپس لیا گیا

پی سی بی کے ڈاکٹرز نسیم شاہ کی اصل عمر کے بارے میں پتہ لگانے میں ناکام رہے، نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی ہیں، پی سی بی

منگل 7 جنوری 2020 15:10

انٹرنیشنل میڈیا میں نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے تنازع سے بچنے کیلئے انڈر 19ورلڈ کپ کے اسکواڈ سے واپس لیا گیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2020ء) پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے انڈر19 ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں نسیم شاہ کے نام کو شامل کیا تھا تاہم بعدازاں ان کے نام کو اسکواڈ سے واپس لے لیا گیا تاکہ انٹرنیشنل میڈیا میں نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے تنازع سے بچا جا سکے۔تفصیلات کے مطابق نسیم شاہ کا نام انڈر19 ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا بعدازاں انہیں آسٹریلیا کا دورہ کرنے والی ٹیم کے اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا جہاں سے انہیں خوب شہرت ملی۔

انڈر19 ٹیم کی ورلڈ کپ کے لیے تیاریاں آخری مرحلے میں ہی تھیں کہ پی سی بی نے یکدم اعلان کیا کہ نوجوان فاسٹ باؤلر میگا ایونٹ میں شرکت نہیں کریں گے کیونکہ ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس ان کے حوالے سے الگ ارادے رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

دورہ آسٹریلیا کے دوران انٹرنیشنل میڈیا میں نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے چے مگوئیاں ہوئیں لیکن پی سی بی نے ایسی تمام تر خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نادرا کے ریکارڈ پر انحصار کرتے ہیں اور نسیم کی عمر پر شک و شبے کی کوئی وجہ نہیں البتہ پاکستان، بھارت اور آسٹریلیا کے چند سابق کرکٹرز اب بھی ان کی عمر کے حوالے سے تحفظات رکھتے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق معتبر ذرائع نے بتایا کہ نسیم شاہ کی عمر کا بھرپور طریقے سے دفاع کرنے کے باوجود پی سی بی نے دورہ آسٹریلیا کے بعد اپنی سطح پر تحقیقات کا آغاز کیا تھا تاکہ فاسٹ باؤلر کی عمر کے حوالے سے ریکارڈ کو درست کیا جا سکے۔ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی کے ڈاکٹرز نسیم شاہ کی اصل عمر کے بارے میں پتہ لگانے میں ناکام رہے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ عمر کی جانچ کے لیے کوئی معتبر سائنٹیفک طریقہ کار موجود نہیں اور کھلاڑی کی عمر کی جانچ کے لیے کھیلوں کی کوئی بھی عالمی گورننگ باڈی بون ٹیسٹ کو تسلیم نہیں کرتی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2016 میں ڈان میں شائع انٹرویو کے مطابق سابق عظیم ویسٹ انڈین فاسٹ باؤلر اینڈی رابرٹس نے خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 2016 میں کراچی میں منعقدہ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام میں نسیم شاہ کو دیکھا تھا اور پیش گوئی کی تھی کہ وہ جلد ایک بہترین فاسٹ باؤلر بن جائیں گے۔جونیئر ٹیم مینجمنٹ کے ایک آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹورنامنٹ میں فتح کے لیے نسیم کی موجودگی ٹیم کے لیے بہت سودمند ثابت ہوتی لیکن سینئر ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح اور باؤلنگ کوچ وقار یونس بنگلہ دیش کے خلاف سیریز سے قبل پاکستان میں رہتے ہوئے ان کی باؤلنگ پر کچھ کام کرنا چاہتے ہیں۔

65سالہ اینڈی رابرٹس نے انٹرویو میں کہا تھا کہ مجھے نسیم نامی فاسٹ باؤلر بہت پسند آئے، ان کی عمر صرف 16سال ہے، میں معذرت خواہ ہوں کہ مجھے ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے دو سے تین ہفتے میسر نہیں ہیں، وہ ایک جارحانہ فاسٹ باؤلر ہیں، ان کی رفتار تیز ہے اور وہ نوجوان ہیں، ان میں کھیل کے لیے جنون ہے اور اگر انہوں نے اسے برقرار رکھا تو بہت آگے جائیں گے، وہ ایک اچھے فاسٹ باؤلر بن سکتے ہیں۔

جب نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے ڈان نے چیئرمین پی سی بی نسیم شاہ سے بات کرنے کی کوشش کی تو وہ گفتگو کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار نظر آئے۔البتہ پی سی بی کے ترجمان نے تصدیق کی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر پی سی بی کو نسیم شاہ کی عمر کے حوالے سے کسی قسم کے شکوک و شبہات نہیں تو تحقیقات کیوں شروع کی گئی ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ روزمرہ کا طریقہ کار ہے۔ترجمان نے ان قیاس آرائیوں کی بھی تردید کی کہ نسیم شاہ کو عمر کے تنازع کی وجہ سے ورلڈ کپ اسکواڈ سے ڈراپ کیا گیا اور وہ اس بات پر مصر تھے کہ یہ فیصلہ سینئر ٹیم مینجمنٹ کے کہنے پر لیا گیا ہے۔
وقت اشاعت : 07/01/2020 - 15:10:43

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :