جس دن کم بیک کی امیدیں ختم ہوگئیں ریٹائر ہوجائونگا:جنید خان

سلیکٹرز کو متاثر کرنے کے لیے سخت محنت کررہا ہوں ، کائونٹی کرکٹ کھیل کر بہت پیسا کما سکتا تھا: فاسٹ بائولر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 7 نومبر 2020 13:22

جس دن کم بیک کی امیدیں ختم ہوگئیں ریٹائر ہوجائونگا:جنید خان
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 7 نومبر 2020ء ) قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر جنید خان کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی سخت محنت کررہے ہیں اور قومی ٹیم میں واپسی کے لیے کوشش جاری رکھیں گے ۔2011ء سے اب تک 22 ٹیسٹ ، 76 ون ڈے اور 9 ٹی ٹونٹی میچوں میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے 30 سالہ جنید خان کا کہنا تھا کہ سلیکٹرز کو پیشہ ورانہ طریقہ اپناتے ہوئے کھلاڑیوں کے ساتھ ان کے مستقبل کے حوالے سے بات کرنی چاہیئے جس طرح انگلینڈ اور آسٹریلیا میں کیا جاتا ہے۔

انہوں نے ابھی کسی فارمیٹ کو چھوڑنے کا نہیں سوچا اور اسی لیے پہلے نیشنل ٹی ٹوٹنی کپ کھیلا اور اب قائداعظم ٹرافی کھیل رہے ہیں تاکہ قومی ٹیم میں واپسی کرسکیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال ورلڈ کپ 2019ء کے سکواڈ میں شامل نہ کرنے پر بطور احتجاج جنید خان نے اپنی ایک تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی جس میں ان کے منہ پر ٹیپ لگا ہوئی تھی لیکن بعد میں انہوں نے وہ تصویر ڈیلیٹ کردی۔

(جاری ہے)

اس بارے میں جنید خان کا کہنا تھا کہ یہ تصویر اس بات کا ردعمل تھی کہ انہیں ورلڈ کپ سکواڈ سے نکالے جانے کے حوالے سے سلیکٹرز کا کوئی پیغام نہیں ملا بلکہ میڈیا کے ذریعے یہ خبر ملی ،پاکستان کی نمائندگی کرنے والے تجربہ کار کھلاڑیوں کو زیادہ عزت ملنی چاہیئے۔ جنید خان مزید کہنا تھا کہ جس دن ان کی قومی ٹیم می واپسی کی بھوک ختم ہوگئی وہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیں گے ۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ برطانوی شہریت کے حامل ہیں اور کائونٹی کرکٹ سے اس سے کہیں زیادہ پیسے کماسکتے ہیں جتنے پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر کمارہے ہیں لیکن ان کا ہدف پاکستان کی نمائندگی کرنا ہے کیوں کہ پاکستان نے ہی انہیں سب کچھ دیا ہے اور وہ آج جس مقام پر بھی ہیں وہ پاکستان کی وجہ سے ہی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں جنید خان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے پھیلائو کے خطرے کے با وجود پی سی بی کی جانب سے ڈومیسٹک سیزن کے آغاز اور زمبابوے کے خلاف سیریز کا کامیاب انعقاد کرنا خوش آئند امر ہے، کھلاڑیوں کے لیے بائیو سیکیور ببل میں اپنے گھر والوں سے لمبے عرصے کے لیے دور رہنا بہت مشکل ہے لیکن اگر انہیں مسلسل کرکٹ کھیلنے کے مواقع نہ ملے تو کھلاڑوں میں تنائو بھی بہت بثھ سکتا ہے۔

وقت اشاعت : 07/11/2020 - 13:22:47

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :